جنگ ،محبت سے بہتر ہے کیونکہ
جنگ کے آخر میں تم زندہ رہتے
ہو یا مر جاتے ہو ۔
لیکن محبت کے آخر میں تم نہ تو
مرتے ہو ، نہ جیتے ہو۔۔۔
جب ترے نین مسکراتے ہیں
زیست کے غم بھول جاتے ہیں
میرے آنکھوں کو اب لہو بخشو....
کھارے پانی سے تھک گئی ہے....!!
تیرے کچھ خواب جنازے ہیں میری آنکھوں میں
وہ جنازے جو کبھی گھر سے اٹھائے نہ گئے....
مرے سکوت سے جن کو گِلے رہے برسوں
وہ میری بولتی آنکھوں سے رابطہ کرتے ہیں
رات جب جشن ِچراغاں میں مگن تھی دنیا
کون رویا پسِ دیوار...... تجھے کیا معلوم!!
شہرِ تَعبیــــر ہوگیــــا آبـــــاد
خَواب بَربـــاد ہوگیــــا جَاناں۔۔
چلمن ہٹا کے اپنے فقیروں کو بھیک دیں
در پہ کھڑے ہیں آنکھ کا کاسہ لئے ہوئے
kia koi ha????
وہ نا ہی ملتا تو اچھا تھا
بے کار میں محبت سے نفرت ہوگئی
Rumio
: ٹینشن سے مرے گا نہ کرونا سے مرے گا
اک لڑکا تیرے پاس نہ ہونے سے مرے گا -
میں وہ محرومِ عنایات ہوں کہ جس نے تجھ سے
ملنا چاہا تو بچھڑنے کی وبا پھوٹ پڑی
نبض و دل ڈوب گئے ہجر میں روتے روتے
اور کیا چاہتے ہو نوح کا طوفاں آئے۔۔۔۔
Rumio
: چلمن ہٹا کے اپنے فقیروں کو بھیک دیں
در پہ کھڑے ہیں آنکھ کا کاسہ لئے ہوئے -