ہمارے معیار کے الفاظ نہ ملیں گے تم کو
تعریف تو کیا تم تو تنقید بھی نہ کر پائو گے
محبت میں جھکنا ____ کــوئی عجیب بات نہیں
چمکتا سورج بھی تو ڈھـــل جاتا ہے چاند کے لیے
ﺟﻦ ﺭﺷﺘﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﻮ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺩﻝ ﺳﮯ ﻋﺰﺕ ﺩﯼ ﺟﺎﺋﮯ ﻭﮦ ﺑُﺮﮮ ﺣﺎﻻﺕ ﯾﺎ ﻣﺠﺒﻮﺭﯼ ﻣﯿﮟ ﺧﺎﻣﻮﺵ ﺿﺮﻭﺭ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﻣﮕﺮ ﭨﻮﭨﺘﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﯿﮟ
شاعروں سے تعلق رکھو طبیعت ٹھیک رہے گی
یہ وہ حکیم ہیں جو لفظوں سے علاج کرتے ہیں
حال کیسا ہے اور مزاج کیسا ہے
کل تو کل تھا بتاؤ آج کیسا ہے
ہمارے شہر میں ہیں لوگ محبت کے دشمن
تم بتاؤ تمھارے شہر میں رواج کیسا ہے
میں بھی کر لیتا هوں هر بار بھروسہ اس پر
اور وہ شخص بھی ____ هر بار بدل جاتا هے
وہ جو غم سن کر بھی ہنستے اور ہنساتے تھے
اے وقت
ان یاروں کو ڈھونڈ لا آج دل اداس ہے بہت
آج کل صبح سویرے ماں بچہ کو تیار کرتی ہے اور انگریز کا لباس پہنا کے شیشے کا سامنے کھڑا کر کے بولتی ہے کہ میرا بچہ تو انگریز لگتا ہے میری بچی تو انگریزنی لگتی ہے جو ماں ذہنی غلام ہو انگریز کی تو پھر اس کو انگریز ہی اچها لگتا ہے مجھ افسوس ہے کہ اج کل کی ماں یہ کیوں نہیں بولتی کہ میرا بچہ محمد بن قاسم اور صلاح دین ایوبی جیسا جنرل لگتا ہے میری بچی تو رابعہ بصری جیسی لگتی ہے پھر کہتے ہو اج کے دور کے اندر محمد بن قاسم نہیں پیدا ہوتا اور رابعہ بصری جیسی لڑکیاں نہیں پیدا ہوتی تو میں کہتا ہو ماں اور باپ انگریز کے ذہنی غلام بن چوکے ہیں تو محمد بن قاسم کدر سے پیدا ہو گا اور رابعہ بصری کدر سے پیدا ہو گی۔
دل میں تو خدا رہتا ھے۔ اور جب کسی دل میں غیر آنے لگے تو خدا اس دل سے نکل جاتا بے.... اور جب خدا دل سے نکل جاتا ہے..... تو وہاں بے سکونی کے ڈیرے اپنا آستانہ بنا لیتے ہیں
ایک محترمہ کو اُن کے شوہر نے تحفے میں سونےکےجُھمکے دئیے۔😂😂😂😂😂😂
اب ہوا یہ کہ اُنہوں نے جُھمکے پہن تو لیے مگر اڑوس پڑوس کی عورتوں کی نظر اُن جُھمکوں پر پڑی نہیں اِس لیے محترمہ کافی دلبرداشتہ ہوئیں ۔ اور سوچنے لگیں کے ایسا کیا کیا جائے جو پڑوسنیں میرے جُھمکے دیکھیں ۔اور تعریف کرنے کے ساتھ حسد میں بھی مبتلا ہوجائیں ۔
بس اُن کے ذہن میں ایک منصوبہ آیا ۔اور اُس نے اس پر عمل کرتے ہوئے گھر کو آگ لگادی ۔
محلے کے لوگ اکھٹے ہوگئے اور لگے آگ بُجھانے ۔ جب آگ پر قابو پالیا تو پو چھا بہن کتنا نقصان ہوگیا ۔
بولیں ۔ میرا تو سب کچھ جل گیا ۔ صرف یہ جُھمکےجُھمکے بچے ہیں
ہم زمانے سے الگ اپنی ادا رکھتےہیں
اسی لیۓ تو ہم خود کو سب سے جدا رکھتے ہیں
یہ ممکن ہی نہیں ہم کسی کا دل توڑیں
ہم تو پھولوں کو توڑنا بھی گناہ سمجتےهيں
کاش.........! کسی کو پڑھنی آجائیں
بھیگی آنکھیں،خالی ہاتھ،سوالی سوچ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain