کبھی کبھی مجھے یہ زندگی اتنی بوجھ سی لگتی ہے کہ دل کرتا ہے اتار کر پھینک دوں یہ سارا بوجھ ۔ سمجھ نہیں آتا کہ میرے ہونے سے دکھ ہیں یا دکھوں کے ہونے سے میں ہوں ۔ سب کچھ میسر ہونے کے باوجود کسی چیز کی کمی مجھے اندر ہی اندر سے کھاے جا رہی ہے ۔ خود کو ایسا اکیلا محسوس کر رہا ہوں کہ جیسے لوگ دفنا کے چلے گئے ہوں ۔ اکثر اوقات انسان کو جنازوں سے پہلے بھی کاندھے کی ضرورت ہوتی ہے۔۔۔۔
مجھ سے وعدہ کرو کہ تم مجھے ایک دم نہیں بھولو گے..
دھیرے دھیرے بھولنے کی کوشش کرنا..
آج میری آواز..
کل میری ہنسی..
اور اس کے بعد میری آنکھوں میں چمک..
میں بارش کی بوندوں کی طرح تیری یاد سے قطرہ قطرہ گرنا چاہتی ہوں.
بے جان لاش کی طرح
یکلخت نہیں۔
میں نے اخلاق بہترین کر کے دیکھا ہے
لوگ پھر بھی چہروں پر مرتے ہیں
جھانک کر دیکھا جب خود میں
بڑی تھی کئی لاشیں جذبات کی
ہم سب اس دنیا سے جانے والے ہیں اس لیے خیال رکھنا کسی کا دل نہ دکھانا چاہے وہ کوئی بھی ہو۔
؛ میں نے کل ایک مُردہ عورت کو دیکھا مگر وہ ہماری طرح سانس لے رہی تھی ۔۔۔ مگر عورت کیسے مرتی ہے؟ کِسی نے سوال کِیا تو میں نے جواب دِیا کہ ؛
جب اُس کی مُسکراہٹ اُس کے چہرے سے نِکل جائے
جب اُسے اپنی خُوبصورتی کی پرواہ نہ ہو
جب وہ کِسی کا ہاتھ مضبوطی نہ پکڑے
جب وہ کِسی کے گلے لگنے کا اِنتظار نہ کرے
اور جب بات کرتے ہُوئے اُس کے چہرے پر تلخ و طنزیہ مُسکراہٹ آ جائے ۔۔۔ مُحبت کے ہاں عورت کی اِس طرح موت ہو جایا کرتی ہے
منافقوں کے ڈسے ہوئے
پھر خلوص پر بھی یقین نہیں رکھتے
میں ہمدردی کی خیراتوں کے سکے موڑ دیتا ہوں
میں جس پہ بوجھ بن جاؤں میں اسکو چھوڑ دیتا ہوں
کاش تمہیں معلوم ہو کہ رات کا وہ پہر کتنا مشکل ہوتا جب کرنے کو کچھ نہ ہو نیند بھی نہ آ رہی ہو، نہ کوئی دوست ہو نہ کوئی اور
دمادم، واٹس ایپ سب کچھ کھول کر دیکھنا۔
لیکن پھر تھک کر موبائل رکھ دینا اور سونے کی ناکام کوشش کرتے رہنا...
بڑی اذیت دیتا ہے رات کا یہ حصہ!
مزاج کے خلاف کی گئی بات پر مسکرا دینا لڑنے سے بہتر ہے
ہم ایک ایسی دنیا میں رہ رہے ہیں جس میں کوئی بھی آزاد نہیں، جس میں شاید ہی کوئی محفوظ ہو، جس میں ایماندار ہونا اور زندہ رہنا تقریباً ناممکن ہے۔
اگرچہ ہمیں اس بات پر یقین ہے کہ دماغ درست ہے، لیکن ہمارے لیے ان کو چھوڑنا بہت مشکل ہوتا ہے جو دل کے قریب ہیں
آپ کسی ایسے شخص کے لائق نہیں جو ہر بار آپ کے پاس واپس آئے
آپ کسی ایسے شخص کے مستحق ہیں جو آپ کو کبھی نہیں چھوڑے گا۔
تم نے مجھے اپنے دل سے ایسے نکال دیا
جیسے مالک مکان کرایہ دار کو سامان سمیت گھر سے باہر پھینک دیتا ہے ۔
یہ سوچنا غلط ہے کہ تم پر نظر نہیں
مصروف ہم بہت ہیں مگر بے خبر نہیں
مطلب کی تم سُنو تو ذرا کوئی کُچھ کہے
جب بھی سُنے خفا ھو تو کیا کوئی کُچھ کَہے
سوچا جواب کیا مِرے حاضر جواب نے
تاکید ھے کہ روزِ جَزا کوئی کُچھ کَہے
ہم آپ چھیڑ چھیڑ کے کھاتے ہیں گالیاں
کانوں کو پَڑ گیا ھے مَزا کوئی کُچھ کَہے
بَندے ہیں ہم تو عشق کے اے شیخ و بَرہمن
پروا نہیـں ہمیں بَخُدا کوئی کُچھ کَہے
کَمبَخت نامُراد تو مُدت سے ھے خِطاب
جی چاہتا ھے اِس سے سِوا کوئی کُچھ کَہے
ناصِح کہی سُنی پہ ہمارا نہیں عَمل
جو جی مِیں آ گیا وہ کیا کوئی کُچھ کَہے
اُس کی بَزم مِیں ہم گُل کِھلائیں گے
اِس کا ھے اِنتظار ذرا کوئی کُچھ کَہے
تو نے دیکھی ہے جواں موت کبھی
میں نے اس کا ارادہ باندھ رکھا ہے
ناراضگی جب خود سے ہو تو لوگوں سے کیسا گلہ کیسا شکوہ۔۔
لیا ہے خاک میں خود کو مِلا ' ملا نہیں کچھ
یہ کارِ زیست عبث ہے ' یہاں رکھا نہیں کچھ
زمیں لرز اُٹھے گی ' آسمان گِر پڑے گا
ہزار طرح کے اندیشے تھے ہُوا نہیں کچھ
تمام عُمر خموشی کے بعد حاصلِ عمر
کہا تو ہم نے ' کسی نے مگر سُنا نہیں کچھ
کوئی سوال ہو تو پوچھ لیا کریں
کوئی یاد آرہا ہے تو رابطہ کر لیا کریں
کوئی پریشانی ہے تو مدد طلب کر لیا کریں
کچھ اچھا لگتا ہے تو بتا دیا کریں
نہیں اچھا لگتا تو فاصلہ رکھیں
لیکن معمولی معمولی باتوں پر اپنی اَنا کو بڑھاوا مت دیا کریں
اگلے پل کا بھروسہ نہیں
لوگ ہمیشہ ساتھ نہیں رہتے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain