علی اکبر شبیہ پیغمبر تھے ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ جب وہ میدان میں آئے تو مسلمان ان سے لڑنے سے بعض آجاتے مگر وہ علی اکبر۴ پر یوں ٹوٹ پڑے جیسے بھیڑیے گروہ بنا کر حملہ کرتے ہیں ایک شکی نے ان کے کلیجے پر سنا سے وار کیا اور نیزے کی انی کو سینے کے اندر توڑ دیا ۔علی اکبر۴ کی سانسیں اکھڑنے لگیں بابا کو آواز دی اب ناجانے کیسے امام حسین علیہ السلام علی اکبر۴ کی نصرت کو پہنچے- امام حسین علیہ السلام شبیہ رسول علیہ السلام کے جسد مبارک کے سرہانے تشریف لائے اور اپنی صورت اپنے لخت جگر کی صورت پر رکھ کر فرمایا:"خدا اس قوم کو قتل کرے جس نے تجھے قتل کیا،انہوں نے خدا کی شان میں جسارت کی ہے اور رسول خدا کی بے حرمتی، تمہارے بعد اس دنیا کے سر پر خاک ہو علی اکبر۴ تمہارے بعد یہ دنیا تاریک ہوگئی"۔ انا لله وانا اليه راجعون لعنة الله على قوم الظالمين
جب علی اکبر۴ کو سوار کردیا تو فرمایا"پروردگار اب میں اس کو بھیج رہا ہوں جو کہ رفتار گفتار شکل و صورت میں تمہارے رسول کے سب سے مشابہت رکھتا ہے"علی اکبر۴ رن کے لیے چلے ابھی کچھ فاصلہ بھی نہ طے کر پائے تھے کہ پیچھے کوئی آتے ہوئے محسوس ہوا دیکھا تو بابا سواری کے پیچھے چلے آ رہے ہیں رک کر عرض کی بابا اگر آپ اس طرح آئیں گے تو میں کیسے لڑ پاؤں گا۔ علی اکبر۴ میدان میں پہنچے اپنا تعارف کرایا سخت جنگ کی سینکڑوں اشکیا کو فن نار کیا ایک جھلک خیمہ گاہ کی طرف رخ کیا دیکھا کہ جس جس طرف علی اکبر۴ کی سواری جاتی تھی اس طرف امام حسین علیہ السلام لپکتے تھے علی اکبر۴ سے ایک آن بھی آنکھ نہ نکالتے تھے۔
روایات میں ہے کہ جناب فاطمہ سلام اللہ علیھا ,رسول اللہ صلواۃ اللہ علیہ سے سب سے زیادہ مشابہ تھیں ان کے بعد حسنین کریمین علیھم السلام رسول اللہ سے مشابہت رکھتے تھے مگر جناب علی اکبر۴ وہ ہستی تھیں کہ اہل بیت رسول اور اہل مدینہ کو جب رسول کی زیارت کا اشتیاق ہوتا تھا تو جناب علی اکبر۴ کو دیکھ کر وہ پیاس بجھاتے تھے۔ یوم عاشور جب علی اکبر۴ اجازت طلبی کے لیے امام حسین علیہ السلام کے پاس آئے تو امام حسین نے ان سے مخاطب ہو کر فرمایا کاش کہ تمہارا تم جیسا کوئی بیٹا ہوتا اور تم سے یوں مرنے کی رخصت مانگتا تو تمہیں معلوم ہوتا کہ یہ میرے لیے کتنا سخت وقت ہے۔ 😭😭