رنج فراق یار میں رسوا نہیں ہوا
اتنا میں چپ ہوا کہ تماشا نہیں ہوا
ایسا سفر ہے جس میں کوئی ہم سفر نہیں
رستہ ہے اس طرح کا جو دیکھا نہیں ہوا
مشکل ہوا ہے رہنا ہمیں اس دیار میں
برسوں یہاں رہے ہیں یہ اپنا نہیں ہوا
وہ کام شاہ شہر سے یا شہر سے ہوا
جو کام بھی ہوا ہے وہ اچھا نہیں ہوا
ملنا تھا ایک بار اسے پھر کہیں منیرؔ
ایسا میں چاہتا تھا پر ایسا نہیں ہوا
ہمارے آقا ہیں پیارے آقا سبھی کی آنکھوں کے تارے آقا
حسین چہرا حسین زلفیں سبھی حسینوں میں پیارے آقا ❤️

عید کا دوسرا دن، یومِ سسرال آیا
داماد کا پھر آج کڑا امتحان آیا
کل تک تو شیر تھے، آج بکری بنے ہیں
یہاں آکر کیوں طبیعت میں انتقال آیا؟
سال بھر جو ساس سے کیے تھے دعوے
سب اڑ گئے جب سامنے حلوہ اور دال آیا
بیوی کے بھائی جن سے تھے بس فون تک رابطے
سامنے آئے تو لگا جیسے زوال آیا
سسر کی نظریں، بہنوئی کے طعنے
داماد کا پھر سے بُرا حال آیا
عیدی کے چکر میں سب آ چکے ہیں
بچے خوش ہیں کہ ہمارا عیدی کا مال آیا
پہلا نوالہ لیا، ساس بولیں: "بیٹا!
وہ جو سالن تھا، کیا مزے دار آیا؟"
داماد مسکرا کر بولا: "جی ہاں
یہی وہ دن ہے جو ہر سال آیا!"
ہم کنوارے ہی شاد و آباد ہیں صدیقی
نہ سسرال جانا، اور نہ کوئی وبال آیا
عوقے بائے
تم عید منانا اچھے سے
تم لوگ نئے کپڑے پہنو
ہم سرخ لباس ہی پہنیں گے
پانی سے وضو تم کر لینا
ہم خون سے اپنے کر لیں گے
تم کرنا نماز عید ادا
ہم لوگ جنازہ پڑھ لیں گے
تم عید منانا اچھے سے
تم لوگ گلے مل کر ہنسنا
ہم تنہا تنہا رو لیں گے
تم لوٹنا اپنے اپنے گھر
ہم ٹوٹے مکاں کو دیکھیں گے
سوغاتیں مٹھائی کھاؤ تم
ہم سبزہ وچارا کھا لیں گے
تم عید منانا اچھے سے

🤗😇 Have you seen this??
*Shani ji * sent you a surprise message 😍
👌💁 Open this now
👇👇👇👇
worldcelebratings.com/786/?n=Shani-ji-
اگرچہ ــــ تُجھ سے بہت اختلاف بھی نہ ہُوا
مگر یہ دِل تِری جانب سے صاف بھی نہ ہُوا
تعلقات کے برزخ میں ہی رکھا مُجھکو
وُہ میرے حق میں نہ تھا اور خلاف بھی نہ ہُوا
عجب تھا جُرمِ مُحبّت کہ جس پہ دِل نے مِرے
سزا بھی پائی نہِیں ،،، اور معاف بھی نہ ہُوا
ملامتوں میں کہاں سانس لے سکیں گے وُہ لوگ
کہ جن سے کوئے جفا کا طواف بھی نہ ہُوا
عجب نہِیں ہے ،،، کہ دِل پر جمی مِلی کائی
بہت دِنوں سے تو یہ حوض صاف بھی نہ ہُوا
ہَوائے دہر ! ہمیں کِس لیے بُجھاتی ہے ؟
ہمیں تو تُجھ سے کبھی اختلاف بھی نہ ہُوا..
کہتے ہیں کہ "توجہ" اگر پتھر کو بھی دی جائے تو وہ
بھی نکھر جاتا ہے ___
ہر وہ چیز پھلنے پھولنے لگتی ہے جِسے تھوڑی سی بھی "توجہ" ملے،. انسان، حیوان، چرند، پرند سب آپ کے تابع ہونے لگتے ہیں ___
آپ کی تھوڑی سی "توجہ" کسی کی زندگی کو بدل سکتی ہے ___
آپ
کا تھوڑا سا کسی کو وقت دینا بھی اُسے پورا دن خوش
رکھ سکتا ہے.
ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ آپ کی ایک تسلی
اُسے دوبارہ جینے کے لیے آمادہ کر دے.
اس لیے اپنوں سے رابطے میں رہئیے، زندگی کو خوبصورت بنائیے. 💞💞Zee

یہ ایک عجیب ہی منطق ہوتی ہے لوگوں کی کہتے ہیں کوئی سمجھنے والا نہیں ملتا اور جب مِل جاتا ہے تو ایسا لگتا ہے کے وہ بس قربانی ہی دینے کے لیے آپ سے جُڑا ہے بس نہیں چلتا اُس سے یہ بھی کہہ دیں کہ جینا چھوڑ دو،
کوئی اگر آپ کے ساتھ رہتے ہوئے آپ کے تمام حالات میں صبر کر رہا ہے تو آپکا فرض بنتا ہے کے آپ اُسکی قدر کریں عام رشتوں سے زیادہ اُسے پروٹوکول دیں تا کہ وہ خود کو بےبس نہ محسوس کرے اُسے یہ احساس ہو اُسکا صبر اُسکی ایفرٹس ضائع نہیں جا رہی، کوئی ہے جو اُسے سمجھ رہا ہے سکی قدر کر رہ ہے،
ورنہ کِسی کی ہائے آپکو لگے یا نہ لگے اُسکا صبر ضرور لگ سکتا ہے💔🥀
Shani 🍁
بعض محبتیں اتنی بدصورت ہوتی ہیں کہ ان کے مقابلے میں نفرت کا جزبہ اچھا لگنے لگتا ہے۔ کیونکہ اس میں ملاوٹ نہیں ہوتی وہ بلکل خالص جزبہ ہوتا ہے۔ جیسا ہوتا ہے بلکل ویسا ہی دکھائی دیتا ہے!
یہ جزبہ اپنے چہرے پر کوئی اور نقاب اوڑھ کر دوسروں کو فریب نہیں دیتا....! جبکہ محبت کے نام کے دھوکے سے تو کسی کے پیروں کے نیچے کی زمین بھی کھینچی جا سکتی ہے۔۔۔۔



"کسی ایسے شخص کو تبدیل کرنے کی کوشش کرنا چھوڑ دیں جو بدلنا ہی نہیں چاہتا۔ کسی ایسے شخص کو موقع دینا بند کریں جو آپ کی معافی پر اس کا دوبارہ غلط استعمال کرتا ہے۔ ان راستوں پر دوبارہ چلنا چھوڑ دیں جہاں سے آپ کا پہلے دل ٹوٹ چکا ہے۔ ان کی باتوں پر بھروسہ کرنا چھوڑ دیں اور ان کے عمل کو یکسر نظر انداز کر دیں۔ اپنا سب کچھ ایسے شخص کو دینا بند کریں جو آپ کو بدلے میں کچھ بھی نہیں دیتا ۔ ایسے ریلیشن شپ کو ترک کردیں جس کی خاطر آپ رِنگ میں اکیلے ہی لڑ رہے ہیں ۔اور خود اپنے ہی دل کے ٹکڑے کرنا بند کریں. "
مترجم: Shani ji
کہاں گم ہو گئی جوانی؟
1994 کا نوجوان
خوبصورت، بالوں والے، فریش چہرے والا زندگی کی دوڑ میں سکون سے چلنے والا نہ موبائل کا ٹینشن نہ سوشل میڈیا کا بخار، صرف سائیکل کرکٹ دوستوں کے ساتھ گلی محلوں میں موج مستی رات کو دادی کی کہانی سنتے ہوئے سونا چہرہ تازہ، دل صاف، دماغ ہلکا بال لمبے اور زندگی پرسکون
2025 کا نوجوان
بال اڑ چکے چہرے پر مصنوعی مسکراہٹ آنکھوں کے نیچے ہلکے نیند آدھی رہ گئی دن رات اسکرین دیکھ دیکھ کر آنکھیں جل رہی ہیں، موبائل ہاتھ سے چپکا ہوا فیس بک انسٹاگرام اور ٹویٹر کی فکر لائکس اور فالورز کا پریشر مہنگائی کی مار، نوکری کا ٹینشن گھر والوں کا سوال کہ شادی کب کرنی ہے اوپر سے فٹ رہنے کا دباو الگ، اور بس یہی بچا ہے کہ 25 سال کی عمر میں بھی بندہ 40 کا لگ رہا ہے
کیوں ایسا ہوا؟
کیونکہ 1994 کا نوجوان دنیا کو جیتنے نہیں نکلا تھا وہ جینے

submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain