ہماری خانہ بدوشی ہماری منزل ہے
ہم اپنے آپ میں رہتے ہیں دربدر آباد
🍂
وہ شکوے جو میں نے کئے ہی نہیں ، ساری زندگی قرض رہیں گے تم پہ
🍂
ایک ہی شخص ہے جس کے واسطے ہم کو
زندگی اچھی لگتی ہے جینا نعمت لگتا ہے
🍃
دنیا تم سے تماشہ چاہے گی
تم بس اپنے سکون پر اڑے رہنا
🍂
پھر مجھے اپنے دل سے لگا لو،
اُس دل سے جو تنہائی کے زہر اور ترک کیے جانے کے داغ کو خوب پہچانتا ہے۔
میں تمہارے سینے کی دھڑکنوں میں پناہ لینا چاہتا ہوں،
جہاں ہر دھڑکن مجھے یہ یقین دلائے کہ اب جدائی کا کوئی خوف نہیں۔
تمہارے دل کی تھکن میرے دل کی وحشت کو سہلا دے،
اور ہم دونوں کے زخم ایک دوسرے کی قربت میں مرہم پائیں۔
آؤ، ہم اپنی شکستہ کہانی کو لمس کے کاغذ پر
پھر سے نئی محبت کے حروف میں لکھیں
🍃
رہی زندگی تو ______ شہرِ ظلمت میں
چراغ بانٹیں گے بے حساب بانٹیں گے
🍂
فقط یہ آپ کا گلہ نہیں ہے،، محترمہ
ہمارے ساتھ جو رہا،، قرار میں نہیں رہا
🍂
ماں کا پیار خُدا کی رحمت کا عکس ہے
🍃
ہر انسان کے پاس ایک سایہ دار انسان ضرور ہونا چاہیے کہ جب آپ اس دنیا سے ، تعلقات سے ،معاملات سے تھک جائیں تو اس کے سائے میں چند لمحے بیٹھ سکیں. جہاں کوئی خوف نہ ہو، جہاں عزت ہو ،مان ہو، جہاں اس کو معلوم ہو کہ یہاں کی گئی اور کہی گئی ہر بات ہر درد یہیں دفن رہے گا
❤️🩹🌸
کوئی بھی ایسا نہیں ہوتا جو کسی خاص کی کمی کو پورا کر سکتا ہے ۔ دوسرا سورج آپ کا سورج ہو ہی نہیں سکتا بھلے وہ آپ کے لئے کتنی ہی شدت سے چمک رہا ہو
✔️
کبھی کبھی دل کو بہلا دینا صحیح ہوتا ہے، ہر ضد سکون نہیں دیا کرتی
✨
اتنا کبھی میں خود کو میسر نہیں رہا، جتنا میں رائگاں ہوا ہوں تیرے ہاتھ سے
🍂

دلوں میں ویرانیوں کا بسیرا ہے
🍂
اندر اپنے نا جانے کیا کیا الجھا پڑا ہے
🍂
جس میں تو شامل تھا وہ کچھ اور تھا' طرزِ حیات
اب جو گزرے ' جا رہی ہے زندگانی اور ہے
🍂
محبت جس پر نظرِ کرم کردے پھر اسکا ہر دن بہشت سے
قریب تر ہے
🍃
یادوں سے لڑ کے اور تھک ہار کے سوئے کوئی
اور پھر خواب میں منظر وہی پرانے دیکھے🖤"ـ
مجھے حیرت ہے کہ
وصل کے چند سالوں میں
تمہیں میں نے کس قدر
حافظے میں رکھا
کس قدر چاہا
اور اب دکھ ہے
بہت غم ہے کہ
وہی یادیں میرا دل
نگلتی جا رہی ہیں 🖤🥀"ـ
محبت کسی کی ملکیت نہیں، اور نہ ہی خود کسی کی ملکیت بن سکتی ہے۔
〰️خلیل جبران🤍
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain