Damadam.pk
Sheikh_Jaan's posts | Damadam

Sheikh_Jaan's posts:

Sheikh_Jaan
 

Post:18.
حاکم نیشاپوری، مستدرک میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مرفوعا (یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا فرمان) روایت کرتے ہیں کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حضرت حمزہ بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ، شفاعت کرنے والوں کے سردار ہیں۔
٭اللہ تعالیٰ نے فرمایا افمن وعدناہ وعدا حسنا فھو لاقیہ۔ کیا جس شخص سے ہم نے اچھا وعدہ کیا ہے وہ اس سے ملاقات کرنے والا ہے۔ سدی کہتے ہیں :کہ یہ آیت حضرت امیرحمزہ رضی اللہ عنہ، کے بارے میں نازل ہوئی۔

Sheikh_Jaan
 

Post:17..
اسداللہ واسدرسول ۔
حضرت سیدنا امیرحمزہ رضی اللہ عنہ، کے جنازہ کے موقعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے یہ بھی فرمایا: ہمارے پاس حضرت جبرائیل امین علیہ السلام حاضرہوئے اور ہمیں بتایا کہ حضرت حمزہ کے بارے میں ساتوں آسمانوں میں لکھا ہوا ہے حمزہ بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ، ، اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے شیر ہیں

Sheikh_Jaan
 

Post:16..
ترجمہ!! اے حمزہ ، اے رسول اللہ کے چچا اور اللہ کے شیر اور رسول اللہ کے شیر ، یا حمزہ ائے تکلیفیں دور کر دینے والے شخص۔
سوچیں ! کہ آقا علیہ الصلوۃ والسلام اپنے وفات شدہ چچا سے فرما رہے ہیں یا کاشف الکربات (اے تکالیف کو دور کرنے والے)۔ اگر اس میں ذرہ برابر بھی شبہ شرک ہوتا تو آپ اس طرح نہ کرتے۔

Sheikh_Jaan
 

Post:15.
یا حمزۃ یا عم رسول اللہ اسد اللہ واسد رسولہ یا حمزۃ یا فاعل الخیرات! یا حمزۃ یاکاشف الکربات یا ذاب عن وجہ رسول اللہ.
(المواہب اللدینہ، 1۔ 212)

Sheikh_Jaan
 

Post:14..
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہٖ وسلم اپنے چچا سیدنا حضرت سیدنا امیر حمزہ رضی اللہ عنہ کی عزوہ احد میں شہادت پر اس قدرگریہ فرمایاکہ انہیں ساری زندگی اتنی شدت سے روتے نہیں دیکھا گیا۔ پھر حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ کو مخاطب کر کے فرمانے لگ

Sheikh_Jaan
 

Post:13..
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم فرمارہے تھے: اے اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے چچا! اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے شیر!اے حمزہ!اے نیک کام کرنے والے!اے حمزہ!مصیبتوں کے دور کرنے والے اے حمزہ!رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا دفاع کرنے والے!

Sheikh_Jaan
 

Post:12..
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا اے چچا! آپ پر اللہ تعالیٰ کی رحمت ہو، کیونکہ آپ جب تک عمل کرتے رہے، بہت نیکی کرنے والے اور بہت صلہ رحمی کرنے والے تھے۔پھر ان کے جسد مبارک کو قبلہ کی جانب رکھا اور ان کے جنازے کے سامنے کھڑے ہوئے اور اس شدت سے روئے کہ قریب تھا کہ آپ پر غشی طاری ہوجاتی۔

Sheikh_Jaan
 

Post:11..
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم تشریف لائے اور آپ کے مثلہ کیے ہوئے جسم کو دیکھا، تو یہ منظر آپ کے دل اقدس کے لیے اس قدر تکلیف دہ تھا کہ اس سے زیادہ تکلیف دہ منظر آپ کی نظر سے کبھی نہیں گزراتھا۔
اے حمزہ تکالیف کو دورکرنے والے ۔

Sheikh_Jaan
 

Post:10..
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو یہ اطلاع ملی تو آپ نےفرمایا: اگر یہ جگر اس کے پیٹ میں چلا جاتا تو وہ عورت آگ میں داخل نہ ہوتی۔کیونکہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں میرے حمزہ کی اتنی عزت ہےکہ ان کےجسم کے کسی حصےکو آگ میں داخل نہیں فرمائےگا۔

Sheikh_Jaan
 

Post:9..
یہ واقعہ ١٥/ شوال 3ھ یا 4ھ،624ء یا 625ء (ہفتہ کے دن) کو پیش آیا۔
لاش مثلہ کردیا ۔
پھر مشرکین نےآپ کےاعضاء کاٹےاورپیٹ چاک کیا، ان کی ایک عورت نےآپ کاجگرنکال کر منہ میں ڈالا اور اسےچبایا، لیکن اسےاپنے محلق سے نیچے نہ اتار سکی، ناچارا سے تھوک دیا۔

Sheikh_Jaan
 

Post:8..
غزوہ احد میں شہادت ۔
"حضرت سید الشہداء جنگ احد کے دن خاکستری اونٹ اور پھاڑنے والے شیر دکھائے دیتے تھے۔ انہوں نے اپنی تلوار سے مشرکین کو بری طرح خوف زدہ کردیا، کوئی ان کے سامنے ٹھہرتا ہی نہ تھا۔ غزوہ احد میں آپ نے31 مشرکوں کو جہنم رسید کیا۔ پھر آپ کا پاوں پھسلا تو آپ تیر اندازوں کی پہاڑی کے پاس واقع وادی میں پشت کے بل گرگئے، زرہ آپ کے پیٹ سے کھل گئی، جبیر بن مطعم کے غلام وحشی بن حرب نے کچھ فاصلے سے نیزہ پھینکا جس کے باعث آپ کو مرتبہ شہادت سے سرفراز ہوئے۔

Sheikh_Jaan
 

Post:7..
ابن ہشام نے سیدنا حمزہ رضی اللہ تعالی عنہ کے یہ اشعار نقل کیے ہیں ۔
ترجمہ:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے حکم پر میں پہلا تلوار چلانے والا تھاجس کے سر پر جھنڈا تھا، یہ جھنڈا مجھ سے پہلے ظاہر نہ ہوا تھا۔

Sheikh_Jaan
 

Post:6..
سیرت وخصائص:
سید الشہداء حضرت سیدنا امیرحمزہ رضی اللہ عنہ بہادر،سخی،نرم مزاج والے،خوش اخلاق، قریش کے دلآور جوان اور غیرت مندی میں انتہائی بلند مقام کے مالک تھے۔
اسلام کا پہلا جھنڈا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے جو پہلا جھنڈا تیار فرمایا وہ سید الشہداء ہی کے لیے تھا، جب 2ھ/623ء میں حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے انہیں قوم جھینہ کے علاقے سیف البحر کی طرف (ایک دستے کے ہمراہ ) بھیجا۔

Sheikh_Jaan
 

Post:5
ان کے اسلام لانے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو تقویت حاصل ہوئی اور مشرکین آپ کی ایذا رسانی سے کسی حد تک رک گئے، بعد ازاں ہجرت کرکے مدینہ منورہ چلے گئے۔

Sheikh_Jaan
 

Post:4..
قبولِ اسلام:
بعثت کے دوسرے سال اور ایک(ضعیف) قول کے مطابق چھٹے سال مشرف بااسلام ہوئے۔اسلام لانے کے دن انہوں نے سنا کہ ابو جہل نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی شان میں نازیبا کلمات کہہ رہا ہے، تو آپ نے حرم مکہ میں اس کے سر پر اس زور سے کمان ماری کہ اس کا سر پھٹ گیا اورحضرت امیر حمزہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے گزارش کی بھتیجے! اپنے دین کا کھل کر پرچار کریں !اللہ تعالیٰ کی قسم ! مجھے دنیا بھر کی دولت بھی دے دی جائے تو میں اپنی قوم کے دین پر رہنا پسند نہیں کروں گا،

Sheikh_Jaan
 

Post:3..
ِ ولادت:
حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ کی ولادت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے دو سال اور ایک قول کے مطابق چار سال قبل ہوئی ۔
رضاعی بھائی ۔
سیدنا امیرحمزہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے چچا اور رضاعی بھائی ہیں۔ ابو لہب کی آزاد کردہ کنیز ثویبہ نے ان دونوں ہستیوں، اور حضرت ابو سلمہ بن عبد الاسد مخزومی (حضرت ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پہلے شوہر)کو دودھ پلایا تھا۔

Sheikh_Jaan
 

Post:2..
سلسلہ نسب اسطرح ہے:
سیدنا حمزہ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدِ مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب لوئی بن غالب(الیٰ آخرہ)۔
والدہ کا اسمِ گرامی۔
ہالہ بنتِ اھیب بن عبدِ مناف بن زہرہ۔حضرت ہالہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی والدہ ماجدہ حضرت سیدہ بی بی آمنہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکی چچا زاد بہن تھیں۔

Sheikh_Jaan
 

Post:1..
سیدالشہداء امیر طیبہ حضرت سیدنا امیر حمزہ رضی اللہ عنہ
اسمِ گرامی:
سیدنا امیرِ حمزہ۔
کنیت:ابوعمارہ۔
لقب:اسد اللہ و اسد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ۔ امیرطیبہ ۔ باب الدعا ۔

15 شوال المکرم یومِ غزوۂ احد !
S  : 15 شوال المکرم یومِ غزوۂ احد ! - 
Sheikh_Jaan
 

15 شوّال یوم سیدالشہدا امیرحمزہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ
وہ احد کی زمیں ھیں جہاں پر مکیں
میرے حمزہ پیاء میں مدینے چلا 💚