مجھے لگتا تھا میں کبھی تھک نہیں سکتا لیکن پتہ نہیں کیوں اب بہت تھک گیا ہوں ۔ زندگی سے ، اپنے اندر موجود ہر احساس سے ۔ لاحاصل امیدوں - سے ، ہر رشتے سے ۔ ہر بار کے ٹوٹتے اعتبار سے ۔ حتی کہ اپنے وجود سے بھی پتہ نہیں کیوں
میں نے اس کے چہرے کو دیکھ کر کہا میں جا رہا ہو کبھی لوٹ کر نہیں اؤ گا اس نے ہنس کہا بہت بار تم جا کے واپس آئے ہو یہ نہ ممکن ہے میں نے اس کی طرف دیکھ کر کہا موت کسی کو بھی واپس آنے کا موقع نہیں دیتی
مجھے لوگوں نے اپنے رویوں سے سمجھایا وقت ہمیشہ ایک سا نہیں رہتا، چاہتوں میں شدت عمر بھر نہیں رہتی، کسی کے لئے ہم عمر بھر تجسس کا پہلو بن کر نہیں رہتے، کوئی ہر وقت ہمارے لئے منتظر نہیں رہتا، کسی کے دل میں ساری عمر ہمارا وہی مقام نہیں رہتا، ہم تاعمر اہم نہیں رہتے، وقت بدل جاتا ہے لوگ بدل جاتے ہیں
عورت محبت نہیں کرتی صرف ہمسفر ڈھونڈنیں کے لیے مختلف لوگوں کو پرکھتی ہے. آپ نے کبھی نہیں سنا ہو گا کے فلاں عورت کسی کی محبت میں پاگل ہو گئی، ذہنی توازن کھو چکی۔ لاکھوں مرد کنوارے مر گئے کسی کی جھوٹی محبت میں، کئی پاگل خانوں کی نظر ہوئے، کئی مزاروں پر بیٹھے موت کا انتظار کر رہے۔ کئیوں نے زندگی گناہوں سے بھر لی۔ محبت مرد کی داستان ہوتی ہے جب کہ عورت کی زندگی کا معمولی سا واقعہ.
مرد مظبوط ہے یہ بات مردوں کے ذہن میں اس قدر مظبوطی سے بٹھا دی گئی کہ اب مرد دل کے درد کو آنسوں بنا کر آنکھوں سے بہانے کی بجائے اس درد کو دل میں لے کر مر جاتا ہے جسے لوگ ہارٹ اٹیک کا نام دے کر دفن کر دیتے ہیں۔۔
پبلک ٹرانسپورٹ میں باتیں کرنے والی خواتین سے گزارش ہے کے ذرا اور تیز تیز باتیں کیا کریں کیونکہ سٹوری کا اینڈ سنے بغیر اترنا اچھا نہیں لگتا اور سٹوری پوری سننے کے چکر میں بندہ کہاں سے کہاں پہنچ جاتا ہے کل بھی ابھی اقرا کیلۓ رشتہ آیا ہی تھا کے میرا دوست کا سٹاپ آگیا اور مجبوراً اسے اترنا پڑا یقین کریں ساری رات اسے نیند نہیں آئی کہ پتہ نہیں اقرا کا کیا بنا ہو گا
ہمارے درمیان اب کوئی تعلق نہیں ہم ایک دوسرے سے کوسوں دور اپنی اپنی زندگی میں مصروف اِک دوسرے سے فرار ہیں نا تو ایک دوسرے کی تصاویر پاس رکھتے ہیں اور نا اِنھیں دیکھتے ہیں نا ایک دوسرے کو بھیجے گئے محبت کے پیغامات پڑھتے ہیں اور نا اِنھیں سنتے ہیں ایک دوسرے کے ذکر پہ دل دُکھتے ہی بات بدل دیتے ہیں مگر یاد ۔۔ یاد تو باقی رہ جاتی ہے !