منصوبہ بندی اور صبر سے یہ لوگ اپنی منصوبہ بندی اور پھر ان منصوبوں کو پایہِ تکمیل تک پہنچا رہے ہیں حیران کُن ہے یاد رہے کہ چند سال نہیں بلکہ ہزاروں سال سے، وہ ہزاروں سال سے ایک مقصد کو سامنے رکھ کر چل رہے ہیں، ان ہزاروں سالوں میں انکی ہزاروں نسلیں آئیں چلی گئیں مگر مقصد نہیں بدلا نسل در نسل مقصد کو پہنچایا جاتا رہا چاہے انکے خلاف ہزاروں سازشیں ہوئیں، یا وہ گرتے پڑتے رہے یا انہیں رینگ رینگ کر آگے بڑھنا پڑا وہ چلتے رہے، نسل در نسل بڑھتے بڑھتے انہوں نے اپنے مقصد کے لیے دنیا
ہیں یہودی سازش ہے.
کسی یہودی سے پوچھیں وہ آپکو ایک لاکھ چیزیں بتا دے گا جو انہوں نے اپنے مسیحا دجال کے لیے کی ہیں، اور اگر مسلمان سے پوچھا جائے کہ آپ لوگوں نے اپنے خلفیہ و مسیحا کے لیے کیا کیا تو ہمارے پاس صرف ایک ہی جواب ہوگا ہم نے انکے لیے کیا کرنا، ہم نے نے تو خود ان کا "آسرا" کیا ہوا ہے کہ وہ آئیں گے وہ ہماری داد رسی کریں گے. پھر ہم کہتے ہیں یہودی سازش ہے.
یہودی زمانہِ فرعون سے بھی کہیں پہلے دجال کی تیاریوں میں مصروف ہیں، ہمارے کٹر دشمن لیکن انکی کوششیں قابلِ تعریف ہیں کہ ہزاروں سالوں سے جس
کہتے ہیں یہودی سازش ہے.
جب یہودیوں کا جھوٹا مسیحا دجال آئے گا تو اسے پورا میدان سجا ہوا ملے گا لیکن جب مسلمانوں کے خلفیہ مہدی تشریف لائیں گے تو مسلم امہ اپنے ہاتھوں سے برباد ہوچکی ہوگی کہ آجائیں جی اب ہمیں سنھبالیں ہم نے یہ یہ گُل کھلائیں ہیں. پھر کہتے ہیں یہودی سازش ہے.
جب یہودیوں کا
جھوٹا مسیحا دجال آئے گا تو یہودی ساری دنیا کی مال و دولت و طاقتیں اس کے قدموں میں ڈال دینے کے لیے کوشاں ہیں، لیکن ہم مسلمان اپنے خلیفہ و مسیحا کے آنے سے پہلے سارا کچھ چٹ کر جانے کی فراق میں ہیں کہ جب ہمارے خلیفہ و مسیحا تشریف لائیں تو سب کچھ خود ہی ٹھیک کر لیں گے. پھر ہم کہتے
یہودی اپنے جھوٹا مسیحا دجال کی آمد سے پہلے تمام تیاری مکمل رکھنا چاہتے ہیں، ہم مسلمان اتنے آرام پرست ہیں کہ ابھی سے اپنی تمامذمہ دار اپنے خلیفہ و مسیحا مہدی رضی اللہ عنہ اور عیسیٰ ابنِ مریم علیہ السلام پہ ڈالنے کی غرض سے سکون سے پِٹ رہے ہیں. پھر
شب بخیر اللہ حافظ
Good night
اللہ حافظ
بچوں کو مسجد کی فضیلت اور آداب بتائیں ۔۔۔* 👇🏻👇🏻👇🏻
انکو سات سال سے پہلے مسجد بھیجیں ۔
آداب سکھائیں ۔۔۔۔
🚶🏻 *پہلے دایاں پاؤں مسجد میں رکھتے ہیں*
*دعا پڑھتے ہیں*
*جوتے سائیڈ پہ اتارتے ہیں* 👞👟
🗣 *شور نہیں کرتے*🙌🏻
✨✨✨💧✨✨✨
بچوں کو نماز کے لئے اذان سے پہلے تیار کریں کہ بیٹا اتنے منٹ رہ گئے اذان میں آ جاؤ جلدی سے وضو کر لیں ۔۔*
⚡آج ہم سب سے پہلے اللہ کو نماز بھیجیں گے۔۔
ماں کو چاہیے جو بھی ہو سکون والی نماز پڑھے ۔یہی عادت بچوں میں منتقل ہو گی ۔۔
📖 *بچوں کو شوق دلائیں آیات اور احادیث کے ذریعے ۔۔*
بچوں کو دعا دیں ۔بیٹا جیسے آپ سکول میں سب سے آگے ہو ۔۔ایسے نماز بھی سب سے اچھی پڑھنے والے بنو۔۔
لڑکوں کو اذان سکھائیں اور اس کا اجر بتا کر ترغیب دیں*
لڑکیوں کو بھی اذان یاد کروائیں وہ اپنے بھائیوں کو یاد کروا سکتی ہے یا بچوں کو
⚡ *بچوں کو وقت پر نماز پڑھنا سکھائیں ۔۔*
📚 *بچوں کو احادیث کے ذریعے ترغیب دیں کہ سستی سے منافق نماز پڑھتے ہیں*
⚡اس سے بچوں کے اندر مضبوط قوت ارادی پروان چڑھتی ہے۔ ان کو ہر کام وقت پر کرنے کی عادت پڑے گی
⚡ماؤں کو بھی چاہیے اپنے اندر مضبوط قوت ارادی پروان چڑھائیں کہ جو سوچیں اس پر فوراً عمل کر یں ۔۔
🍃آٹھ سال تک بچے مکمل ماں کے کنٹرول میں ہوتے ہیں انہیں جو پہنایا جاتا ہے وہ پہنتے ہیں ۔۔۔جب ہم خود انہیں double standard دیتے ہیں کہ بیٹا کلاس میں یہ ڈریس پہن لو ۔۔اور شادی پر یہ پہن جانا تو غلطی ہماری ہوتی ہے ۔۔۔
*بچوں کو اچھا پہنائیں لیکن ان کے اندر حیا کو بھی بچپن سے پروان چڑھائیں ۔۔*
✨✨✨💧✨✨✨
🕌 *بچوں کو اذان کے آداب سکھائیں بلکہ خود رول ماڈل بنیں-*
جب اذان ہو رہی ہو بچے کو خاموش ہونے کا لیکچر دینے کی بجائے خود خاموش ہو جائیں ۔۔بچہ بات کرنا بھی چاہے تو اسے پتہ ہو ماں اذان کے لیے خاموش ہے
⚡لڑکوں کی شرٹ بھی چھوٹی نہ ہو کہ کمر نظر آئے👕
*لڑکیوں کے بال نظر نہیں آنے چاہیں ۔۔*👨🚀
🤔اب مسئلہ یہ ہے کہ مائیں خود عبایا پہنے ہوتی ہیں ۔ساتھ بچوں کے لباس دیکھنے کے لائق ہوتے ہیں ۔اور مائیں کہتی ہیں یہی عمر ہے ان کی خواہشات کی ۔
بچوں کو بتائیں ایسے لباس میں نماز پڑھنی ہے جو پورا جسم cover کرے۔*👘
اور اگر ٹائٹ لباس ہے تو اوپر بڑی چادر لیں جو ٹائٹ حصوں کو ڈھانپ لے۔
مائیں جب بچوں کو نماز سکھانا چاہتی ہیں تو انہیں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔۔
*آج ہم دیکھتے ہیں ان کو کیسے handle کیا جائے-*❗❕
⚡بچوں کو نماز کے آداب میں لباس کا ٹھیک ہونا ضرور سکھائیں ۔۔۔
Image post itni late q share huti hey ☹️
اسلام و علیکم
کہنا تھا کہ اس میں تمام مکاتب فکر کے جذبات کا خیال رکھا گیا ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ وضو کرنا سکھانا ہے۔ تو کتاب میں لکھا گیا ہے کہ بچے گھر سے وضو کا طریقہ سیکھ کر آئیں۔ اسی طرح انہوں نے کچی سے لیکر پانچویں تک اسلامیات کے نصاب کے بارے میں مختلف چیزیں بتائیں مثلاً جانوروں کا خیال رکھنا بڑوں کا احترام رشتہ داروں سے صلہ رحمی پانی کی حفاظت سچائی و ایماندری کی اہمیت وغیرہ۔
لیکن ڈاکٹر ہود بائی گفتگو شروع ہونے کے 55 ویں منٹ میں بھی وہیں تھے جہاں پہلے میں تھے یہ ہوگا وہ ہوگا فلاں ہوجائے گا۔
مختصر یہ کہ مزا آیا کسی نے پہلی بار ڈاکٹر ہود بائی کو گالیوں کے بجائے دلائل سے چاروں شانے چت کیا۔ مزا آیا۔
ویڈیو کا لنک بھی پوسٹ کررہا ہوں۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=653435532184303&id=314403945838943
Copied
اسے نماز سکھاتے ہیں اور چاروں قل وغیرہ یاد کرواتے ہیں۔ چغلی کرنا بری بات ہے یہ بھی تو ایک حدیث ہے اب اگر حدیث کے ذریعے سے کسی کو اچھی بات سکھائی جارہی ہے تو آپکو اس سے کیا مسلۂ ہے۔
ڈاکٹر ہود بائی کا کہنا تھا کہ یہ سب دھوکہ و فراڈ ہے آنکھوں میں دھول جھونکی جارہی ہے مزید مسائل ہوں گے۔ تعلیم کا بیڑہ غرق ہوگا او لیولز اے لیولز کو بین کیا جائے گا۔
ڈاکٹر مریم نے جواباً کہا کہ یہ یکساں نصاب اس سمت میں پہلا قدم ہے اور مثبت قدم ہے۔ کسی چیز کو بین نہیں کیا جارہا یہ سب افواہیں ہیں۔ اسلامیات کے نصاب کے حوالے سے انکا
Continue
بھیانک اسلامائزیشن نہ کی تھی۔ ڈاکٹر مریم نے ڈاکٹر صاحب سے پوچھا کہ آپ مجھے پہلے یہ بتائیں کہ وہ پالیسی جو ابھی تک پبلش ہی نہیں ہوئی وہ آپ تک کیسے آگئی اور چلیں ہے بھی تو زرا مجھے صفحہ نمبر بتائیں جہاں یہ لکھا ہوا ہے کہ سورتیں حفظ کرنا ہوں گی یہ میرے پاس پڑا کے ڈاکیومنٹ زرا میں بھی تو چیک کروں ایسا کچھ نہیں ہے۔ اور جہاں تک احادیث کا معاملہ ہے تو ڈاکٹر مریم کا کہنا تھا کہ یہ مکمل طور پر سکول کی صوابدید ہے کہ وہ کونسی احادیث یاد کروائیں اور ویسے بھی اس عمر کا ہی بچہ ہوتا ہے جب ہم
Continue
مراد ہے۔ پہلی سے پانچویں تک کیا کیا لرننگ آؤٹ کمز پر فوکس ہے۔ اس کے برعکس ہود بائی بار بار ایک ہی بات دہرائے جارہے تھے کہ اس سے تقسیم ہوگی نفرت بڑھے گی لوگوں کے گلے کٹیں گے بم پھٹیں گے۔ ان بے تکی باتوں پر ایک بار ڈاکٹر مریم طنزاً مسکرائیں بھی۔ ڈاکٹر ہود بائی کو اسلامیات کے نصاب پر خاصہ اعتراض تھا انکا کہنا تھا کہ بچوں کو رٹو طوطا بنایا جائے گا قرآن کی سورتیں حفظ کرائی جائیں گی یہ لازمی قرار دیا ہے کہ 20 احادیث پانچویں تک کا بچہ حفظ کرے۔ گیارہ بارہ سال کا بچہ یہ کیسے کرے گا۔ ضیاء الحق نے بھی ایسی
Continue
اسلام آباد میں ایک چار روزہ کانفرنس ہوئی جس میں سب نے متفقہ طور پر اس پالیسی کو منظور کیا۔
خیر آج اس حولے سے ThinkFest نے ایک Webinar کروایا جس میں ڈاکٹر ہود بائی اور ڈاکٹر مریم دونوں موجود تھیں۔ آج ڈاکٹر ہود بائی کو بے پر کی چھوڑتے دیکھ کر اندازہ ہوا کہ انسان کے لئے کس قدر ضروری ہے کہ وہ ان معاملات میں ٹانگ نہ اڑائے جن کے بارے میں اسے معلومات نہ ہوں۔
ڈاکٹر مریم نے انتہائی فصاحت کے ساتھ بیان کیا کہ اس پالیسی سے کیا مراد ہے۔ یکساں نصاب سے کیا
Continue
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain