ساری دنیا سے الجھتی ہوں مگر تیرا کہا
مان لیتی ہوں شرافت سے یہی کافی ہے
کبھی کبھی کسی کے الفاظ اس قدر تلخ ہوتے ہیں اور ہمیں اس قدر چبھتے ہیں کہ ہم کچھ پل بلکل خاموش ہو جاتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ
"کیا ہم واقعی اتنے بڑے ہیں"
جانے کس عمر میں جائے گی یہ عادت میری
کہ روٹھنا اس سے تو اوروں سے الجھتے پھرنا
🤦
کبھی ہلکی سی سرگوشی بھی سنائی پڑ جاتی ہے
کبھی چیخنے چلانے پر بھی کوئی کان نہیں دھرتا
!خاموش ہم رہیں ، تو ٹھہرتے ہیں باقصور
بولیں تو بات بڑھتی ہے چھوٹی سی بات سے
بہادر مارے جاتے ہیں ذہین پاگل ہو جاتے ہیں
اور یہ دنیا مطمئن بیوقوفوں سے بھری رہتی ہے
!اے زندگی
تیری کتاب میں ہم
سوکھے پھولوں کی مانند
بس دھرے رہ جائیں گے
کیا دل کی تسلی کے لیے صرف یہ یقین کافی نہیں کہ جس اللّٰہ نے آپ کو پیدا کیا ہے وہ کبھی آپ کے ساتھ برا نہیں ہونے دے گا ۔
صبح بخیر زندگی
نہ دید ہے نہ سخن اب نہ حرف ہے نہ پیام
کوئی بھی حیلہ تسکین نہیں اور آس بہت ہے
امید یار نظر کا مزاج درد کا رنگ
تم آج کچھ بھی نہ پوچھو کہ دل اداس بہت ہے
مجھ سا کوئی بھی نہیں تیرے وفاداروں میں
اڑ کے رہ جائے گا یہ رنگ وفا میرے بعد
جیتے جی قدر بشر کی نہیں ہوتی پیارے
یاد آئے گی تجھے میری وفا میرے بعد
آساں نہیں ہوتا
گیلی مٹی کے برتن کا
ہمیشہ تازہ دم رہنا
کہ پانی سوکھ جائے تو
دراڑیں پڑ ہی جاتی ہیں
ایک دوست کی دوستی آپ کو بتاتی ہے۔۔۔
کہ آپ کون ہو ۔۔۔؟
آپ کی اوقات کیا ہے
آپ میں برداشت کرنی ہے
کتنا ظرف ہے آپ کا
کتنے رحمدل ہیں آپ
کتنا غصہ ہے آپ میں
احساس کیا چیز ہوتی ہے
مانگنا کیا ہوتا ہے
جھکنا کسے کہتے ہیں
اور ویسے بھی دوستی عقلمند لوگوں کے ساتھ زیادہ دیر تک چل بھی نہیں سکتی
دوستی کے لیے تھوڑا پاگل تھوڑا بیوقوف ہونا ضروری ہوتا ہے
اور عقلمند لوگ دوستی نہیں تجارت کرتے ہیں اور ہمیشہ خسارہ دیکھ کر راستہ بدل لیتے ہیں
مخلص رشتے اور دوست اللّٰہ پاک کی نعمت ہوتے ہیں ۔انہیں کبھی ضائع مت ہونے دیں ،چاہے کتنی ہی مجبوری کیوں نہ ہو ،مجبوریاں تو ختم ہو جائیں گی مگر رشتے اور دوست دوبارہ کبھی نہیں ملیں گے
صبح بخیر زندگی
لوگ بس سرسری سا پڑھتے ہیں
غیر دلچسپ اقتباس ہوں یار
ایک ہی ہوں مجھے بھی گنوا دو گے
میں کونسا ایک سو پچاس ہوں یار
سردی اور سرد مہری
میں کیا سمجھوں کہ
اثر کس پے ہوا ہے کس کا ؟
تیرے لہجے نے رت بدلی
یا موسم نے تیرا لہجہ ؟؟؟؟
ہم ہاتھ بڑھائیں تو تیرے اونچے دروبام
احساس دلاتے ہیں کہ اوقات میں رہنا
کبھی کبھی ہزاروں جواب ہوتے ہوئے بھی
حرف کھو جاتے ہیں
لفظ مر جاتے ہیں
کبھی کبھی زندگی وہاں سے گزرتی ہے
جہاں خاموشی بھی چپ رہتی ہے
ہم ہی ہدف، ہم ہی بسمل ،ہم پہ ہی طعنہ زنی ؟؟
ستم بھی تیرے ، گلے بھی تیرے ، یہی سہی ، یوں ہی سہی
خوش خیالی ہے ورنہ لوگوں کا
لوگ نعم البدل نہیں ہوتے
اس لیے پونچھ لیں بھری آنکھیں
مسئلے رو کے حل نہیں ہوتے
One Small
Positive
Though
In The
Morning
Can Change
Your Hole
Day
Good Morning 🌄
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain