پلٹ کے دیکھ ذرا میرے شیشہ رو، مجھ میں ترے جمال کا پرتو ھے چار سو، مجھ میں میں شہر ِ ذات سے نکلوں تو اب کدھر جاؤں دکھائی دینے لگا ھے جہاں کو تو، مجھ میں گزر گیا مجھے صدیوں کی تشنگی دے کر وہ ایک پل کہ بھرا تھا مرا سبو، مجھ میں مآل ِ دیدہ ء حسرت ھے نقش نقش ترا تو نقش ھو جا کسی طرح ہوبہو، مجھ میں ھے بار گاہ ِ محبت میں کون سجدہ نیاز کہ تیری یاد تو بیٹھی ھے بے وضو مجھ میں سماعتوں میں کھنکتے ھیں نقرئی گھنگرو تو ھر گھڑی ھے کہیں محو ِ گفتگو مجھ میں
میرے نزدیک کسی کی سوچ ہی اسے خوبصورت بناتی ہے۔۔۔ کوئی شخص باہر سے کتنا ہی خوبصورت کیوں نہ ہو اگر اس کی سوچ خوبصورت نہ ہو تو وہ مجھے کبھی بھی خوبصورت نہیں لگتا saماwaت🌷