مومل بن فضل، عیسی، ابن یونس، جعفر، ابن میمون، حضرت سلیمان (رض) سے روایت ہے کہ رسول الله (صلی الله علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تمہارا رب بڑی شرم والا اور بڑے کرم والا ہے اس کو اس بات سے شرم آتی ہے کہ اس کا کوئی بندہ اس کے آگے ہاتھ پھلائے اور وہ ان کو خالی لوٹا دے۔ سنن ابوداؤد : جلد اول : حدیث 1484
قعنبی، مالک، ابن شہاب، ابوعبید حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول الله (صلی الله علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تمہاری دعائیں اس وقت تک قبول ہوتی ہیں جب تک اس میں جلد بازی نہ کی جائے اور یوں نہ کہنے لگے کہ میں نے دعا کی تھی مگر قبول نہیں ہوئی سنن ابوداؤد : جلد اول : حدیث 1480
قعنبی، مالک، ابوزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول الله (صلی الله علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم الله سے یوں دعا نہ کیا کرو کہ اگر تو چاہے تو بخش دے، اگر تو چاہے تو رحم کر، بلکہ دعا میں طلب پر عزم ہونا چاہیے کیونکہ الله کو مجبور کرنے والا کوئی نہیں ہے سنن ابوداؤد : جلد اول : حدیث 1479
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبدالله بن نمیر، ابن نمیر، عبیدالله، نافع، حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ جاہلیت کے زمانے کے لوگ عاشورہ کے دن روزہ رکھتے تھے تو رسول الله (صلی الله علیہ وآلہ وسلم) اور مسلمانوں نے بھی رمضان کے روزے فرض ہونے سے پہلے اس کا روزہ رکھا جب رمضان کے روزے فرض ہوگئے تو رسول الله (صلی الله علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ عاشورہ الله کے دنوں میں اسے ایک دن ہے تو جو چاہے عاشورہ کا روزہ رکھے اور جو چاہے اسے چھوڑ دے۔ صحیح مسلم
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول الله (صلی الله علیہ وآلہ وسلم) رمضان کے روزے فرض ہونے سے پہلے عاشورہ کے روزہ کا حکم فرمایا کرتے تھے تو جب رمضان کے روزے فرض ہوگئے (تو آپ (صلی الله علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا) جو چاہے عاشورہ کے دن روزہ رکھے اور جو چاہے چھوڑ دے۔ صحیح مسلم
لن تنالوالبر : سورۃ آل عمران : آیت 200 یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اصۡبِرُوۡا وَ صَابِرُوۡا وَ رَابِطُوۡا ۟ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ لَعَلَّکُمۡ تُفۡلِحُوۡنَ ﴿۲۰۰﴾٪ تفسیر ابن عباس : اور اپنے نفسوں کو دشمنوں کے مقابلہ کے لیے مستعد و تیار رکھو اور ایک یہ بھی معنی بیان کیے گئے ہیں کہ فرائض کی ادائیگی اور گناہوں سے بچنے پر جمے رہو، اور خواہشات نفس کی پیروی کرنے والوں اور بدنیتوں کا خاتمہ کردو اور اپنے گھوڑوں کو جہاد فی سبیل الله کے لیے تیار رکھو۔ اور جن باتوں کا الله تعالیٰ نے حکم دیا ہے ان کو بجا لاؤ اور ہرگز ان سے اعراض (بےتوجہی) مت کرو تاکہ عذاب الہی اور غصہ خداوندی سے نجات حاصل کرو۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain