اچھا رشتہ گلاب کی طرح ہوتا ہے
جسے نہ ہم توڑ سکتے ہیں نہ چھوڑ سکتے ہیں
توڑ لیا تو مرجھا جائے گا چھوڑ دیا تو کوئی اور لے جائے گا
تڑپ کر دیکھو کسی کی چاہت میں
تو پتا چلے انتظار کیا ہوتا ہے
یوں ہی کوئی مل جائے بنا چاہت کے
تو کیسے پتا چلے کہ پیار کیا ہوتا ہے
شکار اپنی ہی آنا کا ہے ہر شخص
جسے دیکھو تنہا دکھائی دیتا ہے
ٹھکرائے ہوئے لوگ دوسروں محبت کمال کی کرتے ہیں
میری دوسری محبت شاعری ہے
محبت اور آنسوؤں کا بھرم
خدا کے سوا اور کوئی نہیں رکھتا
ایک شخص کو دیکھا آج آئینے میں
خفا دنیا سے ہے اور بات خود سے نہیں کرتا
اجالا بھی ہم کو راس نہ آیا اب تو
اندھیروں میں اس قدر بسایا ہے خود کو
میرا ذکر پڑھنے والے میرا راستہ نہ چن لیں
سرورق یہ بھی لکھنا ہے شکست کھائی ہے ہم نے
چپ کر کے سہتے رہو تو آپ سے اچھا کوئی نہیں
اور اگر آپ بول پڑو تو آپ سے برا کوئی نہیں
ریزہ ریزہ کر کے بکھیر دیتی ہے
بےپرواہ لوگوں سے بےپناہ محبت
خود کو خود ہی سنبھال کر رکھیں
جگہ جگہ پر گری ہوئی ہے سوچ لوگوں کی
جہاں سوال کے بدلے سوال ہوتا ہے
وہی سے محبتوں کا زوال ہوتا ہے
کسی کو اپنا بنانا ہنر ہی سہی
مگر کسی کا بن کے رہنا کمال ہوتا ہے
محبت کا رشتہ بھی آسمان اور سورج جیسا ہے
درمیان میں کوئی تیسرا آ جائے تو گرہن لگ جاتی ہے
کیسے کروں بھروسہ غیروں کے پیار پر
یہاں اپنے ہی مزا لیتے ہیں اپنوں کی ہار پر
نہ ساتھ ہے کسی کا نہ سہارا ہے کوئی
نہ ہم ہیں کسی کے نہ ہمارا ہے کوئی