میں مر جاؤں تجھے میری خبر نہ ملے.
تو ڈھونڈتا رہے اور تجھے میری قبر نہ ملے.
دُرست کر ہی لیا میں نے نظریہ اپنا،
کہ درد نہ ہو تو محبت مذاق لگتی ہے
مصروف زندگی میں تیری یاد کے سوا
آتا نہیں ہے کوئی میرا درد بانٹنے
کیوں ہر اک شخص مجھے درد دے جاتا ہے
کیا میرے دل پہ لکھا ہے یہاں درد لیئے جاتے ہیں
اک مدت بعد ملی قید سے آزادی محسن
پر ملی جب آزادی تو پنجرے سے پیار ہو گیا
کتنی مسجدو ں کو چھوڑ کر اسکی گلی میں ہم گئے
کم عمری میں محبت نے ہمیں کافر بنا دیا
سمجھدار ہی کرتے ہیں غلطیاں صاحب
کبھی کسی پاگل کو دیکھا ہے محبت کرتے
یونہی نہیں ہوتی بھیڑ جنازوں میں صاحب ہر شخص اچھا لگتا ہے چلے جانے کے بعد
اتنی خاموشیاں کیوں ہوتی ہیں تیری آغوش میں اے قبرستان لوگ تو اپنی جان دے کر تجھے آباد کرتے ہیں
سوکھے پتوں کی طرح بکھڑے ہیں ہم تو
کسی نے سمیٹا بھی تو صرف جلانے کیلئے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain