قبر میں جب پوچھیں گے فرشتے۔۔اپنا تعارف پیش کرو
کہ دونگا کہ میں تو ہوں بس۔۔۔۔منگتا کملی والے کا۔۔۔!!!
صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ سَّيِدِنَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَسَلَّمَ
🌹🌴اگر #آقاﷺ کے روضے کی دِید ہو جائے ...!!!🌱💚
💚قسم خُدا عَزَّوَجَلَّ کی غریبوں کی عید ہو جائے ...!!!🌹
❤️💚صلی اللّٰه تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم💚❤️
میں مریضِ مصطفٰیﷺ ہوں مجھے چھیڑو نہ طبیبو
میری زندگی جو چاہو مجھے لے چلو مدینہ😭😭😭
❤️صَلَّی اللَّهُ عَلَیْہِ وَاٰلِه وَسَلَّمَ❤️

حضرت سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سرکارمدینہ ﷺ نے فرمایا:’’سیدالشہداء(یعنی شہیدوں کےسردار)حمزہ بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ ہیں ۔‘‘ (مستدرک،کتاب معرفۃ الصحابہ،باب من قام الی امام جائز،الخ،رقم 4936،ج4،ص199)
خوب ایصال ثواب کریں ۔
مجرم ہو تو منہ اشکوں سے دھوتے ہوئے آؤ
آو دَرّ توَّاب پہ روتے ہوئے آو
قرآن میں مذکور ہے بخشش کا طریقہ
سرکار کی دہلیز سے ہوتے ہوئے آو
اللّھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی
اٰلِ مُحَمَّدٍ وَ بَارِکْ وَسَلِّم
اللهم صل على سيدنا محمد النبي الأمي
وعلى آلہ وازواجہ واھل بیتہ واصحٰبہ وبارك وسلم
اللھم ربنّا آمین💖
وہ دن بھی تو آئے گا. . . .
میں کعبے کو دیکھوں گا
اُن کے آگے وہ حمزہ کی جانبازیاں
شیرِ غُرّانِ سَطْوَت پہ لاکھوں سلام.
حضرتِ حمزہ شیرِ خدا و رسول ﷺ
زینتِ قادریت پہ لاکھوں سلام

Last post:29
تاریخِ شہادت15/شوال المکرم3ھ،بمطابق 624ء ، بروز ہفتہ کوآپ کی شہادت ہوئی۔اس وقت آپ کی عمر 57سال تھی۔ ایک قول کے مطابق آپ کی عمر شریف 59 سال تھی۔۔💞
Post:28
اور فرماتے سلام علیکم بما صبرتم فنعم عقبی الدار" اہل مدینہ ماہ رجب المرجب میں حضرت سید الشہداء حمزہ رضی اللہ عنہ کی زیارت کرتے ہیں۔
(بحوالہ۔سبل الھدی والرشاد ،٤/ ٣٤٠، البدایۃ والنھایۃ،٤/٤٦ ۔ دلائل النبوۃ،٣/٣٠٧ ۔ شرح الصدور، ٢٧٤ ۔ تفسیر الخازن،١/٢٩٧ ۔١/١٣٢ ابن شبہ )۔
Post:27.
نیک لوگوں کی ایک جماعت نے سنا کہ جس شخص نے شہداء احد کی بارگاہ میں سلام عرض کیا تو انہوں نے جواب دیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ ـوسلم ہر سال کے آخر میں شہداء احد کے مزارات پر تشریف لے جاتے
Post:26..
حضرت بی بی فاطمہ خزاعیہ کا بیان ہے کہ میں ایک دن حضرت سید الشہداء امیر حمزہ رضی اللہ عنہ، کے مزار اقدس کی زیارت کے لئے گئی اورمیں نے قبر منور کے سامنے کھڑے ہو کر السلام عَلَیْک یَا عم رَسُوْل اللہ" کہا تو آ پ نے بآواز بلند قبر کے اندر سے میرے سلام کا جواب دیا جس کو میں نے اپنے کانوں سے سنا۔
(حجۃ اللہ علی العلمین:ج،2ص:863)۔
Post:25..
نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اوراہلِ مدینہ کا معمول۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ ـوسلم نے شہداء احد کے بارے میں بیان فرمایا کہ جو شخص قیامت تک ان کی زیارت کرے گا اور ان کی خدمت میں سلام عرض کرے گا تو وہ اسے جواب دیں گے۔
Post:24..
شہیدزندہ ۔
چالیس سال کے بعد شہداء احد کی قبریں کھولی گئیں تو ان کے جسم تروتازہ تھے،ان کے ہاتھ پاوں مڑ جاتے تھے اور ان کی قبروں سے کستوری کی خوشبو آتی تھی۔ حضرت حمزہ رضی اللہ تعالی عنہ کے پاؤں پر کدال لگ گیا تو اس سے خون بہنے لگا۔حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ کے والد ماجد(حضرت عبد اللہ انصاری رضی اللہ تعالی عنہ)کا ہاتھ چہرے کے زخم سے ہٹایا گیا تو وہاں سے خون بہنے لگا،ہاتھ دوبارہ اسی جگہ رکھ دیا گیا تو خون بند ہو گیا۔
Post:23..
مسجدسیدالشہداء ۔ حال(رجب المرجب ١٤٣٨ھ) ہی میں حضرت سیدالشہداء کے مزارشریف پر عظیم الشان خوبصورت مسجد تعمیرہوئی نجدی مطوعوںنے مسجدکی تعمیررکوانے کی بڑی کوشش کی مگر اللہ تعالی کا کرنا دیکھیں کہ ان کی ساری کی ساری کوشش دھری کی دھری رہی ۔عالی شان مسجدہے بلاشبہ ہزاروں افرادجس نمازادا کرسکتے ہیں
Post:22..
مقام افسوس ۔
(مگرافسوس نجدی وہابیوں حکومت نے خود ساختہ شریعت کا سہارا لیتے ہوئے1925ء میں تمام مکہ مکرمہ اورمدینہ منورہ مزارات کو شہید کردیا،اور اپنے لیے اونچے اونچے محلات تعمیر کرلیے،ہم تمام نجدیوں سے یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ یہ بڑے بڑے محلات،اورعیاشیاں کس کی سنت ہیں؟)۔
Post:21..
مزارمبارک
انہیں ایک ٹیلے پر دفن کیا، جہاں اس وقت ان کی قبر انور مشہور ہے ۔ اور اس پر عظیم گنبد خلیفہ الناصر لدین اللہ احمد العباسی کی والدہ نے 590 ھ میں تعمیر کروایا۔
Post:20..
ستر بار نماز جنازہ۔
حضرت امیرحمزہ رضی اللہ عنہ، احد کے پہلے شہید تھے جن کی نماز جنازہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم پڑھائی اور بعدازاں شہداء کو باری باری لایا گیا اور امیر حمزہ رضی اللہ عنہ، کے قریب رکھا گیا اور آپ نے ان شہداء اور امیرحمزہ رضی اللہ عنہ، کی نماز جنازہ پڑھائی۔ یوں 70 مرتبہ امیرحمزہ کی مستقل طور پر اور دیگر شہداء کے ہمراہ نماز جنازہ پڑھائی گئی
(ابن سعد، الطبقات، ج3)
Post:19..
اللہ تعالیٰ نے فرمایا یاایتھا النفس المطمئنہ ارجعی الی ربک راضیۃ مرضیۃ۔
ترجمہ اے اطمینان والی جان! تو اپنے رب کی طرف اس حال میں لوٹ جا کہ تو اس سے راضی وہ تجھ سے راضی۔ سلفی کہتے ہیںکہ اس سے مراد حضرت امیرحمزہ رضی اللہ عنہ، ہیں۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے انہیں ایسی چادر کا کفن پہنایا کہ جب اسے آپ کے سر پر پھیلاتے تو پاوں ننگے ہوجاتے اور پاوں پر پھیلاتے تو سر ننگا ہوجاتا، چنانچہ وہ چادر آپ کے سر پر پھیلادی گئی اور پاوں پر اذخر (خوشبودار گھاس) ڈال دی گئی۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain