تمھارے ساتھ چلتے ہیں ہزاروں چاہنے والے
میرے ہونے نہ ہونے سے تمھیں کیا فرق پڑتا ہے
اب کے تجدید وفا کا نہیں امکاں جاناں
یاد کیا تجھ کو دلائیں ترا پیماں جاناں
یوں ہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہے
کس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں
آنکھوں سے کُوئے یار کا منظر نہیں گیا..
حالانکہ دس برس سے میں اُس گھر نہیں گیا......
اُس نے مذاق میں کہا میں روٹھ جاؤں گی..
لیکن مِرے وجود سے یہ ڈر نہیں گیا.......
ﻣﺤﺒﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﺩﺭﺍﺯ ﺭﺳﺘﮯ
ﮐﺒﮭﯽ____ ﻧﮧ ﺍﻟﺠﮭﮯ
ﮐﺒﮭﯽ ﻧﮧ________ ﺳﻠﺠﮭﮯ
ﻓﻘﻂ ﮨﻮﺍ ﺗﻮ ﯾﮩﯽ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ
کوئی کسی کا نہیں ہوا_________!!
#
"خواہشوں کی بارش میں انسان کا کھیت ہمیشہ بنجر رہ جاتا ہے...!
#
تم رنگت ہو ہمارے حسین چہرے کی تم جتنا خوش ہوگے ہم اتنے نکھر جائیں گے 🙈🙈🙈
خزاں کے زرد پتوں کو سمیٹا میری آنکھوں نے
بہاریں آئیں گی جب تک ناجانے ہم کہاں ہونگے
#good night
زندگی کے حسین لمحات واپس نہیں آتے،
لیکن!
اچھے لوگوں سے تعلقات اور ان سے وابستہ اچھی یادیں ہمیشہ دلوں میں زندہ رہتی ہیں،
کسی سے روز ملکر باتیں کرنا صرف رشتے نہیں بلکہ کسی سے دور رہ کر بھی اسے یاد رکھنا اچھا، مضبوط اور پائیدار رشتہ ہے.
مخلص رشتوں کو مجبوریوں میں بھی ضائع نہ ہونے دیں کیونکہ مجبوری ختم ہو جائے گی لیکن رشتے دوبارہ نہیں جڑیں گے.....!
کبھی کبھی کسی کے الفاظ، اتنے چبھتے ہیں کہ پھر ہم چپ سے ہو جاتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ کیا واقعی ہم اتنے برے ہیں؟
وہ محبت ہی کیا جس میں یادیں نہیں
وہ یادیں ہی کیا جس میں تم نہیں
اور وہ تم ہی کیا جس کے ساتھ ہم نہیں
اک پیار کا نغمہ ہے، موجوں کی روانی ہے
زندگی اور کچھ بھی نہیں، تیری میری کہانی ہے
شاید کئی راتوں سے نہ سویا تھا مصور....
تصویر کی آنکھوں میں قیامت کی تھکن تھی
وقت بیت جانے کے بعد قدر کی جائے ...
تو وہ قدر نہیں ...
"افسوس" کہلاتا ہـے .....!!!
ﮐﯿﺎ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﮯ ﻣﺼﻠّﮯ ﭘﮧ ﻓﻘﻂ ﺯﺍﮨﺪ ﮨﻮ؟
ﺭﻭﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﺌﮯ ﺧﻮﺍﺭ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ۔۔
ﭘﭽﮭﻠﮯ ﺳﺎﻭﻥ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﺁﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﮔﮭﭩﺎ ﮐﯽ ﺻﻮﺭﺕ،
ﮐﯿﺎ ﻭﮨﯽ ﻣﻌﺠﺰﮦ ﺍﺱ ﺑﺎﺭ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ؟
ایک انتقال ہوتا ہے تو زمین بندے کے نام ہو جاتی ہے
دوسرا انتقال ہوتا ہے تو بندہ زمین کے نام ہو جاتا ہے
جس کو رہتی تھی سدا فکر مری، دیکھو آج
وہ مرے دل کی اُداسی پہ بڑا راضی ہے
کتنا آسان سا نُسخہ ہے حصولِ حق کا
خلق راضی ہے تو سمجھو کہ خُدا راضی ہے
تو وار دے ہر شے یار اپنے توں جے جتنی عشق دی بازی
یار دے ناں دی تو نیت کھلو جا تینوں آکھن عشق نمازی
تیرا یار کہے جے تو گھنگرو پا لے بھاویں فتوٰی لاوے قاضی
بلھے شاہ جگ رس دا رس جاوے پر اساں یار نوں رکھنا راضی
رنگت کالی کج نئ کیندی
دل کالا نہ قبول پیا۔۔۔۔۔۔۔
محبت کے قید خانوں میں جفائیں اپنی اپنی تھیں
نہ کوئی بخت کا سکندر تھا نہ انائیں اپنی اپنی تھیں
قید تھے ہم بھی کسی سوز ِ گرداب میں
بے وفائی کا سلسلہ تھا وفائیں اپنی اپنی تھیں
#
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain