Damadam.pk
Udas.boy's posts | Damadam

Udas.boy's posts:

Udas.boy
 

وزن پوچھو تو 120 کلو
اور خواہش پلکوں پہ بیٹھنے کی
بعض آ جاؤ لڑکیوں

Udas.boy
 

اشکوں کی ضمانت بھی جہاں کام نہ آ سکی
وہاں لفظوں کا یقین کون کرے گا

Udas.boy
 

اب تو کچھ بھی نہیں اس دل میں
پہلے افسوس بھی تھا اور حیرت بھی

Udas.boy
 

جس کو دیکھو وہ دکھی ہے
آخر یہ خوشی جا کس کے پاس رہی ہے

Udas.boy
 

ہم نادان تھے جو خود کو اس کا ہمسفر سمجھ بیٹھے
وہ چلتا میرے ساتھ تھا لیکن کسی اور کی تلاش میں

Udas.boy
 

لمبی مسافتوں نے چپکے سے یہ کہا
تنہا جو چل رہے ہو محبت سے کیا ملا

Udas.boy
 

لڑکی بولی رک جاؤ بھائی اس غریب سے بھی کچھ لیتے جاؤ
لڑکی دوبارہ اللہ کے حضور سجدہ ریز ہو گئی اور دعا کی کہ
اے اللہ اس نوجوان پر جہنم کی آگ حرام کر دے اس کو نیکوں کار میں شمار کر دے
بس یہی وجہ ہے میرے دوست اس دن سے لے کر آج تک میں اس دنیا میں جو بھی گرم چیز کو پکڑتا ہوں مجھے کچھ نہیں ہوتا آگ میں بھی ہاتھ ڈالتا ہوں تو وہ مجھے کچھ نہیں کہتی میری اس بہن کی دعا ہے مجھے مجھ پر اللہ نے دنیا کی آگ بھی حرام کر دی ہے
امید کرتا ہوں جہنم کی آگ سے بھی اللہ پاک مجھے محفوظ رکھے گا
ذرا سوچئے اس کہانی سے ہمارے لئیے کیا سبق ہے یہ ایک کہانی نہیں ہے سچی حقیقت ہے
اور آج اس دور کے نوجوان اور لڑکی کو دیکھ لیں

Udas.boy
 

لڑکی نے جا کر دروازہ کھولا تو دیکھا وہی نوجوان دروازے پر کھڑا ہے
لڑکی نے کہا تم کیا لینے آئے ہو یہاں پر چلے جاؤ یہاں سے وہ نوجوان بولا آپ غریب ہو کر بھی اللہ سے اتنا ڈرتی ہو بچوں کو مرنے کے لیے چھوڑ دیا مگر گناہ نہیں کیا
تو میرے پاس اتنی دولت ہونے کے باوجود مجھے اللہ سے کتنا ڈرنا چاہیے
یہی سوچ کر میں آپ سے معافی مانگنے آیا ہوں میں آپ کو سچے دل سے اپنی بہن مانتا ہوں اور آپ کے بچوں کے لیے کھانا لایا ہوں
نوجوان کھانے دے کر واپس جانے لگا تو

Udas.boy
 

یہ سوچتی لڑکی اس نوجوان کے دروازے پر پہنچ گئی اور کہا اے نوجوان مجھ پر رحم کھا ترس کھا مجھ پر
میرے بچے بھوک سے مر رہے ہیں تو وہ نوجوان بولا تم میری بات مان لو میں تمھاری بات مان لوں گا
لڑکی نے کہا لعنت بھیجتی ہوں تمہاری اس دولت پر میں کیوں اپنے اللہ اور اس کے رسول صل اللہ علیہ و آلہ و سلم کی نافرمانی کروں
وہ بھی صرف کھانے کے لیے جس نے مجھے یہ عزت دی ہے اسی کی نافرمانی میں کیسے کر سکتی ہوں تم اپنی دولت اپنے پاس رکھو
یہ کہہ کر لڑکی واپس چلی گئی گھر جا کر اس نے وضو کیا اور اللہ کے حضور سجدہ ریز ہو گئی
اور اللہ کا شکر ادا کرنے لگی کہ مجھے اس گنا سے بچا لیا اتنے میں دروازے پر دستک ہوئی

Udas.boy
 

میرے بچے تو بچ جائیں گے اور پھر اللہ سے توبہ کر لوں گی کیونکہ انسان گنا کرتے وقت یہی سوچتا ہے کہ اللہ ہم سے بہت دور ہے اور توبہ کرتے وقت یہی سوچتا ہے اللہ ہمارے بہت قریب ہے
تو وہ لڑکی چل پڑی اس نوجوان کے پاس وہ چل رہی تھی راستے میں اسے سوچ آئی اگر میں گنا بھی کروں پھر بھی میرے بچے مر گئے تو کھانے کھانے کے بعد بھی اگر ان کو موت آ گئی تو
یا گنا کرنے کے بعد مجھے توبہ کا موقع نہ ملا مجھے پہلے موت آ گئی تو قبر میں کیا منہ لے کر جاؤں گی میں

Udas.boy
 

لڑکی رو کر بولی تمہیں اللہ کا کوئی خوف نہیں ہے کیا تم نے مرنا نہیں ہے نہیں چاہیے مجھے ایسی مدر
یہ کہہ کر لڑکی واپس چلی گئی جب گھر گئی تو بچے جلدی سے ماں کے پاس آئے اور کہنے لگے ماں ہمارے لیے کھانا لائی ہو
ہمیں بہت بھوک لگی ہے ہم پیاس سے مر رہے ہیں لڑکی روتی اور اپنے بچوں کو تڑپتا دیکھ رہی تھی
اتنے میں ایک بچا بولا ماں اگر آپ ہمیں کھانا نہیں کھلا سکتی تو ہمیں اپنے ہاتھوں سے مار دے ہمارا گلہ ہی دبا دے
یہ بات سنی تو ماں آخر ماں ہوتی ہے اس کا کلیجا پھٹنے لگا اس نے دل میں سوچا کیوں نہ میں اس نوجوان کی بات مان لوں

Udas.boy
 

میں لڑکی کو دیکھا اور بہت خوش ہوا کہ آج یہ میرے دل کی خواہش پوری کرے گی
میں نے اپنے نوکروں سے کھا جاؤ اس لڑکی کو میرے کمرے میں لے آؤ
لڑکی میرے کمرے میں آ گئی میں نے پوچھا کیا چاہیے تمہیں تو وہ لڑکی بولی
اے نوجوان میں شادی شدہ ہوں میرے 3 بچے ہیں اور وہ بھوک سے تڑپ رہے مر رہے
مہربانی کر کے میرے بچوں کے لیے کچھ کھانے کے لیے دے دو وہ نوجوان بولا تم میرے دل کی خواہش پوری کر دو میں تمہارے بچوں کو اور تم کو مالا مال کر دو گا
لڑکی نے پوچھا تمہارے دل کی کیا خواہش ہے میں نے کہا میں تم سے زنا کرنا چاہتا ہوں

Udas.boy
 

محبت زندگی کے فیصلوں سے لڑھ نہیں سکتی
کسی کو کھونا پڑتا ہے کسی کا ہونا پڑتا ہے

Udas.boy
 

ایسا کبھی نہیں ہو سکتا اور یہ کہہ کر چلی گئی
میں بھی اس لڑکی کے پیچھے پڑا رہا مگر وہ لڑکی میری ایک نہ سنتی تھی
پھر دن ایسا آیا ہمارے شہر میں قہت پڑ گیا خوشک سالی ہو گئی لوگ بھوک سے مر رہے تھے
آخر کار وہ مجھے سے مدد مانگنے میرے گھر پر چلے آئے کیونکہ میں ایک امیر آدمی تھا میں نے لوگوں کی مدد کرنا شروع کر دی
ایک دن میں نے دیکھا وہ لڑکی بھی لوگوں کی درمیان مدر کے لیے قطار میں کھڑی ہے

Udas.boy
 

میرا جوانی کا دور تھا اور میں ایک امیر باپ کا بیٹا تھا میں چاہتا تو دنیا کی جو چیز خریدتا تو خرید سکتا تھا
ایک دن میں اپنے مکان کی چھت پر بیٹھا تھا تو میں نے گلی میں ایک خوبصورت لڑکی دیکھی میرا دل اس کی طرف بری نیت سے مائل ہوا
میں نے اس اس لڑکی سے بات کرنا چاہی میں نے کہا کون ہو تم اور کہاں رہتی ہو تو اس نے لڑکی نے جواب دیا
میں اللہ کی بندی ہو اور اللہ کی امان میں رہتی ہوں مگر مجھے میری ہوس اور اس کے حسن کے سوا اور کچھ نظر نہیں آ رہا تھا
میں نے اس لڑکی سے کہا اگر تم میری خواہش پوری کر دو تو میں تمہیں مال و دولت سے مالا مال کر دو کا سونے زیور سے تول دوں گا مگر وہ لڑکی بولی

Udas.boy
 

دو دوست جا رہے تھے تو ان میں ایک اگر گرم چیز کو پکڑتا تو اس کے ہاتھ کو کچھ بھی نہیں ہوتا تھا وہ جتنی بھی گرم چیز کو ہاتھ لگاتا ہتکہ وہ آگ میں ہاتھ ڈال دیتا تو اس کے ہاتھ کو کچھ نہیں ہوتا تھا
آگ اسے کچھ نہیں کہتی تھی دوسرا دوست پریشان تھا
آخر یہ ماجرا کیا ہے
اس نے اپنے دوست سے پوچھا ایسا کیوں ہوتا ہے کیا وجہ ہے آگ بھی آپ کو کچھ نہیں کہتی
تو دوسرے دوست نے کہا آپ رہنے دیں اس بات کو مگر دوست کے لیے حیرت کی بات تھی تو اس نے بار بار اسرار کیا آخر کیا وجہ ہے اس کی
تو دوسرے دوست مجبور ہو گیا بات بتانے کیلئے تو وہ دوست سے بولا سن اے دوست مجھے آگ کیوں کچھ نہیں کہتی

Udas.boy
 

عمر بھر جن کو میسر نہیں ہوتی منزل
خاک راہوں میں اڑاتے ہوئے مر جاتے ہیں

Udas.boy
 

سات سمندر پار باتیں تو کی جاتی ہیں
کیا ماضی میں کال ملائی جا سکتی ہے
نئی محبت مہنگی پڑتی ہے تو بتاؤ
کیا پرانی ٹھیک کرائی جا سکتی ہے

Udas.boy
 

صبر میں بھی حد ہوتی ہے
اور کتنا سنبھالیں پلکیں پانی کو

Udas.boy
 

کمال کرتے ہیں ہم سے جلنے والے دشمن بھی
محفل اپنی سجاتے ہیں اور ذکر ہمارا کرتے ہیں