اسلام وعلیکم ۔۔ میرے ذہن میں کچھ سوالات ہیں خواجہ سراtransgender کے بارے میں ہمیں۔ 1:خواجہ سراؤں کی پہچان کیا ہیں ان لوگوں کو مرد حضرات یا عورتوں میں شمار کیا جاتا ہے یا کوئی اور؟ 2: کیا خواجہ سراؤں کے جنسی خواہشات ہوتے ہیں اور اگر ہوتے ہیں تو وہ اس سے کیسے پورا کرتے ہیں اسلام کی رو سے؟ 3: خواجہ سراؤں کو جائیداد میں کیس حساب سے حصہ دیا جاتا ہے ،مرد جیسا حصہ یا عورت جیسا؟ 3: اسلام نے خواجہ سراؤں کی کیا تعریف کی ہے؟ 4: یہ لوگوں عمل تولید کرسکتے یا نہیں؟ 5:یہ لوگ شادی کرسکتے یا نہیں؟ یہ سوالات مجھ جیسے بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں ہوگی ۔
تعلّق اگر قائم رکھنا ہے تو جھگڑا نہ ہو اور اگر تعلّق قائم نہیں رکھنا تو پھر جھگڑا کس بات کا، اگر آپ اچّھے ہیں اور جدا ہونے والا بُرا ہے تو پھر اس کا نقصان زیادہ ہے کہ وہ اچّھے سے محروم ہو گیا اور آپ کو مبارک ہونی چاہئے کہ بُرا شخص چلا گیا..!!