میں نے سوچا__ آپ آئینگے تو رو دوں گی__ آپ پوچھیں گے ,کہہ دوں گی کہ اتنے دن ہوئے سوئی نہیں وہ کونسی بھول ہے جو ہوئی نہیں__ کتاب فریج میں____ گلاس شیلف میں رکھا_ پیر کا دن تھا جمعرات لکھا دوست سے شکوہ کرنا تھا اسے سپاس لکھا____ ٹی وی پر گیت تھا اذان نہیں میں نے چونک کر سر پہ آنچل رکھا کیا حال کر دیا میرا مجھے کسی کام کا نہ رکھا__
مرے ہمدم کو لگتاہے اُسے میں بھول جاؤں گی محبت آزمائے تو اسے میں چھوڑ جاؤں گی سفرمیں گر پڑی مشکل میں ناتا توڑ جاؤں گی وفا کے اے حسیں پیکرتجھے لگتا ہےکیوں ایسا چلو مانا یہ دنیا ہے یہاں پر یہی ہوتا ہے کوئی روتا ہے پانے کو کوئی ہنس کے کھوتا ہے کسی کا دل مچلتا ہے اک وصل کی خاطر جسے عاشق میسر ہو__اسے وہ روندھ دیتا ہے اگر دشوار راہ ہو ہمسفر چھوڑ دیتا ہے مگر اپنی محبت تو زمانے سے جدا ہے نا ہمارے پاک جذبوں کا گواہ تو خود خدا ہے نا میں تجھ سے کہنا چاہتی ہوں! فقط تیری رہوں گی میں تُو ہی تو میری منزل ہے تُو ہی میرا اثاثہ ہے خطِ تقدیر سےجاناں تجھے میں مانگ لائی ہوں تجھے کیسے بتاؤں کہ مری سانسوں کے چلنے کو فقط اک__تُو ضروری ہے فقط اک__تُو ضروری ہے 💞❤️
میں پوری توجہ چاہتی ہوں ہر رشتے میں !! ہر منظر میں _____!! اور جس منظر میں مجھے لگے کہ ۔۔۔ مجھ سے زیادہ بھی کوئی اہم ہے !! تو میں اس منظر سے ہٹ جایا کرتی ہوں !! خاموشی سے _____!! ایسا نہیں ہے کہ میں خود پرست ہوں !! لیکن ہاں مجھے جتنا پیار ملا ہو !! میں وہاں زرا سی بھی کمی برداشت ۔۔۔ نہیں کرتی ۔۔۔ مجھ کو نہیں قبول کسی طور بھی رقیب ۔۔۔ نفرت بھی کیجئیے تو فقط مجھ سے کیجئیے _
"روشنی معجزے کرتی ہے …وجود کو اس طرح عیاں کرتی ہے کہ کسی فریب اور دھوکے میں رہنا ممکن ہی نہیں رہتا …مقدر کو منور کر دیتی ہے …ہار ماننے پر قبر میں گاڑ دیتی ہے …نہ ماننے پر صلیب چڑھا دیتی ہے …بس چیزوں کو ان کے مقام پر نہیں رہنے دیتی …پارس چھوئے بغیر بھی انسان سونا بن جاتا ہے اور آگ کے پاس آئے بغیر بھی موم کی طرح پگھلنے لگتا ہے …روشنی واقعی معجزے کرتی ہے۔" امربیل از عمیرہ احمد