ایک نصیحت ۔۔۔۔ جس عورت کے مزاج میں رونا دھونا اور فطرت میں ضدی و سرکش و ٹیڑھ پن ہو نہ وہ اچھی ماں بن سکتی ہے نہ اچھا ساتھی نہ اچھی دوست ۔۔۔ سب ایک ایک کر کے چھوڑ جاتے ہیں ۔ پھر ہر روز ایک گڑا مردہ اکھاڑ کر اس کے سرہانے بال کھول کر بین ڈالنے کھڑی ہوجاتی ہے ۔ بد دعائیں دیتی ہے ۔ ایک حدیث کے مطابق بدعا کبھی رائیگاں نہیں جاتی ۔ اگر اگلا بندہ مستحق نہ ہو تو دینے والے کی منہ پر پلٹا دی جاتی ہے ۔ دو چار ۔۔۔۔ بس دو چار لوگ انجانے میں ترس کھا کر آنسو پونچھ دیتےہیں ۔ محرم راز پاس بھی نہیں پھٹکتے ۔۔ ایسی عورتوں کے لواحقین سے استدعا ہے انہیں گھر میں بند کر کے رکھیں ۔ پبلک مقامات پہ انتشار کا سبب بنتی ہیں ۔ (ایک مشاہداتی قول )
امیروں کے دوست : ہاۓ آنٹی علی کہاں ہے؟ اوہ الیزے آو آو علی اپنے روم ہے سو رہا ہے ادھر ہی چلی جاو یہ الیزے گئی دروازہ کھولا کشن اٹھا کہ علی کے سر پہ مارا اہ کم آن یار اٹھو میں بور ہو رہی باہر چلتے😒۔۔ نارمل لوگ : دروازے سے ہی آنٹی اسلام علیکم کیسی ہیں؟ رفیق بھائی کو یہ نوٹس دینے تھے۔۔ بیٹا وہ سو کہ اٹھے گا تو دے دوں گی امی کو سلام دینا اللہ حافظ😐 ہم نارمل لوگ اور آپ؟ 😒
مجھے آج تک یہ سمجھ نہیں آئے کہ لڑکی #جہیز میں جو #پانڈے اور #بِسترے لاتی ہے وہ کیونکر لاتی ہیں اور وہ کہاں استعمال ہوتے ہیں۔ ؟ عام استعمال کے لیے برتن مارکیٹ سے آتے ہیں جب کہ مہمانوں کے لئے اچھے برتن دوبارہ مارکیٹ سے ہی آتے ہیں ۔ میری بےبے کے ویاہ کو #پینتالیس سال ہوگیے لیکن بستر ابھی تک نوے نکور پڑے ہیں ۔ جبکہ برتن بھی کافی مقدار میں ہیں ۔ میں 👈بے بے کدی پتیسا کھا لواں گا تیرے پانڈے وچ کے😎 بے بے👈توں ہتھ وی لا جے کہ تیرے پیو دا گوشت کھا لینا میں😂😂😂 اور اب بھابھیوں کے شوکیس بھی بھرے پڑے ۔ نہیں مطبل وہ ہوتے کس مقصد کے لئے ہیں۔ ؟ 🤔 Copied
نئی صدی کی پہلی پیڑی جوان ہو چکی ہے اور پچھلی صدی کے آخری لوگ جانے کی تیاری کر رہے ہیں. تقریباً اپنی نسل کے یہ آخری لوگ ہیں. ان کی سوچ، ان کے خدشات، ان کا مخصوص لباس جلد ناپید ہو جائے گا. ان سے گزشتہ صدی کے سارے راز جان لو. خوشیاں کیسے منائی جاتی ہیں، غموں میں شریک کیسے ہوا جاتا ہے ان سے سیکھو. اُن لوگوں کے دکھ درد، جن کو آپ جانتے بھی نہ ہوں کیونکر شریک ہوا جائے یہ نسل بہت اچھے سے جانتی ہے. نئی نسل صرف اس چیز کو ترک کرنے کا نقصان ہی گِن لے تو بہت ہے. ہم لاکھ دعوے کریں مگر صحیح معنوں میں یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے دو جنریشنز کا فاصلہ ماپا ہے. صرف یہ وہ لوگ ہیں جو آپ کو خالص اور ملاوٹ شدہ کسی بھی شئے کا فرق بتا سکتے ہیں چاہے وہ رشتے ہوں، پرانا دور ہو یا نئے دور کی پھیلی ٹیکنالوجی کا ذائقہ . یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے بلیک اینڈ وائٹ آنکھوں سے رنگین دن
کسی بزرگ سے پوچھا گیا کہ جب بندہ توبہ کرتا ہے تو کیا اُسے اپنی توبہ کے مقبول یا غیر مقبول ہونے کا پتا چل جاتا ہے؟ ان بزرگ نے فرمایا: ایسی مکمل بات تو نہیں البتہ کچھ نشانیاں ہیں جن سے توبہ کی قبولیّت کا پتہ چلتا ہے۔ وہ انسان اپنے آپ کو گناہوں سے پاک رکھتا ہے، ہَر دَم اللہ کو موجود سمجھنے لگتا ہے، نیکوں کے قریب اور بُروں سے دور رہنے لگتا ہے، دنیا کی تھوڑی سی نعمت کو عظیم اور آخرت کے لئے کثیر نیکیوں کو بھی قلیل سمجھتا ہے، اپنے دل کو ہر وقت فرائضِ خداوندی میں مصروف اور زبان کو بند رکھتا ہے، ہمیشہ اپنے گذشتہ گناہوں پر غور و فکر کرتا رہتا ہے اور غم اور پریشانی کو اپنے لئے لازم کر لیتا ہے!! (حضرت امام غزالی کی کتاب مکاشفتہُ القلوب)