Damadam.pk
Samaawat's posts | Damadam

Samaawat's posts:

S  : مت پوچھیں میری سادگی کا عالم بریانی بناتی ہیں تو کھچڑی بن جاتی ہے 🙄❤ - 
S  : میرا یار گیا ای رٹھ بلھیا۔ مینوں ناچ سکھادے اٹھ بلھیا۔ مینوں سجھدی نیں - 
S  : یہ برسات بھی کب تھمے کون جانے☔️ تمہیں مل گئے پیار کے سو بہانے💑 ستاروں کی - 
S  : بھیگی مٹی کی مہک پیاس بڑھا دیتی ہے.. درد برسات کی بوندوں میں بسا کرتا ہے.. - 
Samaawat
 

اتنـی شـرارتیــــں بھـر گئـی ہیـں دمــاغ میـں کہ🤣
دمـــاغ بھـی سٹـــوریج فــل کـا آپشــن دے رہـا ہــے__😁

S  🔥 : سرگوشی ابھی تک پسند ہے بارش میں بھیگنا؟؟ ہاں بہت۔۔۔!! سردی میں بھی۔۔؟؟  - 
S  : "الفاظ" الفاظوں سے جملے بنائیں جاتے ہیں اور جملوں میں جان ہوتی ہے پر - 
Samaawat
 

دلچسپ گیم کھیلتے ہیں
لفظ بتاؤ جو "م" سے شروع اور"م"پر ختم ہو😇
میرا،موسم😍
کسی کا جواب ایک جیسا نہ ہو😋
Let's start 👌
Samaawat 🍒

S  : مجھے قبول ہے کسی کہ عشق میں ٹوٹا ہوئا حسین لڑکا 🙈🔥❤ ویلڈنگ میں خود کر لوں - 
Samaawat
 

گرین گرین باغ میں ہرےہرے طوطے...😛
ہم تو نہا لیتے ہیں 🛀
تم تو منہ بھی نہیں دھوتے..😂😒

S  : زرا جو سمجھ آنے لگتی ہے ____ کتاب حیات❤️💞 زندگی اکثر _____ نیا ورق پلٹ - 
Samaawat
 

💃
ڈبے میں ڈبہ ،ڈبے میں کیک ❤
لوگ اندر سے____ سانپ 🔥 🤣
اوپر سے________ نیک😆

S  : ہمارے جیسے شوق نہ پالو، صاحب ہماری ادائیں، ہم پر ہی جچتی ہیں🥀 Samaawat 🍒 - 
S  : Dil ki kitab me tumara naam sajayenge, Apne har lamhe me tum ko basayenge,  - 
S  : تمہارے شہر میں تم جیسے حسین بہت ہوں گے لیکن ہمارے شہر میں ہم جیسا نواب کوئی - 
S  : میں نے کبھی پریاں نہیں دیکھیں.. مگر .. میری چھٹی حِس بتاتی ہے... پریاں جہاں - 
Samaawat
 

دن کے اجالے میں بہت زیادہ ہنسنے والے لوگ اپنے آنسوؤں کو معتبر رکھتے ہیں رات کی مہیب خاموشی اور تاریکی میں بہنے والے انکے آنسوؤں کی گواہ محض خدا کی ذات ہوتی ہے 🖤

Samaawat
 

اگر ہمیں پیپر کرنے کے لیے قلم نہیں ملا تو ہم اور کیا چیز استعمال کرسکتے ہیں، پینسل سے کر لیتے ہیں، کوئلہ استعمال کر لیتے ہیں، یا پھر اپنے خون سے کر لیتے ہیں، پانی نہیں دیا گیا تو پھر اس میں پیاس برداشت کرتے ہوئے بھی اپنا دھیان پیپر پر ہی رکھنا ہے۔ جتنی دیر ہم پیاس برداشت کرسکتے ہیں ہم کو کرنی ہے۔ مگر پیپر خالی نہیں چھوڑنا۔
خالی پیپر دیکھ کر کوئی ہمیں مارکس نہیں دے گا اور نہ ہی ہمارا یہ عذر مانا جائے گا کہ قلم نہیں تھا۔ پیاس لگ رہی تھی۔ وغیرہ وغیرہ…

Samaawat
 

کمرۂ امتحان میں آنے کے بعد یہ شور مچانے کے بجائے کہ فلاں کا پیپر آسان ہے، فلاں کو فلاں نقل کروا رہا ہے۔ فلاں کو کم سوال حل کرنے کے لیے دیئے گئے ہیں، فلاں کو زیادہ وقت دیا جا رہا ہے۔ فلاں کو زیادہ شیٹس دے دی گئی ہیں۔ فلاں کا پیپر کوئی اور حل کر رہا ہے۔ فلاں کو دی جانے والی شیٹ اور قلم مجھ سے بہتر ہے۔ فلاں کو پانی اور دوسری سہولیات دی جا رہی ہیں۔ فلاں کو کیلکولیٹر استعمال کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ فلاں نے کتاب کھولی ہوئی ہے۔ کیا بہتر نہیں ہے کہ ہم صرف اور صرف اپنے کوئسچن پیپر پر توجہ دیں۔ اس کو حل کریں یہ دیکھیں کہ اس میں سے کتنے سوال ہمیں آتے ہیں اور کتنے نہیں۔ جو سوال آتے ہیں، ان کا جواب ہم کتنی اچھی طرح دے سکتے ہیں اور جو نہیں آتے ان کا جواب لکھنے کے لیے ہمیں کیا کرنا چاہیے۔

Samaawat
 

ہم زندگی کے امتحانی کمرے میں بیٹھ کر پیدائش سے موت تک مختلف قسم کے ٹیسٹ دینے کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں کر رہے ہوتے، ہر ٹیسٹ کا دورانیہ الگ ہوتا ہے، اس کی ٹائپ الگ ہوتی ہے۔ بعض کو سوال نامہ ذرا آسان مل جاتے ہیں، بعض کو خاصا مشکل، بعض کا سوال نامہ سلیبس پر پھیلا ہوا ہوتا ہے، بعض کا مختصر جوابات مانگتا ہے بعض کا طویل، بعض پیپرز خوبصورت ہینڈ رائٹنگ میں کرتے ہیں بعض بہت گندی لکھائی میں کرتے ہیں۔ مگر ایک بات تو طے ہے کہ ہم سب دے پیپرز ہی رہے ہیں اور یہ پیپرز کیسے بھی کیوں نہ ہوں، ان کا مارکر ایک ہی ہوتا ہے، اس کے پاس ہمارا پورا پروفائل ہوتا ہے ہمارے سارے کوائف ہوتے ہیں۔ ہر ضروری اور غیر ضروری خبر ہوتی ہے ہمارے بارے میں اور وہ میرٹ پر پوری دیانت کے ساتھ ہمیں مارکس دے دیتا ہے۔ اور وہ مارکر اللہ ہے۔