Damadam.pk
SIL3NT_S0UL's posts | Damadam

SIL3NT_S0UL's posts:

SIL3NT_S0UL
 

ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہو جائے
چراغوں کی طرح آنکھیں جلیں جب شام ہو جائے
کبھی تو آسماں سے چاند اترے جام ہو جائے
تمہارے نام کی اک خوبصورت شام ہو جائے
عجب حالات تھے یوں دل کا سودا ہو گیا آخر
محبت کی حویلی جس طرح نیلام ہو جائے
سمندر کے سفر میں اس طرح آواز دے ہم کو
ہوائیں تیز ہوں اور کشتیوں میں شام ہو جائے
مجھے معلوم ہے اس کا ٹھکانا پھر کہاں ہوگا
پرندہ آسماں چھونے میں جب ناکام ہو جائے
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو
نہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے

SIL3NT_S0UL
 

ہمیں کبھی ان لوگوں کو بھولنا نہیں چاہیے، جو ہماری تاریک زندگی میں روشنی لے کر آۓ ہوں، کیونکہ بہت سے لوگوں کی زندگی تاریک تو ہوتی ہے لیکن ہر ایک کی زندگی میں روشنی لانے والا نہیں آتا۔

دست شفقت ہمیں زنداں میں میسر ہی نہیں۔۔۔
خود سے لگتے ہیں گلے اور سنبھل جاتے ہیں۔۔۔
S  : دست شفقت ہمیں زنداں میں میسر ہی نہیں۔۔۔ خود سے لگتے ہیں گلے اور سنبھل جاتے - 
ہم ذاتی طور پر اکیلے اور مصروف ہو سکتے ہیں۔۔۔ لیکن روحانی طور پر ہمیشہ ان لوگوں کے ساتھ ہوتے ہیں جو ہمارے دلوں میں بستے ہیں۔۔۔
S  : ہم ذاتی طور پر اکیلے اور مصروف ہو سکتے ہیں۔۔۔ لیکن روحانی طور پر ہمیشہ ان - 
SIL3NT_S0UL
 

زوال دوری،کمال جینا،محال سہنا،وبال کہنا۔۔۔۔۔۔
وہ تلخ لمحے،زہر لہو میں تریاق چاہیں تیرا تصور

Motivational Quotes image
S  : اچھے دوست کا ساتھ دینا۔۔۔ روح کو روشن کرتا ہے۔۔۔ - 
Islamic Quotes image
S  : قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کردے دہر میں اسمِ محمدؑ سے اُجالا کردے - 
SIL3NT_S0UL
 

وحشت۔دل در و دیوار پہ رقصاں کیوں ہے
میری تنہائی مرے حال پہ خنداں کیوں ہے
تجھ سے چھوٹا ہے نہ چھوٹے گا کبھی رشتہءدرد
وائے دیوانگیء شوق پشیماں کیوں ہے
تو ہمیشہ سے مکیں ہے مرے ویرانے میں
محفل۔خواب میں اک رات کا مہماں کیوں ہے
ہر نفس پھول محبت کے کھلائے ہیں مگر
موسم۔گل کا مقدر در۔زنداں کیوں ہے
یوں گزاری ہے شب۔ہجر کہ کچھ یاد نہیں
صبح دم چاک ہواؤں کا گریباں کیوں ہے
میرے آنگن میں اندھیروں کی اداسی بو کر
اے مرے دوست ترے گھر میں چراغاں کیوں ہے

اظہار  پہ بھاری ہے۔۔۔ خاموشی کا تکلم۔۔۔ حرفوں کی زبان اور ہے۔۔۔ آنکھوں کی زباں اور۔۔۔
S  : اظہار پہ بھاری ہے۔۔۔ خاموشی کا تکلم۔۔۔ حرفوں کی زبان اور ہے۔۔۔ آنکھوں کی - 
نہ اداس ہو نہ ملال کر کسی بات کا نہ خیال کر 
کئی سال بعد ملے ہیں ہم تیرے نام آج کی شام ہے
S  : نہ اداس ہو نہ ملال کر کسی بات کا نہ خیال کر کئی سال بعد ملے ہیں ہم تیرے - 
Life Advice image
S  : جب دٌنیا والے تٌمھیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں تو یہی بہترین وقت ہے سجدے - 
SIL3NT_S0UL
 

نظر نظر بیقرار سی ہے، نَفس نَفس پُراسرار سا ہے
میں جانتا ہُوں کہ تم نہ آؤ گے، پھر بھی کُچھ اِنتظار سا ہے
مِرے عزیزو! میرے رفیقو! کوئی نئی داستان چھیڑو
غمِ زمانہ کی بات چھوڑو، یہ غم تو اب سازگار سا ہے
وہی فسُردہ سا رنگِ محفل، وہی تِرا ایک عام جلوہ
مِری نِگاہوں میں بار سا تھا، مِری نِگاہوں میں بار سا ہے
کبھی تو آؤ، کبھی تو بیٹھو، کبھی تو دیکھو، کبھی تو پُوچھو !
تمہاری بستی میں، ہم فقیروں کا حال کیوں سوگوار سا ہے
چلو کہ جشنِ بہار دیکھیں، چلو کہ ظرفِ بہار جانچیں
چَمن چَمن روشنی ہُوئی ہے، کلی کلی پہ نِکھار سا ہے
یہ زُلف بردَوش کون آیا، یہ کِس کی آہٹ سے گُل کِھلے ہیں؟
مہک رہی ہے فضائے ہستی، تمام عالَم بہار سا ھے
🕯🕯SÌĹĔŇŤ_ŇÌĜĤŤ🕯🕯

SIL3NT_S0UL
 

گفتگو اچھی لگی ذوقِ نظر اچھا لگا
مدتوں کے بعد کوئی ہمسفر اچھا لگا
دل کا دکھ جانا تو دل کا مسئلہ ہے پر ہمیں
اُس کا ہنس دینا ہمارے حال پر اچھا لگا
ہر طرح کی بے سر و سامانیوں کے باوجود
آج وہ آیا تو مجھ کو اپنا گھر اچھا لگا

SIL3NT_S0UL
 

میری زندگی کے تیور میرے ہاتھ کی لکیریں
انہــیں تــم اگر بدلتی تو کچھ اور بات ہوتی
میں تمہـارا آئینہ تھا میں تمہارا آئینہ ہوں
مجھے دیکھ کر سنورتی تو کچھ اور بات ہوتی

SIL3NT_S0UL
 

محبوبِ وقت ہوں کبھی معتوبِ وقت ہوں
ہر گردشِ حیات کی میں بازگشت ہوں
میری کسی بھی بات کا بالکل برا نہ مان
دل کا برا نہیں ہوں میں لہجے میں سخت ہوں
گردِ سفر ملی مجھے منزل نہیں ملی
اپنی مسافتوں کی سراپا شکست ہوں
یہ ساری کائنات مری دسترس میں ہے
تو کیوں سمجھ رہا ہے کہ میں تنگ دست ہوں

SIL3NT_S0UL
 

ﺩﻥ ﮐﻮ ﻣﺴﻤﺎﺭ ﮨﻮﺋﮯ ﺭﺍﺕ ﮐﻮ ﺗﻌﻤﯿﺮ ﮨﻮﺋﮯ
ﺧﻮﺍﺏ ﮨﯽ ﺧﻮﺍﺏ ﻓﻘﻂ ﺭﻭﺡ ﮐﯽ ﺟﺎﮔﯿﺮ ﮨﻮﺋﮯ
ﻋﻤﺮ ﺑﮭﺮ ﻟﮑﮭﺘﮯ ﺭﮨﮯ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﻭﺭﻕ ﺳﺎﺩﮦ ﺭﮨﺎ
ﺟﺎﻧﮯ ﮐﯿﺎ ﻟﻔﻆ ﺗﮭﮯ ﺟﻮ ﮨﻢ ﺳﮯ ﻧﮧ ﺗﺤﺮﯾﺮ ﮨﻮﺋﮯ
ﯾﮧ ﺍﻟﮓ ﺩﮐﮫ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮨﯿﮟ ﺗﯿﺮﮮ ﺩﮐﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﺁﺯﺍﺩ
ﯾﮧ ﺍﻟﮓ ﻗﯿﺪ ﮨﮯ ﮨﻢ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﺯﻧﺠﯿﺮ ﮨﻮﺋﮯ
ﺩﯾﺪﮦ ﻭ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺗﺮﮮ ﻋﮑﺲ ﮐﯽ ﺗﺸﮑﯿﻞ ﺳﮯ ﮨﻢ
ﺩﮬﻮﻝ ﺳﮯ ﭘﮭﻮﻝ ﮨﻮﺋﮯ ﺭﻧﮓ ﺳﮯ ﺗﺼﻮﯾﺮ ﮨﻮﺋﮯ
ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﯾﺎﺩ ﮐﮧ ﺷﺐ ﺭﻗﺺ ﮐﯽ ﻣﺤﻔﻞ ﻣﯿﮟ ﻇﻔﺮؔ
ﮨﻢ ﺟﺪﺍ ﮐﺲ ﺳﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﺲ ﺳﮯ ﺑﻐﻞ ﮔﯿﺮ ﮨﻮﺋﮯ

SIL3NT_S0UL
 

مجھ کو محسوس کرو روح کی گہرائی میں
یا کسی اجڑی ہوئی گود کی تنہائی میں
یا کسی کھوئے ہوئے شہر کی رعنائی میں
مجھ کو محسوس کرو
تم نے گر لفظ کے آئینہ بے روح میں دیکھا ہوگا
میری سوچوں کے خدوخال کے اجلے پن کو
اس طرح شرحِ خیالات نہیں ہوسکتی
اس طرح تم سے ملاقات نہیں ہوسکتی
مجھ کو محسوس کرو
اپنی خواہش کے جزیروں میں نہ محبوس کرو
صرف محسوس کرو

SIL3NT_S0UL
 

اجالا دے چراغ رہ گزر آساں نہیں ہوتا
ہمیشہ ہو ستارا ہم سفر آساں نہیں ہوتا
جو آنکھوں اوٹ ہے چہرہ اسی کو دیکھ کر جینا
یہ سوچا تھا کہ آساں ہے مگر آساں نہیں ہوتا
بڑے تاباں بڑے روشن ستارے ٹوٹ جاتے ہیں
سحر کی راہ تکنا تا سحر آساں نہیں ہوتا
اندھیری کاسنی راتیں یہیں سے ہو کے گزریں گی
جلا رکھنا کوئی داغ جگر آساں نہیں ہوتا
کسی درد آشنا لمحے کے نقش پا سجا لینا
اکیلے گھر کو کہنا اپنا گھر آساں نہیں ہوتا
جو ٹپکے کاسۂ دل میں تو عالم ہی بدل جائے
وہ اک آنسو مگر اے چشم تر آساں نہیں ہوتا
گماں تو کیا یقیں بھی وسوسوں کی زد میں ہوتا ہے
سمجھنا سنگ در کو سنگ در آساں نہیں ہوتا
نہ بہلاوا نہ سمجھوتا جدائی سی جدائی ہے
اداؔ سوچو تو خوشبو کا سفر آساں نہیں ہوتا

SIL3NT_S0UL
 

کھلی کتاب کے صفحے الٹتے رہتے ہیں
ہوا چلے نہ چلے دن پلٹتے رہتے ہیں
بس ایک وحشت منزل ہے اور کچھ بھی نہیں
کہ چند سیڑھیاں چڑھتے اترتے رہتے ہیں
مجھے تو روز کسوٹی پہ درد کستا ہے
کہ جاں سے جسم کے بخیے ادھڑتے رہتے ہیں
کبھی رکا نہیں کوئی مقام صحرا میں
کہ ٹیلے پاؤں تلے سے سرکتے رہتے ہیں
یہ روٹیاں ہیں یہ سکے ہیں اور دائرے ہیں
یہ ایک دوجے کو دن بھر پکڑتے رہتے ہیں
بھرے ہیں رات کے ریزے کچھ ایسے آنکھوں میں
اجالا ہو تو ہم آنکھیں جھپکتے رہتے ہیں

SIL3NT_S0UL
 

اتنے خاموش بهی رہا نہ کرو
غم جدائی میں یوں کیا نہ کرو
خواب ہوتے ہیں دیکهنے کےلیے
ان میں جا کر مگر رہا نہ کرو
کچه نہیں ہو گا گلہ کرنے سے
ان سے نکلیں حکاتیں شاید
حرف لکه کر مٹا دیا نہ کرو
اپنے رتبے کا کچه لحاظ منیر
یار سب کو بنا لیا نہ کرو