Damadam.pk
Wafaaa_Nooor's posts | Damadam

Wafaaa_Nooor's posts:

Wafaaa_Nooor
 

اب میں تمھاری تعریف میں کیا کہوں
میری مرجھائی ہوئی زندگی میں اکلوتا گلاب ہو تم
20دن
4. مئ 2025
فور یو پیشو
اللّٰہ حافظ
از قلم وفا نور آفریدی

Wafaaa_Nooor
 

تہجد کی عادت محبت کے بعد ہوئی
پہلے تو میں اندھیرے سے بھی ڈرا کرتی تھی
از قلم وفا نور آفریدی

Wafaaa_Nooor
 

ہونے والے خود ہی ہو جاتے ہیں اپنے
کسی کو کہہ کہ اپنا بنایا نہیں جاتا
از قلم وفا نور آفریدی

Wafaaa_Nooor
 
Wafaaa_Nooor
 
Wafaaa_Nooor
 
Wafaaa_Nooor
 
Wafaaa_Nooor
 
Wafaaa_Nooor
 

په وجود روغ به درته ښکارم
د زړۀ په سر به مې ؤنۀ شمېرې داغونه
از قلم وفا نور آفریدی

Wafaaa_Nooor
 

بس دے ٹپو نہ بہ قلار شو
زہ بیا سابتہ شپہ پہ اوخکو تیرَووما
از قلم وفا نور آفریدی

Wafaaa_Nooor
 

پیار وہ گناہ ہے جو کرتے تو سب ہیں
مگر سزا اکثر وفا کرنے والوں کو ملتی ہے
از قلم وفا نور آفریدی

Wafaaa_Nooor
 

بتا سکتے تو کب کا بتا دیتے
کہ کتنا چاہتے ہیں تم کو
از قلم وفا نور آفریدی

Wafaaa_Nooor
 

جب عورت کسی ایک مرد کے ساتھ مخلص ہو تو
دنیا کے کروڑوں مرد اسے بہکا نہیں سکتے
از قلم وفا نور آفریدی

Wafaaa_Nooor
 

زندگی تب بہت آسان ہو جاتی ہے
جب ساتھی پرکھنے والا نہیں بلکہ سمجھنے والا ساتھ ہو
از قلم وفا نور آفریدی

Wafaaa_Nooor
 

محبت اسے نہیں ہوتی جو خوبصورت ہو
خوبصورت وہ ہوتا ہے جس سے محبت ہو
از قلم وفا نور آفریدی

وفا نور آفریدی
W  : وفا نور آفریدی - 
Wafaaa_Nooor
 

لوگ مدارس کا مذاق اڑاتے ہیں ! اور وہی مدارس کے بچے انکی میت پر آکر قرآن پاک پڑھتے ہیں کیونکہ انکی اپنی اولاد اس لائق نہیں ہوتی.
از قلم وفا نور آفریدی

Wafaaa_Nooor
 

💞ہمارے ہاتھ میں اس کی لگام تھوڑی ہے
وہ ہمسفر ہے ___ ہمارا غلام تھوڑی ہے🔥
💞ہم اپنے آپ سے ملتے ہیں تو سنورتے ہیں
کسی کے واسطے __ یہ اہتمام تھوڑی ہے💞👌
از قلم وفا نور آفریدی

Wafaaa_Nooor
 

میرے بےربط خیالات میں کیا رکھا ہے،
میں تو پاگل ہوں میری بات میں کیا رکھا ہے😊
باندھ رکھا ہے تیری یاد نے ماضی سے مجھے،
ورنہ گزرے ہوۓ لمحات میں کیا رکھا ہے 🍁
میری تکمیل تیری ذات سے ہی ممکن ہے ،
تو الگ ہو تو میری ذات میں کیا رکھا ہے🔥❤
از قلم وفا نور آفریدی

Wafaaa_Nooor
 

دل کھبی صورت حالات سے باہر نہ گیا
میں محبت میں بھی اوقات سے باہر نہ گئ
ایک تو ہے کہ جہاں بھر سے تعلق ہے تیرا
ایک میں کہ تیری ذات سے باہر نہ گئ
از قلم وفا نور آفریدی