وقت وقت کی بات ہے
پہلے 10 روپے دیکھ کر خوش ہوتے
تھے ,😎😎😎
اور اب %100 بیٹری دیکھ کر😂😂
میں بہت #Cute تو نہیں ہوں 😌
مگر کبھی کبھی ایسی #سیلفی آجاتی ہے کہ #دل کرتا خود کو ہی #پرپوز کر دوں🙈😍😂😝✌🏻
اگر آپ بہت زیادہ ذہین ہونا چاہتے ہیں تو
روزانہ تھوڑا تھوڑا سب کا دماغ کھایا کریں۔۔😜
😁😁😂😂
کچھ اس قدر #ڈوبا ہوں تیری #یاد کے #سمندر میں کہ #مچھلیاں بھی #پوچھ رہی ہیں😒😒😒
#نواں_آیا_سونیا؟"😕
زندگی میں ایک بات ہمیشـــہ یاد رکھنا کہ مچھلیاں کبھی ڈوبتی نہیں
😜😜😂😂😂😂😂
تجھے یاد کرتے ہیں تیرے اخلاق کی وجہ سے😒😒
...دوست.
ورنہ تیرے کون سے سموسے پکوڑے مشہور ہیں..,🤪😂😂😂😂😂😂😂
یہ جبر ھے۰۰۰اتفاق نھیں
ھم جیسا ھونا مزاق نھیں🥀🦅
جس محبت کو پچھلی محبت کہنا پڑے
سمجھو وہ پچھلی بار بھی محبت نہیں تھی💔
ایک عورت نے بےوفائی ک تو وہ دو ٹکے کی ہو گئ۔ اور کتنی ہی عورتیں ہیں جو ایسے ہی دو ٹکے کے مردوں کے ساتھ پوری زندگی گزار دیتی ہیں 🖤
شام ھوتے ہی چراغوں کو بجھا لیتا ھوں
دل ہی کافی ھے تیری یاد میں جلانے کے لٸے
اب وہ کسی اور سے کہتے ہوں گے
تم سے بچھڑیں گے تو مرجائیں گے
ٹیچر : بیٹا اپکا پیپر خالی کیوں تھا ؟
میں
"خاموشیاں ہی بہتر ہیں "
لفظوں سے لوگ روٹھ جاتے ہیں..😄😂😜
اب سب ختم ہوچکا تھا. احمد کی قوت گویائی جواب دیتی جا رہی تھی.
وہ اب دوسرے جہاں کا باسی بن چکا تھا.
تحریر بشریٰ علی میمن
The end
اور میرا کیا. احمد پریشانی سے بولا
اور تمہارا وقت چھین لیا گیا. نوجوان نے کہا
میرا وقت چھینا ... یہ کیا بول رہے تم؟ احمد اب الجھن کا شکار تھا.
اس جوان نے تھوڑی دور کھڑے مجمعے کی طرف اشارہ کیا جہاں کچھ لوگ کھڑے ہوئے تھے. احمد کو اب اپنے چاروں طرف وہ لوگ دکھ رہے تھے, ریل کی پٹڑی پر جو اس جوان کے ساتھ حادثے کا شکار ہوئے تھے. وہ سب احمد کی طرف اب افسوس سے دیکھ رہے تھے.
میں ٹھیک ہوں. مجھے گولی لگی, خون نکلا, لیکن اب میں ..... اتنا کہتے وہ پیچھے کی طرف بھاگا تو اس کو ایک لاش پڑی ہوئی نظر آئی.
یا اللہ ...... احمد کے موںھ سے بے اختیار نکلا. کیوں کہ وہ لاش احمد کی تھی جسے پولیس والے اٹھا کر لے جا رہے تھے.
Nxt
تم کون ہو اور ادھر کیا کر رہے ہو؟ احمد نے سوال کیا.
بہت سال پہلے کی بات ہے میں پنجاب یونیورسٹی پڑھنے جاتا تھا. میرا تعلق بہاولپور سے تھا. چھٹیوں کے دوران ایک صبح میں ریل گاڑی میں بیٹھا گھر جا رہا تھا کہ اچانک ریل گاڑی کا حادثہ ہوگیا.
پھر؟ احمد نے سوال کیا
سامنے سے آتی ہوئی ریل گاڑی ہماری ریل گاڑی سے ٹکرا گئی. ٹکر اتنی شدید ہوئی کہ کوئی بھی نہ بچا. ہم سب کے سب مارے گئے اور ایک نا گہانی موت کا شکار ہوئے ہم.
تم سب مر گئے مطلب ..... احمد نے اس جوان کی طرف پھٹی ہوئی آنکھوں سے دیکھا.
ہاں ہم دونوں مر چکے ہیں. فرق صرف اتنا ہے کہ میرا وقت اللہ کی طرف سے پورا ہوا تھا ........ اور تمہارا ........
Nxt
آپ کون؟ احمد نے پوچھا.
میں انسان ہوں. اس نے مسکرا کر کہا.
کافی دل چسپ انسان لگ رہے ہیں آپ. احمد مسکرا اٹھا. چلیں وہاں ایک جگہ ہے, وہیں رکتے ہیں تھوڑی دیر, جب تک بارش تھم جائے ورنہ تو ادھر درخت بھی گر سکتے ہیں آندھی طوفان کی وجہ سے اور ہم مر بھی سکتے ہیں. احمد نے کہا
مجھے افسوس ہے تمہارا. جوان بولا. تمہیں گولی لگی ہوئی تھی. کہاں سے نکلے تھے, کہاں کو جانا تھا. اس جوان نے سوال کیا
پرائیوٹ جاب کرتا ہوں. کام کرتے کرتے دیر ہوگئی, جب کام ختم کیا تو میری مطلوبہ بس نکل چکی تھی. دوسری بس کا انتظار کرتے کرتے جب نا امیدی ہوئی تو شارٹ کٹ سے راستہ پکڑا اور آگے بڑھنے لگا, لیکن پھر اچانک دو ڈاکو آئے اور مجھ سے میری پہلی تنخواہ چھیننا چاہی لیکن چھین نہ پائے اور مجھے گولی مار دی. احمد نے تفصیل بتائی
اچھا ... جوان نے کہا
Nxt
مجھے تو ابھی گڑیا کی شادی بھی کرنی ہے. یہی سب سوچتے ہوئے وہ اٹھنے کی کوشش کرنے لگا.
گولی شاید پیٹ کو چیر کر نکل گئی تھی اس لیے خون ابل ابل کر باہر آ رہا تھا .... وہ لڑ کھڑاتا ہوا ہاسپٹل کی جانب چل پڑا
آندھی اور طوفان اب پھر سے زور پکڑ چکے تھے.
کاش اللہ اس بارش کو رحمت میں بدل دے اپنے حکم سے. یہ زحمت نہ بنے. احمد اب اپنی تکلیف بھول کر خود سے مخاطب تھا.
"اللہ تو اپنے بندوں کا بھلا ہی چاہتا ہے, لیکن ہم انسان اپنے ساتھ خود غلط کرتے ہیں." احمد نے مڑ کر دیکھا تو ایک جوان جو تقریبا اسی کا ہم عمر تھا درخت کے نیچے کھڑا ہوا یہ سب بول رہا تھا .....
Nxt
ان ہی سوچوں میں گم تھا کہ سامنے والے نے اس کو ایک تھپڑ جڑ دیا. حرام زادے جو کچھ ہے جلدی سے نکال ...... اب کی بار احمد نے اس کو دبوچ لیا لیکن اچانک ایک زور دار آواز گونج اٹھی ..... ٹھا ....... ساتھ والے آدمی نے احمد پر فائر کر دیا.
..................................
جلدی بھاگ ایوب, تم نے فائر کیوں کیا?
اب ایک ساتھی دوسرے ساتھی پر چلا رہا تھا .... وہ دونوں بھاگ رہے تھے لیکن احمد بند ہوتی آنکھوں کے ساتھ ان کو بھاگتے ہوئے دیکھ رہا تھا. مجھے ہسپتال ہی لے جاؤ, بھاگ کیوں رہے ہو. پھر احمد زمین پر گر گیا. اے اللہ مجھے مہلت دے میں اپنی بوڑھی ماں کا آخری سہارا ہوں.
Nxt
احمد سوچ رہا تھا, ابا کی وفات کے بعد جن حالات میں اماں نے مجھے پال پوس کر بڑا کیا, یہ میری ماں کا مجھ پر احسان ہے. میں مر کر بھی یہ احسان نہیں چکا سکوں گا. میں اپنی ماں کو کوئی دکھ نہیں دوں گا. احمد دل ہی دل میں سوچتا جا رہا تھا کہ اچانک کسی نے گرجدار آواز میں کہا ........ جو بھی تیرے پاس ہے نکال ...... اس کے سر پر کسی نے آہنی چیز رکھ دی ....... احمد جیسے ہی مڑ, دو آدمی اس کے سامنے کھڑے تھے جن میں سے ایک نے اس کے سر پر پستول تان رکھی تھی. جلدی کرو ...... وہ شخص دھاڑا. احمد کے پاس جو کچھ بھی تھا وہ اس سے لینا چاہتے تھے, لیکن احمد سوچ رہا تھا کہ اگر سب پیسے ان کو دے دیے تو اگلے ماہ کا خرچ کیسے چلے گا, ماں کو کیا دے گا.
Nxt
احمد کے لیے بھی بارش اب زحمت بن چکی تھی. ویسے بھی آج کل بارشوں نے سرگودھا میں بے حد تباہی مچا رکھی تھی. جب دو ڈیڑھ گھنٹہ انتظار کرنے کے بعد بھی بس نہ آئی تو اس نے مجبورا شارٹ کٹ لینے کا سوچا. لگتا ہے خراب موسم کی وجہ سے بس نہیں آئے گی. اگر یوں ہی کھڑا رہا تو پھنس جاؤں گا. کیا پتہ بارش زور پکڑ لے. یہی سوچتے ہوئے احمد اب کچی سڑک سے ہوتا ہوا اپنے گھر کی طرف چل پڑا. گھر ابھی کافی دور تھا لیکن وہ چلتا رہا. اب بارش بے حد زور پکڑ چکی تھی. بارش کا زور بڑھا تو وہ پریشان ہوگیا کیوں کہ اس کو آج ہی پہلی تنخواہ ملی تھی اور وہ جلد از جلد اس کو اپنی بوڑھی ماں کے ہاتھ میں دینا چاہتا تھا.
Nxt
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain