نظروں میں ترے جیسے کئ عکس ہیں لیکن
آنکھوں میں کسی اور کی صورت نہیں رہتی
کچھ ویرانی سی وہیرانی ہے دشتِ عشق میں
قیس صحرا میں نہیں' لیلیٰ بھی محمل میں نہیں
کچھ سمجھ کر بھی زیادہ نا سمجھ
اے دلِ سادا اسے سادا نہ سمجھ
اسکی دو دن کی رفاقت کو ابھی
ساتھ چلنے کا ارادہ نہ سمجھ
وسعتیں دل میں ہوا کرتی ہیں
ہر کھُلا گھر کو کشادہ نا سمجھ
بے وجہ اتنا بھی مت سوچا کر
وسوسے دل میں اتر جاتے ہیں
ملا ہے یار بھی ہم کو سکونِ دل جیسا
نصیب ہو نہیں سکتا نصیب ہو کر بھی
پھر در پے آزار ہے'فرقتبکا مہینہ
پھر ہجر کے آسیب نشِیمن سے لگے ہیں
عشق بنیاد میں شامل تھا سدا سے اپنی
دل کے محور سے ہم نے کبھی ہٹ کر سوچا
جیسے سب اہلِ شہر مرا غم شناس ہو
جب گفتگوں کریں تو تری گفتگوں کریں
وہ محوِ شوق ہے کب سے مگر میرا اندر
عجب خُلا ہے محبت سے جی نہی بھرتا
ترکِ الفت ہی سہی ترکِ محبت ہی سہی
مجھ سے اپنوں کو پرایا نہی دیکھا جاتا
غرور میں نہی ہوں
"صاحِب"
.
.
.
.
.
.
.
بس تھوڑا جوانی کا نشا ہے
Agay dhod peechey chod...
Kon kon krta hai aisa studies mein..
وہ شخس جو کترا کے گزرتا تھا میرے ساے سے
اب سنا ہے کہ میرے نقشِ قدم ڈھوند رہا ہے
ہمیں جیتے گا کوی ہم جیسا ہی..
ہم ہر ایرے غیرے کے بس میں کہا
سب سمجھتیں ہہیں کہ میں تمہارا ہوں
تم بھی رہتے ہو اس گمان میں کیا؟
Rbb ney tumhe meri tqdeer mein likha???
Ab ye toh kisi kitab mein nhi likha
سوچ کر رکھنا ہماری سلطنت میں قدم
ہماری محبت کی قید میں ضمانت نہی ہوتی
میرا دل میری میری مرضی
تجھے چاہوں یا بھول جاؤں
کیا عجب ہو کہ سب کو ملے ایک سا جواب
آؤ دونوں سیرِ کوہِ طور کو چلیں
گھر سے باہر جو نکلو تو سمبھل کر رہنا
سُنا ہے آج کل حُسن کہ جلوے ہیں بڑھ گے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain