ممکن ہے چشم نم کو ستارا نہ کر سکو
ممکن ہے تم بھی کوئی اشارا نہ کر سکو
ممکن ہے زہر دے کر ادا کر دو زندگی
ممکن ہے یہ کرم بھی دوبارا نہ کر سکو
ممکن ہے میرا حکم بھی تم کو قبول ہو
ممکن ہے التجا بھی گوارا نہ کر سکو
ممکن ہے دو قدم پہ بدل جاو راستہ
ممکن ہے عمر بھر بھی کنارا نہ کر سکو
ممکن ہے میرے بغیر بتا لو یہ زندگی
ممکن ہے اپنے ساتھ بھی گزارا نہ کر سکو
ممکن ہے چشم نم تیری تیرا غرور ہو
ممکن ہے کہ آگ بھی پانی سے دور ہو
ممکن ہے سرایت کرے یہ زہر رگوں میں
ممکن ہے زہر کا اثر بھی دور دور ہو
ممکن ہے کہ ممکن نہ ہو اب میرا پلٹنا
ممکن ہے اضطراب میں بھی کچھ سرور ہو
ممکن ہے آ بھی جاو تم میرے خیال میں
ممکن ہے دور دور ہو، دور دور ہو
%% SuNny ChauHdry
ﺎﺕ ﮐﺮﻧﯽ ﻣﺠﮭﮯ ﻣُﺸﮑﻞ ﮐﺒﮭﯽ ﺍﯾﺴﯽ ﺗﻮ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ
ﺟﯿﺴﯽ ﺍﺏ ﮨﮯ ﺗﯿﺮﯼ ﻣﺤﻔﻞ ﮐﺒﮭﯽ ﺍﯾﺴﯽ ﺗﻮ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ
ﻟﮯ ﮔﯿﺎ ﭼِﮭﯿﻦ ﮐﮯ ﮐﻮﻥ ﺁﺝ ﺗﯿﺮﺍ ﺻﺒﺮ ﻭ ﻗﺮﺍﺭ
ﺑﮯﻗﺮﺍﺭﯼ ﺗﺠﮭﮯ ﺍﮮ ﺩﻝ ﮐﺒﮭﯽ ﺍﯾﺴﯽ ﺗﻮ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ
ﭼﺸﻢِ ﻗﺎﺗﻞ، ﻣﯿﺮﯼ ﺩُﺷﻤﻦ ﺗﮭﯽ ﮨﻤﯿﺸﮧ، ﻟﯿﮑﻦ
ﺟﯿﺴﯽ ﺍﺏ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ ﻗﺎﺗﻞ ﮐﺒﮭﯽ ﺍﯾﺴﯽ ﺗﻮ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ
ﺍُﻥ ﮐﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻧﮯ ﺧُﺪﺍ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺩُﻭ
ﮐﮧ ﻃﺒﯿﻌﺖ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺎﺋﻞ ﮐﺒﮭﯽ ﺍﯾﺴﯽ ﺗﻮ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ
ﻋﮑﺲِ ﺭُﺥِ ﯾﺎﺭ ﻧﮯ ﮐﺲ ﺳﮯ ﮨﮯ ﺗﺠﮭﮯ ﭼﻤﮑﺎﯾﺎ
ﺗﺎﺏ ﺗﺠﮫ ﻣﯿﮟ ﻣﺎﮦِ ﮐﺎﻣﻞ ﮐﺒﮭﯽ ﺍﯾﺴﯽ ﺗﻮ ﻧﮧ
ﺗﮭﯽ
ﮐﯿﺎ ﺷﺒﺎﺏ! ﺗُﻮ ﺟﻮ ﺑﮕﮍﺗﺎ ﮨﮯ ﻇﻔﺮؔ ﺳﮯ ﮨﺮ ﺑﺎﺭ
ﺧُﻮ ﺗﯿﺮﯼ ﺣُﻮﺭ ﺷﻤﺎﺋﻞ ﮐﺒﮭﯽ ﺍﯾﺴﯽ ﺗﻮ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ
.
ﺑﮩﺎﺩﺭ ﺷﺎﮦ ﻇﻔﺮؔ
SuNny-ChauDhry
😊
بھیڑ میں اِک اجنبی کا سامنا اچّھا لگا
سب سے چُھپ کر وہ کِسی کا دیکھنا اچھا لگا
سُر مئی آنکھوں کے نیچے پُھول سے کِھلنے لگے
کہتے کہتے کُچھ کسی کا سوچنا ، اچّھا لگا
بات تو کُچھ بھی نہیں تھیں لیکن اس کا ایک دَم
ہاتھ کو ہونٹوں پہ رکھ کر روکنا اچّھا لگا۔
چائے میں چینی ملانا اُس گھڑی بھایا بہت
زیرِ لب وہ مسکراتا" شکریہ" اچھا لگا
دِل میں کِتنے عہد باندھے تھے بُھلانے کے اُسے
وہ مِلا تو سب ارادے توڑنا اچّھا لگا
بے ارادہ لمس کی وہ سنسنی پیاری لگی
کم توجّہ آنکھ کا وہ دیکھنا اچّھا لگا
نیم شب کی خاموشی میں بھیگتی سڑکوں پہ کل
تیری یادوں کے جَلو میں گُھو منا اچّھا لگا
اُس عُد وئے جاں کو امجد میں بُرا کیسے کہوں
جب بھی آیا سامنے وہ بے وفا، اچّھا لگا
امجداسلام امجد
%% SuNny-ChauDhry
ﺧﺎﮎ ﺍُﮌﺗﯽ ﮨﮯ ﺭﺍﺕ ﺑﮭﺮ ﻣُﺠﮫ ﻣﯿﮟ
ﮐﻮﻥ ﭘﮭﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﺩﺭ ﺑﺪﺭ ﻣُﺠﮫ ﻣﯿﮟ
ﻣُﺠﮫ ﮐﻮ ﺧﻮﺩ ﻣﯿﮟ ﺟﮕﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﻣِﻠﺘﯽ
ﺗُﻮ ﮨﮯ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﺍِﺱ ﻗﺪﺭ ﻣُﺠﮫ ﻣﯿﮟ
ﻣﻮﺳﻢِ ﮔِﺮﯾﮧ ! ﺍِﮎ ﮔُﺬﺍﺭﺵ ﮨﮯ
ﻏﻢ ﮐﮯ ﭘﮑﻨﮯ ﺗﻠﮏ ﭨﮭﮩﺮ ﻣُﺠﮫ ﻣﯿﮟ
ﺑﮯﮔﮭﺮﯼ ﺍﺏ ﻣﺮﺍ ﻣُﻘﺪﺭ ﮨﮯ
ﻋﺸﻖ ﻧﮯ ﮐﺮﻟﯿﺎ ﮨﮯ ﮔﮭﺮ ﻣُﺠﮫ ﻣﯿﮟ
ﺍٓﭖ ﮐﺎ ﺩﮬﯿﺎﻥ ﺧُﻮﻥ ﮐﮯ ﻣﺎﻧﻨﺪ
ﺩﻭﮌﺗﺎ ﮨﮯ ﺍِﺩﮬﺮ ﺍُﺩﮬﺮ ﻣُﺠﮫ ﻣﯿﮟ
ﺣﻮﺻﻠﮧ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺑﺎﺕ ﺑﻦ ﺟﺎﺋﮯ
ﺣﻮﺻﻠﮧ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﮕﺮ ﻣُﺠﮫ ﻣﯿﮟ۔۔SuNny-ChauDhry
کہیں پہ جسم کہیں پر خیال رہتا ہے
محبتوں میں کہاں اعتدال رہتا ہے
فلک پہ چاند نکلتا ہے اور دریا میں
بلا کا شور غضب کا ابال رہتا ہے
دیار دل میں بھی آباد ہے کوئی صحرا
یہاں بھی وجد میں رقصاں غزال رہتا ہے
چھپا ہے کوئی فسوں گر سراب آنکھوں میں
کہیں بھی جاؤ اسی کا جمال رہتا ہے
تمام ہوتا نہیں عشق ناتمام کبھی
کوئی بھی عمر ہو یہ لا زوال رہتا ہے
وصال جسم کی صورت نکل تو آتی ہے
دلوں میں ہجر کا موسم بحال رہتا ہے
خوشی کے لاکھ وسائل خرید لو عالمؔ
دل شکستہ مگر پر ملال رہتا ہے
کس سے اظہارِ مدعا کیجئے
آپ ملتے نہیں ہیں کیا کیجئے
آپ تھے جس کے چارہ گر وہ جواں
سخت بیمار ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دعا کیجئے
ایک ہی فن تو ہم نے سیکھا ہے
جس سے ملیئے ، اُسے خفا کیجئے
مجھ کو عادت ہے روٹھ جانے کی
آپ مجھ کو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ منا لیا کیجئے
ملتے رہیئے اِسی تپاک کے ساتھ
بے وفائی کی ۔۔۔۔۔۔۔ انتہا کیجئے SuNny ChauDhry💖
یقین کیسے کروں گا گماں میں رہتا ہوں
چراغ ہوں کسی اندھے مکاں میں رہتا ہوں
چہار سمت اجالا ہے میرے ہونے سے
میں ہر طرف ہوں مگر درمیاں میں رہتا ہوں
مجھے تلاش کرو مجھ سے گفتگو کر لو
میں اپنے حرف میں اپنے بیاں میں رہتا ہوں
حقیر سا مرا کردار ہے کہانی میں
مثال گرد کہیں کارواں میں رہتا ہوں SuNny ChauDhry
🌹مجھے حرف حرف نہ لکھ کر رکھ، مجھے بس زبانی یاد کر ❤
❤تیری داستاں میں نہیں ہوں میں، مجھے دھڑکنوں میں تلاش کر🌹SuNny ChauDhry
تو جو وعدوں پہ ڈٹ گیا ھوتا
کون کافر تھا ، ھٹ گیا ھوتا ؟
تیرے سینے میں دل نہیں شاید
ورنہ اب تک تو پھٹ گیا ھوتا
تیرا میرا مِلن ، جو ھو جاتا
کیا زمانے کا گھٹ گیا ھوتا
اور کچھ وقت ، ساتھ رہ لیتے
اور کچھ وقت ، کٹ گیا ھوتا
تجھ کومنزل سمجھنےسےپہلے
کاش ! محسن پلٹ گیا ھوتا
سلوک ناروا کا اس لئے شکوہ نہیں کرتا
کہ میں بھی تو کسی کی بات کی پروا نہیں کرتا
بہت ہوشیار ہوں اپنی لڑائی آپ لڑتا ہوں
میں دل کی بات کو دیوار پر لکھا نہیں کرتا
اگر پڑ جائے عادت آپ اپنے ساتھ رہنے کی
یہ ساتھ ایسا ہے کہ انسان کو تنہا نہیں کرتا
*ترا اصرار سر آنکھوں پہ تجھ کو بھول جانے کی*
*میں کوشش کر کے دیکھوں گا مگر وعدہ نہیں کرتا*
وہ کچھ سنتا تو میں کہتا
مجھے کچھ اور کہنا تھا
وہ پل بھر کو جو رک جاتا
مجھے کچھ اور کہنا تھا
غلط فہمی نے باتوں کو بڑھا ڈالا یونہی ورنہ
کہا کچھ تھا ، وہ کچھ سمجھا
مجھے کچھ اور کہنا تھاSuNny ChauDhry😎
خود کو اتنا بھی مت بچایا کر۔
بارشیں ہوں تو بھیگ جایا کر۔
چاندلا کر کوئ نہیں دیگا۔
اپنے چہرے سے جگمگایا کر۔
درد ہیرا ہے۔درد موتی ہے۔
درد آنکھوں سے مت بہایا کر۔
دھوپ مایوس لوٹ جاتی ہے۔
چھت پر کسی بہانے آجایا کر۔
کون کہتا ہے دل ملانے کو۔
کم سے کم ہاتھ ہی ملایا کر۔
بات جو تجھ سے زبانی ہو گئی
کچھ حقیقت کچھ کہانی ہو گئی
بے سبب پھرتی نہیں ہے راہ میں
شہر کی لڑکی سیانی ہو گئی
رات پھر پاگل ہوا کے شور میں
زیست میری داستانی ہو گئی
روز کہتے ہیں مگر کہتے نہیں
زندگی اپنی کہانی ہو گئی
بات اپنے شہر کی کچھ تو کہو
قاتلوں کی پاسبانی ہو گئی
وو انا پرست تھی اس کی باتوں میں بھی کرار بھی تھا!!!
اس کے چبھتے لہجے میں چھپا ہوا پیار بھی تھا
وہ مجھے لکھتی تھی کہ منتظر نہ رہوں........!!
لیکن اس کی تحریر میں صدیوں کا پیار بھی تھا.
وہ کہتی تھی نہ روٹھو کہ منانا نہیں آتا
میری ناراضگی پر لیکن وہ بےکرار بھی تھی
میں شاید پھر نہ لکھتا اس کو اپنی خبر~~~~~!
محبت کا بھرم رکھنا تھا کچھ دل بےقرار بھی تھا
شاید یہی اس کا اظہارے محبت ہو~~!
وہ میری ہمدم بھی تھی ستم گزار بھی تھی......SuNny ChauDhry
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain