دعا تو دل سے مانگی جاتی ہے زبان سے نہیں قبول تو اس کی بھی ہوتی ہے جس کی زبان نہیں مت کیا کر اتنے گناہ توبہ کی آس پر اے ابن آدم بے اعتبار سی ذندگی ہے جانے کب موت آ جائے گئی اسوہ راجپوت
آج میں تمہیں بتاتی ہوں کہ تمہیں میں کیا سمجھتی ہوں میں جب بھی تمہیں یاد کرتی ہوں میں تب تب رونے لگتی ہوں جب کوئی لفظ لکھتی ہوں تو بس تیری یاد لکھتی ہوں میں تم بن جی نہیں سکتی تمہیں میں سانس لکھتی ہوں میں رو رو کر ہمیشہ خدا سے صرف تیری خوشی کی دعا کرتی ہوں اسوہ راجپوت ☺