کسی کی مدد کرنے کے لئے .. آپ کا امیر یا طاقتور ہونا ضروری نہیں .. صرف رحم دل ہونا کافی ہے .. اللہ جو چاھے کرنے پر قادر ہے .. جبکہ انسان جو چاھے کرنے سے قاصر ہے .. ایمان کا تقاضا یہ ھے .. کہ ہم قاصر کو چھوڑ کر قادر سے ہی امید لگائیں..
اگر کبھی یہ محسوس ہو .. کہ زندگی میں کوئی بڑا یا چھوٹا کام کرلیا اور حیرت ہو .. کہ کیسے کرلیا .. تو یاد رکھنا چاہیے .. کہ اللہ تعالی نے ہمیں اُس وقت اُس کام کے لیے چُنا .. اور ہمیں اُس کے لیے آسانی دی .. سازگار ماحول دیا .. مہربان ساتھی دئیے .. اور وقت کو ہمارے لیے بابرکت بنایا .. ہم خود تو ایک انسان ہی تھے .. جو کہیں بااختیار اور کہیں بے بس ہے .. لیکن ہمارے لیے ایک بہترین پلان بناکر ہمیں اُس میدان میں اُتارا گیا .. اور اُس کی تکمیل کے بعد وہاں سے کسی تاخیر کے بغیر دوسری جگہ پہنچا دیا گیا.. پھر جو مشکل لگے کہ اب زندگی میں آگے بڑھنا کیسے ممکن ہوگا تو خود کو یہ یاد کروانے کی ضرورت ہے .. کہ کوئی اور پلان کسی اور جگہ بغیر کسی خامی (کیونکہ ہمارے رب کے پلان بہترین ہیں ) کے منتظر ہے جس کا حصہ ہمیں بنادیا جاۓ گا