Sahir_Solangi : اپنی ہی آواز کو بے شک کان میں رکھنا لیکن شہر کی خاموشی بھی دھیان میں... MORE▼رکھنا میرے جھوٹ کو کھولو بھی اور تولو بھی تم لیکن اپنے سچ کو بھی میزان میں رکھنا کل تاریخ یقیناً خود کو دہرائے گی آج کے اک اک منظر کو پہچان میں رکھنا بزم میں یاروں کی شمشیر لہو میں تر ہے رزم میں لیکن تلوار کو میان میں رکھنا آج تو اے دل ترک تعلق پر تم خوش ہو کل کے پچھتاوے کو بھی امکان میں رکھنا اس دریا سے آگے ایک سمندر بھی ہے اور وہ بے ساحل ہے یہ بھی دھیان میں رکھنا اس موسم میں گل دانوں کی رسم کہاں ہے لوگو اب پھولوں کو آتش دان میں رکھنا - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ ... MORE▼کچھ تو مرے پندار محبت کا بھرم رکھ تو بھی تو کبھی مجھ کو منانے کے لیے آ پہلے سے مراسم نہ سہی پھر بھی کبھی تو رسم و رہ دنیا ہی نبھانے کے لیے آ کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہم تو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ اک عمر سے ہوں لذت گریہ سے بھی محروم اے راحت جاں مجھ کو رلانے کے لیے آ اب تک دل خوش فہم کو تجھ سے ہیں امیدیں یہ آخری شمعیں بھی بجھانے کے لیے آ - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : کیوں ڈھونڈتا پھرتا ہے پینے کو تو شراب؟ حرام شے ہے یہ ! اسکی کوئی جگہ نہیں... MORE▼حرام ہے وہ شے ! جو مدہوش کر دے زیدی ہم تو ہوش سے بیٹھتے ہیں ساقی کی محفل میں - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : دو آنکھوں میں دو ہی آنسو اک تیرے لیے اک تیری خاطر - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : کسی غریب قبیلے کی آبرو کی طرح ہمارا درد کسی درد میں شمار نہیں - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : تم نے اُن کا بھی کبھی سوچا ہے تم سے لے کر جو فقط تم تک ہیں - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : اب صدا اُس تلک نہیں جاتی پھر بھی اُس کو پُکارتا ہوں میں - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : چہروں کو بے نقاب کرنے میں اے بُرے وقت تیرا سو بار شکریہ - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : چہرہ وہی رہا مگر آنکھیں بدل گئیں اک پل میں مجھ کو جان سے انجان کر گیا - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : 👈اک شام __ اور ڈھل گئی ایک دن اور جی لیا تیرے بغیر - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : آؤ آنکھیں ملا کے دیکھتے ہیں کون......کتنا اداس رہتا ہے - 61 months ago FOLLOW 5REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : فطرت کے مقاصد کی کرتا ہے نگہبانی یا بندہ صحرائی یا مرد کہستانی دنیا... MORE▼میں محاسب ہے تہذیب فسوں گر کا ہے اس کی فقیری میں سرمایہ سلطانی یہ حسن و لطافت کیوں ؟ وہ قوت و شوکت کیوں بلبل چمنستانی ، شہباز بیابانی! اے شیخ ! بہت اچھی مکتب کی فضا ، لیکن بنتی ہے بیاباں میں فاروقی و سلمانی صدیوں میں کہیں پیدا ہوتا ہے حریف اس کا تلوار ہے تیزی میں صہبائے مسلمانی - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : ہارون کی آخری نصیحت ہاروں نے کہا وقت رحیل اپنے پسر سے جائے گا کبھی تو... MORE▼بھی اسی راہ گزر سے پوشیدہ ہے کافر کی نظر سے ملک الموت لیکن نہیں پوشیدہ مسلماں کی نظر سے - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : نہ آتے ، ہمیں اس میں تکرار کیا تھی مگر وعدہ کرتے ہوئے عار کیا تھی ... MORE▼تمھارے پیامی نے سب راز کھولا خطا اس میں بندے کی سرکار کیا تھی بھری بزم میں اپنے عاشق کو تاڑا تری آنکھ مستی میں ہشیار کیا تھی! تامل تو تھا ان کو آنے میں قاصد مگر یہ بتا طرز انکار کیا تھی کھنچے خود بخود جانب طور موسی کشش تیری اے شوق دیدار کیا تھی! کہیں ذکر رہتا ہے اقبال تیرا فسوں تھا کوئی ، تیری گفتار کیا تھی - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : گلزار ہست و بود نہ بیگانہ وار دیکھ ہے دیکھنے کی چیز اسے بار بار دیکھ ... MORE▼آیا ہے تو جہاں میں مثال شرار دیکھ دم دے نہ جائے ہستی ناپائدار دیکھ مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میں تو میرا شوق دیکھ، مرا انتظار دیکھ کھولی ہیں ذوق دید نے آنکھیں تری اگر ہر رہ گزر میں نقش کف پائے یار دیکھ - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : شاعر قوم گویا جسم ہے ، افراد ہیں اعضائے قوم منزل صنعت کے رہ پیما ہیں... MORE▼دست و پائے قوم محفل نظم حکومت ، چہرہء زیبائے قوم شاعر رنگیں نوا ہے دیدہ بینائے قوم مبتلائے درد کوئی عضو ہو روتی ہے آنکھ کس قدر ہمدرد سارے جسم کی ہوتی ہے آنکھ - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : فکر انساں پر تری ہستی سے یہ روشن ہوا ہے پر مرغ تخیل کی رسائی تا کجا تھا... MORE▼سراپا روح تو ، بزم سخن پیکر ترا زیب محفل بھی رہا محفل سے پنہاں بھی رہا دید تیری آنکھ کو اس حسن کی منظور ہے بن کے سوز زندگی ہر شے میں جو مستور ہے محفل ہستی تری بربط سے ہے سرمایہ دار جس طرح ندی کے نغموں سے سکوت کوہسار تیرے فردوس تخیل سے ہے قدرت کی بہار تیری کشت فکر سے اگتے ہیں عالم سبزہ وار زندگی مضمر ہے تیری شوخی تحریر میں تاب گویائی سے جنبش ہے لب تصویر میں - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : تھے دیار نو زمین و آسماں میرے لیے وسعت آغوش مادر اک جہاں میرے لیے تھی ہر... MORE▼اک جنبش نشان لطف جاں میرے لیے حرف بے مطلب تھی خود میری زباں میرے لیے درد ، طفلی میں اگر کوئی رلاتا تھا مجھے شورش زنجیر در میں لطف آتا تھا مجھے تکتے رہنا ہائے! وہ پہروں تلک سوئے قمر وہ پھٹے بادل میں بے آواز پا اس کا سفر پوچھنا رہ رہ کے اس کے کوہ و صحرا کی خبر اور وہ حیرت دروغ مصلحت آمیز پر آنکھ وقف دید تھی ، لب مائل گفتار تھا دل نہ تھا میرا ، سراپا ذوق استفسار تھا - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : قید کرتا ہوں،،، حسرتیں دل میں پھر انہیں خودکشی سکھاتا ہوں - 61 months ago FOLLOW 18REPLIES SHARE LINK REPORT
Sahir_Solangi : آپ ہی سے نہ جب رہا مطلب پھر رقیبوں سے مجھ کو کیا مطلب - 61 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT