تجھے کیا لگتا ہے مجھے چاہنے والا کوئی نہیں تیرے سوا
تو چھوڑ کر تو دیکھو موت تڑپ رہی ہے مجھے پانے کے لیے💔💔😭😭
میرے عیب میرے سامنے ہی گِنواؤ
بس جب کفن میں چھپ جاؤں تو برا نہ کہنا😭😭😭😭
مرنے کو تو مر جائیں مگر ایک شرط ہے
تم سامنے بیٹھ کہ سانسوں کا تسلسل ٹوٹتا دیکھو 😭😭😭💔💔🙏
اکیلے رہ جاتے ہیں وہ لوگ
جو خود سے زیادہ دوسروں کی فکر کرتے ہیں😭😭😭💔💔💔
میرے تابوت پہ تم سسکیاں لکھنا
اور لکھنا کہ ہجر میں مر گیا آخر💔💔💔
اس دل میں جگہ مانگی تھی مسافر کی طرح
اس نے تنہائیوں کا اک شہر میرے نام کر دیا😭😭😭
دیکھو نہ کتنے اداس ہیں تمہارے بنا ہم
ترس نہیں آتا تمہیں ہم کو یوں تنہا چھوڑ کر
💔💔😭😭
آج اتنا تنہا محسوس کیا خود کو
کہ جیسے لوگ دفنا کے چلے گئے ہوں💔💔😭😭
جس پر زہر بھی اثر نہ کرے
تنہائی اسے بھی مار دیتی ہے💔💔