اسی پنجاب دے واسی لوگ سجن
ساڈا دل دریا ساڈی اکھ صحرا
اسوہ راجپوت

ساڈے کم نہ آئی دعا تیری
سانوں مقدر مار گیا سائیں
اسوہ۔ راجپوت


میرا معیار ایسا ہے میں آوارہ نہیں ملتی
مجھے تم سوچ کر کھونا میں دوبارہ نہیں ملتی
اسوہ راجپوت





مجھے خوف کہا موت کا
میں تو ذندگی سے ڈر گئی ہوں
،اسوہ راجپوت
جو ڈھونڈ رہے تھے ہمیں بھلا دینے کا راستہ
ہم نے خفا ہو کر ان کا کام آسان کر دیا
اسوہ راجپوت



کاش !ہم جدا نا ہوتے
کبھی! الوداع نا کہتے
چاہا نہیں تھا! پھر بھی جاہا ہم کو پڑھا
تم! ہم کو یاد رکھنا
کبھی! دل سے نا بھولانا
اسوہ راجپوت


پروں کو کھول زمانہ اوڑان دیکھتا ہے
ذمین پہ بیٹھ کہ کیا آسمان دیکھتا ہے
ملا ہے حسن تو اس حسن کی حفاظت کر
سمبھل کے چل تجھے سارا جہاں دیکھتا یے
اسوہ راجپوت
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain