jo main hun mujhy batany ki zarorat nhi
27 feb par kia hua tha.......?
goood wali night pakistan
masssom chehra...
تم نے چکھی ہی نھیں ٹریننگ کی سوغات کبھی
تم پر گزرے نھیں موسم کبھی سزائوں کے
duty is may life
Gun is may wife
یہ دل یہ جان وار دو، مرا وطن سنوار دو
حیات جس کا نام ہے بہادروں کا جام ہے
یہ جام جھوم کر پیو، جیو تو بے دھڑک جیو
یہ دل یہ جان وار دو، مرا وطن سنوار دو
زمین پر نہیں قدم، ہوا بھی ہاتھ میں نہیں
گزرتے وقت کا کوئی سرا بھی ہاتھ میں نہیں
چلے ہیں لوگ پھر کدھر،پہنچنا ہے کہیں اگر
تو نفرتوں کو پیار دو، مرا وطن سنوار دو
یہ دل یہ جان وار دو، مرا وطن سنوار دو
کسی کی کمتری کو عزت و وقار کا نشہ
کسی کو زور و زر کسی کو اقتدار کا نشہ
نشے میں دھت تمام ہیں، نشے تو سب حرام ہیں
یہ سب نشے اتار دو، مرا وطن سنوار دو
یہ دل یہ جان وار دو، مرا وطن سنوار دو
ہم وطن یہ گلستاں تیرا بھی ہے میرا بھی ہے
اس کا ہر سود و زیاں تیرا بھی ہے میرا بھی ہے
قائد اعظم کی کہتے ہیں امانت ہم جسے
ورثہ یہ اے مہرباں تیرا بھی ہے میرا بھی ہے
وقت کا ہے یہ تقاضا متحد ہو جائیں ہم
کب سے دشمن آسماں تیرا بھی ہے میرا بھی ہے
سوچ تو گلشن کی بربادی کا کیا ہو وے گا حال
شاخِ گل پر آشیاں تیرا بھی ہے میرا بھی ہے
آبِ راوی ہو کہ آبِ سندھ ہے سب کے لئے
دامنِ موجِ رواں تیرا بھی ہے میرا بھی ہے
ہیں محبت کے نقیب اقبال و خوشحال و لطیف
ان کا فیضِ بیکراں تیرا بھی ہے میرا بھی ہے
نواحِ نصرت و فیروزی و ظفر میں رہوں
مرے وطن میں ترے قریہء خبر میں رہوں
عزیزِ جاں ہیں یہی راستے غبار آلود
نہیں یہ شوق کہ گُلپوش رہگزر میں رہوں
ترے ہی گیت سنوں دھڑکنوں کے سرگم میں
کسی دیار میں ٹھہروں کسی نگر میں رہوں
اسی کے دم سے کھلیں روح کے گلاب تمام
اسی زمیں کے طلسمات کے اثر میں رہوں
مری شناخت اگر ہو تو تیرے نام سے ہو
اے ارضِ شوق تری چشمِ معتبر میں رہوں
کسی چمکتے ہوئے حرف کے حوالے سے
دیارِ فکر ترے دفترِ ہنر میں رہوں
خود آگہی کا جہنم بھی ہے قبول مجھے
مگر میں تیری تمنا، ترے سفر میں رہوں
اے ارضِ لوح و قلم، اے ادب گہِ شبنم
ترے لئے میں سدا فکرِ شعرِ تر میں رہوں
وطن کی خاک ذرا ایڑیاں رگڑنے دے
مجھے یقین ہے پانی یہیں سے نکلے گا
دلوں میں حب وطن ہے اگر تو ایک رہو
نکھارنا یہ چمن ہے اگر تو ایک رہو
دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت
میری مٹی سے بھی خوشبوئے وفا آئے گی
hum haaar gaiiiy...'
we love pakistan.r

دلیر فوجی جوانوں کا احترام کریں
ہم ان کے حوصلوں اور عزم کو سلام کریں
ہیں شیر دل کبھی دشمن سے خوف کھاتے نہیں
محازٍ جنگ سے ناکام ہو کے آتے نہیں
وفائیں اپنی چلو آج ان کے نام کریں
ہم ان کے حوصلوں اور عزم کو سلام کریں
گھروں سے دور بڑی مشکلیں یہ سہتے ہیں
وطن کی آن کی خاطر تیار رہتے ہیں
تو کیوں نہ ان سے محبت سبھی عوام کریں
ہم ان کے حوصلوں اور عزم کو سلام کریں
خدا کی اور نبی پاک کی رضا کے لیے
شہید ہوتے ہیں اسلام کی بقا کے لیے
جہاں میں ان کی شہادت کا ذکر عام کریں
ہم ان کے حوصلوں اور عزم کو سلام کریں
دلیر فوجی جوانوں کا احترام کریں
ہم ان کے حوصلوں اور عزم کو سلام کریں
good night
ساحل کے سکوں سے کسے انکار ہے لیکن
طوفان سے لڑنے میں مزا اور ہی کچھ ہے
@soldiar
وقت آنے دے دکھا دیں گے تجھے اے آسماں
ہم ابھی سے کیوں بتائیں کیا ہمارے دل میں ہے
بسمل عظیم آبادی
سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے
دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے
بسمل عظیم آبادی
بندوق کو سرہانا بنا کر اکثر سوجاتے ہیں ہم
نرم بستر ضروری تو نھیں وطن کے رکھوالوں کے لیئے۔

submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain