یہ تکلیف دہ ہے، لیکن ٹھیک ہے کیونکہ ہم کسی کو مجبور نہیں کر سکتے کہ وہ ہمارے لئے ویسا ہی محسوس کرے جیسا ہم ان کے لیے محسوس کرتے ہیں
یہ بھی تو ممکن ہے کہ
میرے لفظوں کے ذریعے جتنا مجھے جان پائے ہو
سب جھوٹ ہو؟
سب فسانہ ہو؟
" حقیقت کچھ اور ہو "
سب سے زیادہ مشکل اس دروازے پر دستک دینا ہے
جس کی چابیاں کبھی آپ کی ملکیت رہی ہوں
عین ممکن ہے کہ تیری شاموں کا حصہ نہ رہوں
عین ممکن ہے تیرے ساتھ آخری ہوں یہ دن میرے
دل آزاری کا ایک لمحہ اتنا مضبوط ہوتا ہے
کہ دلداری کی ساری عمر کو نیست و نابود کر دیتا ہے
پانی سے بھری آنکھیں لیکر مجھے گھورتی رہی
وہ آئینے میں کھڑی لڑکی پریشان بہت تھی
چبھتے ہیں مسلسل مجھے کانچ کے ٹکڑے
خوابوں کو میری آنکھ میں توڑا ہے کسی نے
اور پھر ایک دن انسان کسی بہت پرانی حویلی جیسا ہو جاتا ہے
بلکل خالی ، ویران ، کھوکھلا اور بے رنگ
جب توقع ہی اٹھ گئی غالب
کیوں کسی کا گلہ کرے کوئی
ہزار سکھ ہیں میری زندگی میں بھی لیکن
بے وجہ تم سے بچھڑنے کا رنج ہے مجھ کو
یاد آئے گی اک دن تمھیں یہ عنایت بھی میری
ہمارا قیمتی ہو کر بھی تیرے لئیے مفت ہو جانا
فکر تو تیری آج بھی کرتے ہیں
بس ذکر کرنے کا حق اب نہیں رہا
لہجے کا غصہ سب کو دکھائی دیتا ہے
آنکھوں کی اداسی کسی کو نظر نہیں آتی
ایک ایک حرف کی رکھنی ہے آبرو مجھ کو
سوال دل کا نہیں میری زبان کا ہے
مجھے یقین تھا کہ تم منفرد ہو اوروں سے
تمھیں گمان تھا شاید میں اوروں جیسی ہوں
وہ سلسلے ، وہ شوق ، وہ نسبت نہیں رہی
وہ دل نہیں رہا ، وہ طیبعت نہیں رہی
سب کچھ ٹوٹ جائے مگر وہ مان نہ ٹوٹے
جو آپ نے کسی پر خود سے زیادہ کیا ہو
اپنی شاموں میں حصہ پھر کسی کو نہ دیا ہم نے
دوستی تیرے بغیر بھی صرف تجھ سے ہی کی ہم نے
موم بتی کو آخر میں معلوم ہوتا ہے
اسے ایک ایسے دھاگے نے ختم کر دیا
جسے وہ اپنے سینے میں چھپائے بیٹھی تھی
صدیوں کی راکھ وقت کی جھولی میں ڈال کر
میں جا رہی ہوں اب تو میرا انتظار کر
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain