لمس کی آنچ پہ جزبوں نے ابالی چائے ، عشق پیتا ہے کڑک!! چاہتوں والی چائے ، کیتلی ہجر کی تھی ، غم کی بنالی چائے ، وصل کی پی نا سکے ایک پیالی چائے ، ہم نے مشروب سبھی مضر صحت ترک کیے ، بھئی ایک چھوڑی نا گئی ہم سے یہ سالی چائے ، رنجشیں بھول کے بیٹھیں کہیں مل کر دونوں ، ساتھ میں تیرے پیوں خیر سگالی چائے ، میں یہی سوچ رہی تھی کہ اجازت چاہوں ، اس نے پھر اپنے ملازم سے منگوالی چائے ۔۔۔۔🌹☕🤗