دشتِ وحشت میں سرابوں کی اذیت کے سِوا
اِک محبت تھی مرے پاس رہی وہ بھی نہیں
وہ جو ہر روز نئے خواب سجاتا ہے میرے
وہ نہیں جانتامیں نیند میں ڈر جاتی ہوں
جس کہانی کو بڑے شوق سے پڑھتے ہو نا تم
اُس کہانی کے تو آخر پہ، میں مر جاتی ہوں🖤



لوگ سمجھتے ہیں بچھڑنا آسان ہے ،
کیا تم نے مقدس پیغامات نہیں پڑھے ؟؟ جن میں لکھا تھا ،
جدائی آنکھوں کا نور لے جاتی ہیں ، جیسے یعقوب کی آنکھیں تھیں ...♥️🥺














submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain