کون ملتا ہے صرف محبت کے طفیل
وہ بچھڑ جائے تو اس کو ہی حقیقت جانو
اک نفس بھی تو نہیں عشق کا راستہ
اک لمحے کی محبت کو غنیمت جانو
🍁
بارشوں کے اداس موسم میں
خود کو دیکھوں تو یاد آئے کوئی
کاش اک بار یوں بھی ہو جائے
میں پکاروں تو لوٹ آئے کوئی
بادل جو گرجتے ہیں وہ برسا نہیں کرتے
محسن کبھی احسان کا چرچا نہیں کرتے
آنکھوں میں بسا لیتے ہیں روٹھے ہوئے منظر
جاتے ہوئے لوگوں کو پکارا نہیں کرتے
🍁
سب باتیں فضول ہوں جیسے
کتنی حسین ہے اس کی خاموشی !!!!
🔥🍁
رک گئی زندگی بس اک موڑ پر
اس کے بن یونہی موسم گزارتے گئے
دل کی آنگن میں روتی رہیں حسرتیں
آنکھ زندہ رہی ، خواب مرتے رہے
🍁
کب نکتا ہے کوئی دل میں اتر جانے کے بعد
اس گلی کے دوسری جانب کوئی راستہ نہیں
تم سمجھتے ہو بچھڑ جانے سے مٹ جاتا ہے عشق
تم کو اس دریا کی گہرائی کا اندازہ نہیں
🔥
جس کو معلوم نہیں منزل مقصود اپنی
کتنا بے کار ہے اس شخص کا چلتے رہنا
🍁
میں ہنس کر جھیل لیتی ہوں جدائی کی سبھی رسمیں
گلے جب اس کے لگتی ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
نہ جانے ہو گئی ہوں اس قدر حساس میں کب سے
کسی سے بات کرتی ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
🔥🍁
موسم کو بدلنا ہے بدل جائے گا آخر
سورج ہے کوئی شخص تو ڈھل جائے گا آخر
آنکھیں ہیں تو ہو جائیں گی بے آب کسی روز
دل ہے تو کسی روز سنبھل جائے گا آخر
🍁
ہو نہ سکا کبھی ہمیں اپنا خیال تک نصیب
نقش کسی خیال کا لوح خیال پر رہا
🍁
پھر ہاتھ دعا کے لیے اٹھائے ہم نے
جب مقدر سے الجھتے ہوئے دیکھا اس کو
🍁
چہرے کی ہنسی سے ہر غم مٹادو
بہت کم بولو پر سب کچھ بتادو
خود نہ روٹھو اور سب کو منالو
یہ راز ہے زندگی کا جیو اور جینا سکھادو
🍁
وہ جو ایک دریا تھا آگ کا ، بس راستوں سے گزر گیا
ہمیں کب سے ریت کے شہر میں نئی بارشوں کی تلاش ہے
🍁
میں اگر چاہوں تو بھی شاید
نہ لکھ سکوں ان لفظوں کو
جنہیں پڑھ کر تم سمجھ سکو
کہ کتنی محبت ہے تم سے
🍁
کسے خبر کہ ہمیں اب بھی یاد ہیں
وہ کروٹیں غم کی ، وہ حوصلے تیرے
🍁
تجھ کو خط لکھنے کے تیور بھول گئے
آڑی ترچھی سطریں لکھتا رہتا ہوں
تیرے ہجر میں اور مجھے کیا کرنا ہے
تیرے ہجر میں کتابیں لکھتا رہتا ہوں
🔥🍁
کچھ اس طرح سے وفا کی مثال دیتی ہوں
سوال کرتا ہے کوئی تو ٹال دیتی ہوں
اسی سے کھاتی ہوں اکثر فریب منزل کا
میں جس کے پاوں کا کانٹا نکال دیتی ہوں
🔥
نئے سخن کی طلب گارہے ، نئی دنیا
وہ ایک بات پرانی ، کہیں تو کس سے کہیں
🍁
تو مسیحا نہ سہی ، پھر بھی تسلی کے لیے
تیری قربت تیرے بیمار بہت مانگتے ہیں
🍁
اس بے وفا کی یاد دلاتا تھا بار بار
کل آئینے پہ ہاتھ اٹھانا پڑا مجھے
🍁
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain