در و دیوار اتنے اجنبی کیوں لگ رہے ہیں
خود اپنے گھر میں آخر اتنا ڈر کیوں لگ رہا ہے
دیکھنے والا کوئی ملے تو دل کے داغ دکھاؤں
یہ نگری اندھوں کی نگری کس کو کیا سمجھاؤں
ذرا سی بات تھی عرض تمنا پر بگڑ بیٹھے
وہ میری عمر بھر کی داستان درد کیا سنتے
بہت بھیڑ تھی انکے دل میں
خود نہ نکلتے تو نکال دیے جاتے
نہیں شکوہ مجھے کچھ بے وفائی کا تری ہرگز
گلا تب ہو اگر تو نے کسی سے بھی نبھائی ہو
اس قدر مسلسل تھیں شدتیں جدائی کی
آج پہلی بار اس سے میں نے بے وفائی کی
درد ایسا ہے کہ جی چاہے ہے زندہ رہئے
زندگی ایسی کہ مر جانے کو جی چاہے ہے
سب آتے ہیں خیریت پوچھنے
تم آ جاؤ تو یہ نوبت ہی نہ آے

نفرت کی ہوا بن میں چلائی کس نے
جل اٹھی زمیں آگ لگائی کس نے
اٹھتی ہیں جہاں کی انگلیاں کس کی طرف
یاں جیت کے ہاری ہے لڑائی کس نے
ہم نے سوچا تھا کہ سب دکھ درد تمهیں بتائیں گے
پرتم نے تو اتنا بھی نہیں پوچھا کہ خاموش کیوں ہو
فرصت ملی تو لکھوں گا عنایتیں بھی اس کی
ابھی تو فی الحال شکایتوں سے فرصت نہیں
رتبے کی بات کرتے ہو تم میخانے میں بیٹھ کر؟
مرتبے والے بھی اپنا رتبہ بھول جاتے ہیں پینے کے بعد

اک رات وہ گیا تھا جہاں بات روک کے
اب تک رکا ہوا ہوں وہیں رات روک کے
یہ کیسا نشہ ہے میں کس عجب خمار میں ہوں
تو آ کے جا بھی چکا ہے، میں انتظار میں ہوں

اتنی کشش تو ہو___نگاہِ شوق میں...!
اِدھر دل میں خیال آئے اُدھر وہ بے قرار ہو جائے!!
Tumhara Hamara Rishta To Aankhon Aur Palkon Jaisa Hai,
Agar Palak Kuch Der Na Jhapke To Aankh Ro Deti Hai,
Aur Agar Aankh Mein Kuch Chala Jaye To Palak Tadap Uthti Hai.
اپنے ہی جیسا کرتا ہوں کوئی تلاش صاحب
بنتی نہیں میری ..........کسی بہترین سے!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain