واعلموا : سورۃ التوبہ : آیت 19
ترجمہ آسان قرآن :
کیا تم لوگوں نے حاجیوں کو پانی پلانے اور مسجد حرام کے آباد رکھنے کو اس شخص کے (اعمال کے) برابر سمجھ رکھا ہے جو الله اور یوم آخرت پر ایمان لایا ہے، اور جس نے الله کے راستے میں جہاد کیا ہے۔ الله کے نزدیک یہ سب برابر نہیں ہوسکتے۔اور الله ظالم لوگوں کو منزل مقصود تک نہیں پہنچاتا۔
Translation Tafheem :
Do you consider providing water to the Pilgrims and tending the Sacred Mosque equal in worth to believing in Allah and the Last Day and striving in the cause of Allah? The two are not equal with Allah. Allah does not guide the wrong-doing folk.
قد افلح : سورۃ الفرقان : آیت 1
تَبٰرَکَ الَّذِیۡ نَزَّلَ الۡفُرۡقَانَ عَلٰی عَبۡدِہٖ لِیَکُوۡنَ لِلۡعٰلَمِیۡنَ نَذِیۡرَا ۙ﴿۱﴾
ترجمہ برہان القرآن :
برکت والا ہے وہ الله جس نے اپنے بندہ خاص پر (حق و باطل میں) فرق کرنے والی کتاب اتاری تاکہ وہ تمام جہانوں کے لیے ڈر سنانے والا ہو
قد افلح : سورۃ الفرقان : آیت 1
Translation Taqi Usmani :
Glorious is the One who has revealed the Criterion to His servant, so that he may be a warner to all the worlds,

لایحب الله سورہ المآئدہ : آیت 51
ترجمہ مکہ :
اے ایمان والو ! تم یہود و نصاریٰ کو دوست نہ بناؤ یہ تو آپس میں ہی ایک دوسرے کے دوست ہیں۔ تم میں سے جو بھی ان میں سے کسی سے دوستی کرے وہ بیشک انہی میں سے ہے، ظالموں کو الله تعالیٰ ہرگز راہ راست نہیں دکھاتا۔

قد افلح سورہ النور : آیت 31
ترجمہ :
مسلمان عورتوں سے کہو کہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت میں فرق نہ آنے دیں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں سوائے اس کے جو ظاہر ہے اور اپنے گریبانوں پر اپنی اوڑھنیاں ڈالے رہیں اور اپنی آرائش کو کسی کے سامنے ظاہر نہ کریں سوائے اپنے خاوندوں کے یا اپنے والد یا اپنے خسر کے یا اپنے لڑکوں سے یا اپنے خاوند کے لڑکوں کے یا اپنے بھائیوں کے یا اپنے بھتیجوں کے یا اپنے بھانجوں کے یا اپنے میل جول کی عورتوں کے یا غلاموں کے یا ایسے نوکر چاکر مردوں کے جو شہوت والے نہ ہوں یا ایسے بچوں کے جو عورتوں کے پردے کی باتوں سے مطلع نہیں اور اس طرح زور زور سے پاؤں مار کر نہ چلیں کہ ان کی پوشیدہ زینت معلوم ہوجائے، اے مسلمانو ! تم سب کے سب الله کی جناب میں توبہ کرو تاکہ نجات پا جاؤ
قد افلح سورہ النور : آیت 30
ترجمہ مکہ :
مسلمان مردوں سے کہو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت رکھیں یہ ان کے لیے پاکیزگی ہے، لوگ جو کچھ کریں اللہ تعالیٰ سب سے خبردار ہے۔
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَاوقَالَ عُثْمَانُ حَدَّثَنَاجَرِيرٌعَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ أَحَدٌأَحَبَّ إِلَيْهِ الْمَدْحُ مِنْ اللَّهِ مِنْ أَجْلِ ذَلِکَ مَدَحَ نَفْسَهُ وَلَيْسَ أَحَدٌأَغْيَرَمِنْ اللَّهِ مِنْ أَجْلِ ذَلِکَ حَرَّمَ الْفَوَاحِشَ
عثمان بن ابی شیبہ اسحاق بن ابراہیم اسحاق عثمان جریر، اعمش ابووائل حضرت عبدالله بن مسعودرض سےروایت ہےکہ رسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم نےارشادفرمایاالله سےبڑھ کر کسی کواپنی تعریف ومدح پسندنہیں ہےاسی وجہ سےالله نےخوداپنی تعریف بیان کی ہےاورالله سےبڑھ کرکوئی غیرت مندنہیں ہےاسی وجہ سےبےحیائی کےکاموں کوحرام کیاہے۔
صحیح مسلم :حدیث6886
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَمَّا خَلَقَ اللَّهُ الْخَلْقَ کَتَبَ فِي کِتَابِهِ فَهُوَ عِنْدَهُ فَوْقَ الْعَرْشِ إِنَّ رَحْمَتِي تَغْلِبُ غَضَبِي
قتیبہ بن سعید، مغیرہ ابی زناد اعرج حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی الله علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جب الله نے مخلوق کو پیدا کیا تو اپنے پاس موجود کتاب میں لکھ دیا میری رحمت میرے غصہ پر غالب ہوگی۔
صحیح مسلم : جلد سوم : حدیث 6864
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن قیس قاص عمر بن عبدالعزیز ابی صرمہ حضرت ابوایوب انصاری سے روایت ہے کہ انھوں نے اپنی موت کے وقت کہا میں نے رسول الله (صلی الله علیہ وآلہ وسلم) سے سنی ہوئی ایک حدیث تم سے چھپائے رکھی تھی میں نے رسول الله(صلی الله علیہ وآلہ وسلم) سے سنا آپ (صلی الله علیہ وآلہ وسلم) فرمایا کرتے تھے اگر تم گناہ نہ کرتے تو الله تعالیٰ ایسی مخلوق پیدا فرماتا جو گناہ کرتی اور الله انھیں معاف فرماتا۔
صحیح مسلم : جلد سوم : حدیث 6858
حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَلَّهُ أَشَدُّ فَرَحًا بِتَوْبَةِ عَبْدِهِ مِنْ أَحَدِکُمْ إِذَا اسْتَيْقَظَ عَلَی بَعِيرِهِ قَدْ أَضَلَّهُ بِأَرْضِ فَلَاةٍ
ہداب بن خالد ہمام قتادہ، حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ پر تم میں سے جب کوئی بیدار ہونے پر سنسان زمین میں اپنے گمشدہ اونٹ کو پالے اس سے بھی زیادہ خوش ہوتے ہیں۔
صحیح مسلم : جلد سوم : حدیث 6856
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لَبِسَ الْحَرِيرَ فِي الدُّنْيَا لَمْ يَلْبَسْهُ فِي الْآخِرَةِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، اسماعیل ابن علیہ، عبدالعزیز بن صہیب، حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جو آدمی(مرد) دنیا میں ریشمی کپڑے پہنے گا وہ آخرت میں ریشمی کپڑا نہیں پہن سکے گا۔
صحیح مسلم : جلد سوم : حدیث5324
محمد بن مثنی، عبدالرحمن ابن مہدی، شعبہ، ابوعون ابوصالح، حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ایک ریشمی جوڑا ہدیہ کیا گیا تو آپ نے وہ جوڑا میری طرف بھیج دیا میں نے وہ جوڑا پہنا تو آپ کے چہرہ اقدس پر غصہ کے آثار میں نے پہچان لیے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا میں نے یہ جوڑا تیری طرف اس لیےنہیں بھیجا تاکہ تو اسے پہنےبلکہ میں نے یہ جوڑا تیری طرف اس لیےبھیجا ہے تاکہ تو اسےپھاڑ کر اپنی عورتوں کی اوڑھیناں بنا لے۔
صحیح مسلم 5319

واذاسمعوا : سورۃ المآئدہ : آیت 89
تفسیر مکہ :
٨٩۔ ١ قَسَمٌ جس کو عربی میں حَلْفٌ یا یَمِیْنٌ کہتے ہیں جن کی جمع اَحْلَافٌ اور ایمان ہے۔ تین قسم کی ہیں۔ ١۔ لَغْوٌ ٢۔ غَمُوْسٌ، ٣۔ مُعَقَّدَۃٌ . لَغْوٌ: وہ قسم ہے جو انسان بات بات میں عادتًا بغیر ارادے اور نیت کے کھاتا رہتا ہے۔ اس پر کوئی مواخذہ نہیں . غَمُوْسٌ: وہ جھوٹی قسم ہے جو انسان دھوکہ اور فریب دینے کے لیے کھائے۔ یہ کبیرہ گناہ بلکہ اکبر الکبائر ہے۔ لیکن اس پر کفارہ نہیں . مُعَقَّدَۃٌ: وہ قسم ہے جو انسان اپنی بات میں تاکید اور پختگی کے لیے اراداۃً نیۃً کھائے، ایسی قسم اگر توڑے گا تو اس کا وہ کفارہ ہے جو آگے آیت میں بیان کیا جا رہا ہے
واذاسمعوا سورہ المآئدہ : آیت 89
ترجمہ مکہ :
اللہ تعالیٰ تمہاری قسموں میں لغو قسم پر تم سے مواخذہ نہیں فرماتا لیکن مواخذہ اس پر فرماتا ہے کہ تم جن قسموں کو مضبوط کردو (١) اس کا کفارہ دس محتاجوں کو کھانا دینا ہے اوسط درجے کا جو اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو (٢) یا ان کو کپڑے دینا (٣) یا ایک غلام یا لونڈی کو آزاد کرانا (٤) اور جس کو مقدور نہ ہو تو تین دن روزے ہیں (٥) یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب کہ تم قسم کھالو اور اپنی قسموں کا خیال رکھو ! اسی طرح اللہ تعالیٰ تمہارے واسطے اپنے احکام بیان فرماتا ہے تاکہ تم شکر کرو۔




submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain