کچھ لوگوں کے دمادم کے ہوم پیج پر لگاتار پوسٹس کرنے کے بعد ہوم پیج کسی کچرا کنڈی کا رخ پیش کرنے لگتا ہے جہاں آپ کو کہیں تعفن زدہ غلاظت نظر آ رہی ہے، کہیں جلتے کوڑے ہوئے سے اٹھتا دھواں دکھائی دے رہا ہے تو کہیں گندے شاپروں اور خراب پھلوں کی سڑاند ناک میں گھس رہی ہے۔ ایسے میں بعض اوقات ناک لپیٹ کر جلدی جلدی آف لائن ہو جانے میں ہی عافیت ہوتی ہے تاکہ آپ کی طبیعت پراگندہ نہ ہو۔۔۔۔۔۔ انسان کی فطرت اتنی بھی عفونت زدہ نہیں ہونی چاہیئے کہ آپ کی آن لائن موجودگی کی بدبو بھی دوسروں کو محسوس ہونے لگے۔۔۔۔۔۔
آپ نے اکثر امریکہ اور برطانیہ میں جائیدادیں رکھنے والے سیاستدانوں کو یہ کہتے ہوئے سنا ہو گا کہ پاکستان غزہ نہیں ہے۔ میرے خیال میں یہ بات بالکل سچ ہے۔ کیونکہ 25 میل لمبے اور 6 میل چوڑے غزہ کو تو امریکہ، یورپ اور اسرائیل مل کر پونے 2 سال سے بے تحاشہ بمباری کے باوجود بھی شکست نہیں دے سکے۔ سوال تو ہے کہ ہمارے اندر کتنا دم خم ہے؟
چار مئی شیر میسور ابوالفتح ٹیپو سلطان شہید رحمۃ اللہ علیہ کا یوم شہادت ہے۔ علامہ اقبال کے مطابق ٹیپو سلطان کے جہاد حریت اور ان کی شہادت کے بعد انگریزوں کو احساس ہوا کہ جب تک اس قوم میں مسئلہ جہاد اور جذبہ جہاد زندہ رہے گا، یہ ہمارے لیے مشکلات کھڑی کرتے رہیں گے۔ چنانچہ جہاد کے خلاف باقاعدہ مہم شروع کی گئی جس کے لیے بکاؤ مولویوں کی فوج تیار کی گئی جنہوں نے انگریزوں کی ایما پر جہاد کی ضرورت و اہمیت کو گھٹانا شروع کر دیا۔ پھر مرزا قادیانی کی صورت میں ایک نیا چہرہ سامنا آیا جو سرے سے ہی جہاد کا منکر تھا۔۔۔ اور پھر میڈیائی پروپیگنڈے کے اس دور میں ہر خودکش بمبار کو "جہادی" کا لقب دے کر جہاد جیسے فریضے کو گویا گالی بنا دیا گیا اور اب صورتحال یہ ہے کہ کشمیر سے غزہ تک پوری مسلم دنیا جل رہی ہے لیکن مسلمان "امن و آشتی" کی درآمد شدہ راگنی بجا رہے ہیں۔
دمادم پر فضول پوسٹس کا "ویشیئس سائیکل"۔۔۔۔
دمادم پر 90 فیصد پوسٹس ان فضولیات میں سے کسی ایک پر مشتمل ہوتی ہیں۔۔۔۔1۔بے سر و پا رومانوی شاعری (بصارت پر
بے انتہا بوجھ) 2۔ سیکرٹ لنک (میرے خیال میں اس کی بجائے آئینہ دیکھ لیں تو افاقہ ہو جائے گا) 3۔ فیس بک، یوٹیوب یا ٹک ٹاک وغیرہ کی کسی ویڈیو کا لنک 4۔ تحریری وی۔لاگنگ (انتہائی فضول کام۔ کسی کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں کہ آپ نے کیا کھایا ہے یا آج آپ کو اپنی ماں سے کتنی بار ڈانٹ پڑی ہے۔) 5۔ گرل فرینڈ کی بھیک یا فحش گوئی 6۔ خدا حافظ دمادم میں اب یہاں کبھی نہیں آؤں گا۔ (یہ پوسٹ کرنے والے 99 فیصد حضرات دوسرے ہی دن واپس آ جائیں گے) 7۔گھسے پٹے لطیفے (معیاری مزاح ہمیشہ فرحت بخش ہوتا ہے لیکن وہ دمادم پر خال خال ہی دکھتا ہے۔) 8۔ غیر معیاری اور گھٹیا رومانوی ناولوں سے چرائے گئے بے تکے فلسفیانہ اقوال
https://alqassam.ps/arabic/videos/index/3465
عراق پر جب امریکہ نے قبضہ کیا تھا تو ایک عراقی سنائپر جس کا عرفی نام "قناصِ بغداد" تھا، وہ امریکیوں کے لیے ڈراؤنا خواب بن گیا تھا۔ وہ نہ صرف امریکی فوجیوں کو اپنی نشانہ بازی سے تاک تاک کر جہنم میں پہنچاتا تھا بلکہ اپنی بندوق پر نصب دور بینی کیمرے کی مدد سے ان کی زندگی کے آخری مناظر کی ویڈیو بھی بناتا تھا اور وہ ویڈیوز انٹرنیٹ پر عراقی مزاحمت کی نشانی کے طور پر اب بھی موجود ہیں۔ آج کتائب القسام کے سنائپر کی قابض صیہونی دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کی یہ ویڈیو دیکھی تو مجھے قناص بغداد کی وہ ویڈیوز یاد آ گئیں۔
پاکستان میں ڈاکٹر بننے کے تین طریقے ہیں۔۔۔۔۔
پہلا طریقہ ہے کہ ایم بی بی ایس کر لیجیئے۔
دوسرا طریقہ ہے کہ پی ایچ ڈی کر لیجیئے۔
تیسرا طریقہ ہے کہ دمادم پر تشریف لے آئیے اور اے آئی کو حکم دیجیئے کہ وہ آپ کو آپ کے نام کے ساتھ ڈاکٹر کے سابقے کا اضافہ کر کے ایک عدد متاثر کن پوسٹ لکھ کر دے۔ یہ طریقہ سب سے سادہ اور نفع بخش ہے۔ اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ آپ ڈاکٹر بننے کے علاوہ حکیم الامت، غزالئ زماں، رازئ دوراں، قطب الارشاد، عمدة الاذکیاء غرضیکہ ہر وہ چیز بن سکتے ہیں جو آپ چاہیں اور وہ بھی بالکل مفت۔ بس اس کا نقصان یہ ہے کہ آپ کی یہ ڈاکٹری اور حکیم الامتی موبائل کی سکرین سے باہر نہیں نکل سکتی۔۔۔۔۔
آپ بازار سے گزر رہے ہوں اور وہاں آپ کو کسی تھڑے پر بیٹھے دو چار بے روزگار لونڈے منہ میں سگریٹ دبائے، ہر آتی جاتی عورت کو گلی کے کونے تک تاڑتے ہوئے اور آپس میں "بچیوں" پر تبصرے کرتے ہوئے نظر آئیں تو کیا آپ ان سے کسی سنجیدہ موضوع پر مدلل گفتگو کی توقع رکھ سکتے ہیں؟
شاید نہیں۔ شاید آپ ایسی کسی بحث کے شروع ہونے سے قبل ہی وہاں سے نکل لیں گے۔ لیکن وہی لونڈے جب اپنا موبائل پکڑے دمادم یا فیس بک جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آپ سے خالص تحقیقی اور علمی موضوعات پر انتہائی جاہلانہ انداز میں مجادلہ کرنے لگیں تو آپ ان سے بحث میں اپنا کافی سارا قیمتی وقت اور توانائیاں لگا دیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔
ایسا کیوں ہوتا ہے؟ میں اس کو سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں کیونکہ بسا اوقات یہ غلطی مجھ سے بھی ہو جاتی ہے۔۔۔۔۔
پاکستان میں آج کل اے آئی سے مستعار لی گئی اور کاپی پیسٹ شدہ پوسٹس شیئر کرنے کے بعد خود کو علامہ ، ڈاکٹر ، مفتی یہاں تک کہ حکیم الامت بھی سمجھنا شروع ہو جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔
دمادم کا لبرل صیہونی : مجھے فلسطینیوں سے کچھ ہمدردی ہے لیکن میں حماس کو دہشت گرد سمجھتا ہوں۔۔۔۔۔۔
یعنی دوسرے الفاظ میں صیہونی صاحب یہ فرما رہے ہیں کہ اگر کسی فلسطینی کے گھر پر بم گرا دیا جائے، اس کی آنکھوں کے سامنے اس کے بہن بھائی بیوی بچوں ماں باپ کو شہید کر دیا جائے اور پھر وہ بھی بیماری، فاقہ کشی اور موسم کی سختیاں جھیلنے کے بعد کسی دھماکے میں شہید ہو جائے لیکن ان سب مصائب پر اف تک نہ کرے اور حرف شکایت زبان پر نہ لائے تو اس سے تھووووووڑی سی ہمدردی کرنے کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے لیکن جو فلسطینی قابض صیہونیوں کے مقابلے میں ہتھیار اٹھا لے اور یہ سوچ لے کہ خود تو شہید ہوں گا ہی لیکن دو چار یہودیوں کو ضرور واصل جہنم کر کے جاؤں گا، وہ دہشت گرد، شدت پسند اور امن کا دشمن ہے اور اس کی شہادت پر خوشی منانی چاہیئے۔۔۔۔۔
Any social media website created by a desi zionist, Israhell's sympathiser and genocide supporter is a big ⚠️🚫❌🔴 for me. Left X and FB, not gonna join you either.
#NoThanks
ہندو عورتوں کے قبول اسلام کے بعد مسلمان مردوں سے نکاح کے عمل کو "لو جہاد" کا نام دے کر اس کے خلاف سخت قوانین بنا دیئے گئے اور کئی بے گناہ مسلمانوں پر ہندو عورتوں کو ورغلانے کا الزام لگا کر انہیں جیلوں میں ڈال دیا گیا۔ پھر "فلڈ جہاد" کی نئی اصطلاح مارکیٹ میں آئی جب آسام کے وزیراعلی نے مسلم یونیورسٹی پر الزام لگایا کہ اس کی تعمیر کے لیے کاٹے گئے درخت سیلاب کی وجہ بنے۔ اور اب پیش خدمت ہے "شربت جہاد"۔ بی جے پی اور گرو رام دیو ملعون کا کہنا ہے کہ روح افزاء والے "شربت جہاد" کر رہے ہیں اور شربت بیچ کر مساجد بناتے ہیں اس لیے روح افزاء کی بجائے گرمی بھگانے کے لیے گائے کا پیشاب پینا چاہیئے۔۔۔۔۔
ذرا سوچو جس دن مسلمانوں نے حقیقی جہاد شروع کر دیا اس دن ان گاؤ ماتا کے پجاریوں کا کیا حشر ہو گا۔۔۔۔
من لکعب بن الاشرف فانه قد اذی اللہ و رسوله
کون ہے جو کعب بن اشرف کو قتل کرے گا کہ اس نے اللہ اور اس کے رسول کو ایذا پہنچائی ہے۔۔۔۔۔
~صحیح بخاری شریف
قیامت تک جب بھی کوئی کعب بن اشرف پیدا ہو گا تو کوئی نہ کوئی محمد بن مسلمہ اس صدائے حق کے جواب میں "لبیک یا رسول اللہ ﷺ" ضرور کہے گا۔۔۔۔۔
ان شاءاللہ عزوجل
علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے 17 اکتوبر 1935ء کو اپنے بیٹے جاوید اقبال کے نام وصیت میں فرمایا۔۔۔۔
میں اپنے عقائد میں بعض جزوی مسائل کے جو ارکان دین میں سے نہیں ہیں، سلف صالحین کا پیرو ہوں اور یہی راہ بعد کامل تحقیق کے، محفوظ معلوم ہوتی ہے۔ جاوید کو بھی میرا یہ مشورہ ہے کہ وہ اس راہ پر گامزن رہے اور اس بدقسمت ملک ہندوستان میں مسلمانوں کی غلامی نے دینی عقائد کے جو نئے فرقے مختص کر لیے ہیں، ان سے احتراز کرے ۔۔۔۔ غرضیکہ طریقہ حضراتِ اہلسنت محفوظ ہے اور اسی پر گامزن رہنا چاہیئے اور آئمہ اہلبیت کے ساتھ محبت و عقیدت رکھنی چاہیئے۔
@ زندہ رود
سرکردہ مسلمانوں کے رکن نے علامہ اقبال سے عرض کی کہ آپ انگریز وائسرائے سے نتھو رام گستاخ کو واصل جہنم کرنے والے غازی عبدالقیوم کی رہائی کی بات کریں۔ علامہ لیٹے ہوئے تھے۔ پریشانی کے عالم میں اٹھ کر بیٹھ گئے۔ فرمانے لگے : "کیا ہمارا عبدالقیوم کمزور پڑ گیا ہے؟" جواب ملا نہیں نہیں وہ اپنے عمل پر برملا فخر کا اظہار کرتا ہے اور کہتا ہے کہ میں نے شہادت خریدی ہے مجھے پھانسی سے بچانے کی کوشش مت کرو۔ اس پر علامہ نے برہم ہو کر فرمایا : کیا میں ایسے شخص کے لیے انگریز وائسرائے کی منتیں کروں جو زندہ رہا تو غازی اور پھانسی چڑھا تو شہید ہے؟
بعد میں علامہ نے غازی عبدالقیوم اور غازی علم الدین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مسلمانوں سے کہا۔۔۔۔
ان شہیدوں کی دیت اہل کلیسا سے نہ مانگ
قدر و قیمت میں ہے خوں جن کا حرم سے بڑھ کر
علامہ اقبال سے محبت کی ویسے تو بہت سی وجوہات ہیں لیکن ایک بڑی وجہ ان کا یہ جملہ ہے جو انہوں نے غازی علم الدین شہید رحمۃ اللہ علیہ کا ماتھا چوم کر ادا کیا تھا کہ
اسی گلاں ای کردے رہ گئے تے ترکھاناں دا پتر بازی لے گیا۔۔۔۔۔۔
دمادم کا لبرل ٹٹو 25 دسمبر کو : میری کرسمس میری کرسمس بھائیو۔ یسوع مسیح کی آمد بہت بہت مبارک ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دمادم کا لبرل ٹٹو 12 ربیع الاول یا 20 اپریل کو : ابے گھونچو اس تاریخ میں بڑے اختلاف ہیں۔ آج میلاد نہیں ہے۔ تم لوگ تو ہو ہی جاہل ان پڑھ بیوقوف۔۔۔۔۔۔۔۔
اسی لیے جب بھی میں میلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مبارکباد دیتا ہوں تو ہمیشہ "صحیح العقیدہ" مسلمانوں کو دیتا ہوں ۔ کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ شیاطین کے لیے تو یہ دن بہت بھاری تھا اور ہے۔ ان کو خوشی کیونکر ہو سکتی ہے۔۔۔۔۔
میں نے کچھ دیر قبل 20 اپریل 571 عیسوی کے دن کو میلاد شریف کا دن کہا تو انگریزوں کا ایک بند دماغ ٹٹو اپنی رسی تڑوا کر میری پوسٹ پر آ کر ڈکرانے لگا کہ نہیں نہیں تم گوگل سے اٹھا کر تاریخ لے آئے ہو، میلاد شریف کا سن 547 تھا تم رضا اسلان کی کتاب پڑھو۔
اب جناب کیا جانیں کہ میں نے یہ تاریخ ایک ماہر مورخ و محدث کی کتاب "نطق الہلال بارخ ولاد الحبیب و الوصال" سے لی تھی جس میں پوری تحقیق کے بعد یہ تاریخ اخذ کی گئی ہے۔ آپ نے رضا اسلان کا نام لیا تو اس نے 552 لکھا ہے ناکہ 547۔ سو آپ کی تو اپنی یاداشت کمزور ہے۔
دوسرا یہ کہ 11 ہجری میں حضور پاک ﷺ کا وصال ہے اور اس وقت 632 عیسوی تھا اور حضور اقدس ﷺ کی ظاہر عمر شریف 63 قمری سال تھی۔ اب اپنی آئن سٹائن والی آئی ڈی سے 632 میں سے 63 ہجری سال مائنس کر کے مجھے بتائیں کہ 547 یا 552 عیسوی کیسے بنتا ہے؟؟
بیس اپریل 571ء ہمارے آقا و مولا، ملجا و ماوی حضور خاتم النبیین صلی اللہ علیہ و آلہ و اصحابہ و بارک وسلم کا یوم ولادت شریف ہے۔ تمام صحیح العقیدہ مسلمانوں کو میلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا دن مبارک ہو۔
الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ
الصلوة والسلام علیک یا حبیب اللہ
ایرانیوں کی ایک بات جو مجھے اچھی لگتی ہے وہ ہے ان کا ٹائی لگانے سے اجتناب۔۔۔۔۔
میں نے آج تک ایرانی حکومت کے کسی فرد کو ٹائی لگائے نہیں دیکھا۔۔۔۔ وہ اس کو غلامی اور فرمانبرداری کا پٹہ تصور کرتے ہیں۔ اور یہ بات حقیقت بھی ہے۔
آج بی بی سی اردو کی شہ سرخی تھی۔۔۔۔۔۔
فلسطین پر بات کرو گے تو اُٹھا لیے جاؤ گے : امریکہ میں غیر ملکی طلبہ کو ویزے منسوخ ہونے کا خوف۔۔۔۔۔۔۔
مجھے یہ پڑھ کر انجانی سی خوشی ہوئی۔ کیونکہ لبرل ازم (منافقت) اس قدر ننگی ہو چکی ہے کہ اب تو اس کی کھال بھی ادھڑ گئی ہے بلکہ کرم خوردہ ہڈیاں تک نظر آنے لگی ہیں۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain