✓ جب آدمی کو دین کا علم ہو تو وہ عزت کے ساتھ اپنے خاندان کی رہنمائی کر سکتا ہے۔ ✓ جب عورت کو دین کا علم ہو تو وہ عاجزی کے ساتھ اپنے بچوں کی رہنمائی کر سکتی ہے۔ ✓ جب بچے دین کو جانتے ہوں تو وہ اپنے والدین کو جنت میں لے جا سکتے ہیں۔ الله ہم سب کو دین کی صحیح معرفت عطا فرمائے اور ہمیں صالحین میں سے بنائے، آمین ثمہ آمین
صبر : دنیا اور آخرت کی کامیابی کے لیے صبر نہایت ضروری ہے۔ قرآن مجید میں آتا ہے: "آج میں نے انہیں ان کے صبر کرنے پر بدلہ دے دیا اور وہی کامیاب ہونے والے ہیں" (المؤمنون) صبر اگرچہ مشکل کام ہے مگر اس کا بدلہ جنت ہے: "اور ان کے صبر کی وجہ سے ان کا بدلہ جنت اور حریر (ریشم) ہو گا" (القرآن: الدھر) صبر اولو العزم رسولوںؑ کے حصہ میں آیا اور یہ انبیاءؑ کی سنت ہے. فَاصْبِرْ كَمَا صَبَرَ أُولُوا الْعَزْمِ مِنَ الرُّسُلِ (الأحقاف) فقر میں صبر کا مقام بہت بلند ہے۔ صبر وہ نعمت ہے جسکی لذت، درد پانے کسی محروم کو ہی محسوس ہوسکتی ہے جس کو آخرت میں صبر پر ملنےوالے انعام کا کامل یقین ہو۔ قرآن پاک میںخوشخبری کا لفظ بہت خاص مواقع کے لیۓ آیا ہے صبر کرنے والوں کے لیۓ دنیا ہی میں بشارت دے دی گئ ہے اور وہ بھی کوئ معمولی انداز میں نہیں بلکہ
[ نبی ﷺ نے فرمایا ] اللّٰہ تعالیٰ علم کو لوگوں سے یک لخت چھین نہیں لے گا بلکہ وہ علماء کو اٹھا لے گا اور ان کے ساتھ علم کو بھی اٹھا لے گا ۔ اور لوگوں میں جاہل سربراہوں کو باقی چھوڑ دے گا جو علم کے بغیر لوگوں کو فتوے دیں گے ، اس طرح خود بھی گمراہ ہوں گے اور ( لوگوں کو بھی ) گمراہ کریں گے [ صحیح مسلم : 6799 📖 ]
*اے عورتوں کی جماعت! صدقہ کرو! ✅* *♦️رسول اللّٰہ ﷺ نے فرمایا :♦️* يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ، تَصَدَّقْنَ وَأَكْثِرْنَ الِاسْتِغْفَارَ، فَإِنِّي رَأَيْتُكُنَّ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ * اے عورتوں کی جماعت ! تم صدقہ کیا کرو ، اور زیادہ سے زیادہ استغفار کیا کرو ، کیونکہ میں نے دوزخیوں میں اکثریت تمہاری دیکھی ہے* *📃صحیح مسلم : 241 (79)*
اِنَّهُمْ كَانُوْا لَا یَرْجُوْنَ حِسَابًا(27)وَّ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا كِذَّابًاﭤ(28) ترجمہ: بیشک وہ حساب کا خوف نہ رکھتے تھے۔اور انہوں نے ہماری آیتوں کو بہت زیادہ جھٹلایا
دنیا کے معیار پہ پورا اترنے کی کوشش نہ کریں جب آپ رب کی خاطر بدل رہے ہیں تو آپ کو دنیا کے منہ سے یہ گواہی نہیں لینی کہ آپ واقعی تبدیل ہوئے انسان ہیں۔ یہ گواہی عرش پہ رب اور اس کے فرشتے دیں یہی کافی ہے۔ کہ میرا بندہ میری خاطر بدلا ہے۔ 🩶🦋🍂
قبر کا امتحان! رسول اللّٰہ ﷺ خطبہ کے لیے کھڑے ہوئے تو آپﷺ نے قبر کے امتحان کا ذکر کیا جہاں انسان جانچا جاتا ہے جب نبی کریمﷺ اس کا ذکر کر رہے تھے تو مسلمانوں کی ہچکیاں بندھ گئیں (صحیح بخاری:1373)
امام ابن قيم رحمه اللّٰہ فرماتے ہیں : دین کا تعلق کردار سے ہے، لہٰذا جو شخص تم سے کردار میں سبقت لے گیا اس نے دین میں تم سے سبقت لے لی [ مدارج السالكين ٢٩٤/٢ ]