ہوش والوں کو خبر کیا، بےخودی کیا چیز ہے عشق کیجیے، پھر سمجھیے، زندگی کیا چیز ہے❣️ ان سے نظریں کیا ملیں روشن فضائیں ہو گئیں آج جانا پیار کی جادوگری کیا چیز ہے❣️ کھلتی زلفوں نے سکھائی موسموں کو شاعری جھکتی آنکھوں نے بتایا، مےکشی کیا چیز ہے❣️ ہم لبوں سے کہہ نہ پائے ان سے حال دل کبھی اور وہ سمجھے نہیں یہ خاموشی کیا چیز ہے❣️
چاند سے چہرے کا صدقہ بھی اُتارا کیجے مشورہ ہے یہ میری جان! گوارا کیجے ہم تُمہیں ایک نَظَر بھی نہیں اچھّے لگتے ارے کیجئے جان یہی بات دوبارا کیجے روشنی دِن کی اندھیروں میں سِمَٹ جاتی ہے گھر کے آنگن میں نہ یُوں بال سنوارا کیجے ہم تو یہ جان ہتھیلی پہ لئے پِھرتے ہیں بَس کِسی دِن ہمیں ہلکا سا اِشارا کیجے آپ تو مَحل نشِیں نرم مُلائم سے ہیں جھونپڑی ہے یہ غریبوں کی گُزارا کیجے ہم تو راہوں میں لیے پھرتے ہیں کاسہِ دِل حال کیسا ہے کِسی روز نظارا کیجے۔۔۔!
دوستوں سےدشمنوں سے ہرکسی سے معذرت عاشقوںسےحسن والوںسے سبھی سے معذرت میں نے اپنے پاؤں میں زنجیر خود ہی ڈال لی شہریارِ شوق اب تیری گلی سے معذرت آپ نے تو زخم میرے اور 'اچھے' کر دئیے بندہ پرور آپ کی چارہ گری سے معڈرت اب فلک کی اَور اڑنے کی تمنا ہے مجھے گئےدنوںکی بےدلی سےبےبسی سے معذرت تم کہو تو سیکھ لوں میں زندگی کرنے کا فن تم کہوتو میںبھی کرلوں بےکلی سے معذرت بن سنور کے آ گیا ہوں دوستو میں بام پر میں بھی کرنا چاہتا ہوں سادگی سے معذرت