خواہشیں لب پہ، مچلتی ہوئی تتلی کی طرح حسرتیں آنکھ میں زنداں کے اسیروں جیسی ۔ ہم انا مست، تہی دست بہت ہیں یہ الگ بات کہ___ عادت ہے امیروں جیسی میں خود ہی عکس ہوں، آئینہ بھی, پتھٌر بھی ہوں!!! میں نمٹوں گر تو نمٹوں کس طرح, اپنے مقابل سے!!! 💚نہ جانے دیکھ کے کیوں ان کو یہ ھوا احساس کہ میرے دل پہ انھیں اختیار آج بھی ھے💚