Writer:Shakil page: 54(last) ماہنور مجھے مجرم سمجھتی ہے،تو سمجھے اسے سچ نہ بتا کر میں نے اسے ایک بھٹک میں رہنے دیا۔ "تسلی دینے کے لیے کچھ جھوٹ یا تصدیق شدہ چیزیں اچھی ہوتی ہیں"۔ میری ماں کا کیا ہوگا؟ "انکی اپنی زندگی ہے جو درد میرا ہے وہ صرف میرا اور میرے وجود کا ہے۔" میری آزاد زندگی کا کیا ہوگا؟ "آزاد زندگی،آزاد سوچ پہ منحصر ہوتی ہے میری سوچیں جیل میں آزاد ہیں تو میں بھی آزاد ہوں" یہ کہ کر وہ شیکسپیر کی مشہور ناول ہیملٹ کو دہراتا ہے "If I could be bounded in nutshell and count myself a king of infinite space"
writer:shakil page:52 حارث کو کیشین کی گرفتاری کا علم ہوا تو وہ ماہنور کو ساتھ لے آیا۔کیشین ان دونوں کو دیکھ کے کھڑا ہوا۔"دونوں اس کے جرم کی وجہ پوچھی تو کیشین کہتا ہے "کشمکش ختم،میں نے ان دونوں کا قتل کیا وحشیانہ طریقے سے" ماہنور کو پہلی دفع اسکی آنکھوں میں وحشیت نظر آئ جیسے کو انسان اپنے کسی انتقام کو لینے کے لیے ہزاروں سالوں سے بے چین ہو۔ ماہنور، کیشین کو دعا دیتی ہے کہ اللہ تمیں جلد از جلد جیل سے رہا کرواۓ۔لیکن ماہنور کی نظر میں وہ قاتل تھا۔ماہنور کا کیشین کی نظر میں دعا کرنا فضول تھا کیونکہ اسے دو قتل کی سزاۓ موت ہی ملنی تھی۔ حارث ،کیشین کو گلے لگاتا ہے اور چل دیتا ہے۔ماہنور تھوڑی دیر رکتی ہے پھر چل دیتی ہے۔
Writer:Shakil page:51 انسان ہر جرم کے بعد پچھتاتا ہے،کیا کیشین پچھتایا؟ بالکل نہیں۔ کیونکہ اگر وہ انکا قتل نہ کرتا تو ساری زندگی اسے ایک پچھتاوے کے ساتھ گزارنا پڑتا کہ جرم زندہ ہے۔ کیشین ماہنور کو یہ سب کچھ نہیں بتاتا کیوں؟ وہ نہیں چاہتا تھا ماہنور اپنی بامعنی زندگی میں ایک بار پھر بےمعنی،بےاضطرابی لاۓ" کیشین کی بےچینی ختم ہوئ ۔لیکن جیل میں کونسا سکون ہے؟ کیشین اس پیدا ہونے والے سوال کو یوں ختم کرتا ہے:اگر جیل چھوٹی ہے،تو کیا جس دنیاں میں لوگ رہتے وہ بڑی ہے؟ نہیں ۔۔وہ بھی تو کسی سیارے کی نسبت چھوٹی ہے۔بالکل جس طرح یہ جیل زمین کے مقبلے چھوٹی ہے۔
writer:shakil page:50 کیشین ،رمشا کو گائناایکولوجسٹ کے پاس لاتا ہے اسکے پیٹ میں جو بچہ ہوتا ہے اسکو پیدائش کرواکے ۔رمشا کو ایک سنسان جگہ پہ لے جا کے ایک گولی اسکے کانوں میں،دو گولیاں اسکے ویجائنا میں گھوپ دیتا ہے۔وہ اسی وقت دم توڑ گی۔اس کو وہیں پڑا رہنے دیتا ہے۔خون سے لت پت کیشین منہ دھو کر ماہنور کے گھر جاتا ہے۔اسے بچہ سونپ دیتا ہے تاکہ وہ چرچ کے ساۓمیں بڑا ہو کر اچھا آدمی بنے۔کیشین اسکو یہ ن بتاتا کہ یہ بچہ اسے سڑک پہ ملا ہے۔ماہنور بچہ لے کر کمرے میں چلی جاتی ہے۔کیشین واپس لوٹ کر پولیس کو اپنی گرفتاری دے دیتا ہے۔ پولیس اسے جیل میں پھینکتی ہے۔اب اسے بہت سکون تھا کہ وہ جیسے نیک کام کر آیا ہو۔اسے جیل میں بند کردیا جاتا ہے۔
writer:Shaki page:48 کیشین اگر یہ سب کچھ بتا دیتا کہ شاہبہرام ہی سلمان ہے تو کیا ماہنور برداشت کرسکتی؟ اسکی نئ روحانی زندگی کا کیا ہوتا؟ بیشک وہ مضبوط تھی لیکن انسان ایک جزبات سے گھری ہوئ مخلوق ہے وہ لالچ،احساس،خواہشوں کے بوجھ تلے آسکتا ہے،ماہنور بھی اس انہی انسانوں کی طرح تھی جو برداشت نہ کرپاتی کہ کیسے اس نے اہنی زندگی ایک منشیات ڈیلر،ایک بدکار انسان،ایک مجرم سے محبت کرکے گزاری ہے۔کیشین ماہنور کی روحانی زندگی کی خاطر بے بس تھا۔لیکن کیوں ،کیشین کا کیا رشتہ تھا ماہنور سے؟۔۔۔کچھ نہیں۔۔۔پھر بھی اب کیشین کے پاس دو راستے تھے رمشا سے شادی کرکے اسے بیوی بنایا جاے یا عدالت کی طے شدہ سزا لی جاۓ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain