اُسے کہنا ____ 🥀 کہ ہم نے چھوڑ دی ضد اُن سے ملنے کی !! تقاضے تشنگی کے ساحلوں پہ چھوڑ آئے ہیں !! ہمیں معلوم ہے ____ 🥀 بے درد موسم کی رضا کیا ہے !! ہم اپنے خواب سارے پانیوں پہ چھوڑ آئے ہیں !!
چاہنے والے تیرے ہزار ہونگے کہاں سارے تیرے وفادار ہونگے کچھ جان لینے والے ملیں گے کچھ تیرے جان نثار ہونگے انا پرستوں سے پالا پڑے گا چہرے مگر خاک سار ہوں گے دیکھنا دشمن کی پہلی صف سامنے تیرے یار ہوں گے.