بُھل گئے او کر کے قول وفا دے۔۔۔
سوچ نداناں کیتھے گئے وعدے۔۔۔۔
🔥غیر دا گھر آباد کتوئی واہ واہ حق محفوظ رکھوئی
پتہ ہے کیا؟؟ مجھے آج بھی لگتا ہے کہ۔۔۔
🖤تمہیں میری فکر ہے
کبھی کبھی ہم نا بُہت سی۔ توقعات کو دل میں بٹھا لیتے ہیں اور جب سب توقعات توقعات رہ جاتی ہیں تب ہنسی آتی ہے خود پر
تیرے بتانے سے ہوا یقین تیری نفرت کا ورنہ
سن رکھا تھا لوگوں سے تجھے اچھے نہیں لگتے۔
لوگ جوق درجوق__چلےجاتے ھیں
نہی معلوم ___تہہ خاک تماشا کیاھے۔۔!...
مسکرا کر خطاب کرتے ہو ۔۔۔
عادتیں کیوں خراب کرتے ہو ۔۔۔
کیا ضرورت ہے بحث کرنے کی ۔۔۔
کیوں کلیجہ کباب کرتے ہو ۔۔۔
ہو چکا جو حساب ہونا تھا ۔۔۔
اور اب کیا حساب کرتے ہو ۔۔۔
یہ نئی احتیاط دیکھی ہے ۔۔۔
آئینے سے حجاب کرتے ہو ۔۔۔
بچپن کے وہ دن بھی کیا خوب تھے ، نہ دوستی کا مطلب پتا تھا ، اور نہ مطلب کی دوستی تھی .......!!!
:ہر اک درد کی شدت چھپائی جائیگی
صاحب
عید توعید ہے آخر منائی جائیگی
اسے کہنا ہم نے تمھارے بغیر منائی نہیں ہے...!!
💔وہ ایک لفظ_____ جسے تم عید کہتے ہو...!!
وقت تیرا بھی گزر گیا وقت میرا بھی
بس کسی کی عید گزری کوئی عید پر گزر گیا👌۔
رفتہ رفتہ ہوئی دوریاں
اُنہیں کوئی اور اچھا لگ گیا
کبھی فرصت ملے تو گن لینا
کتنے وعدے ادھار ہیں تجھ پر
🔥🔥
عَجب رسم ہے چارہ گروں کی محفل میں،
لگا کے زخم،نمک سے مساج کرتے ہیں،،،
غریبِ شہر ترستا ہے اِک نوالے کو،
امیرِ شہر کے کُتے بھی راج کرتے ہیں..!!
ﺑﮭﯿﺞ ﭘﮭﺮ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺁﻭﺍﺯﻭﮞ ﮐﺎ ﺭﺯﻕ
ﭘﮭﺮ ﻣﺮﮮ ﺻﺤﺮﺍ ﺳﮯ ﺍﮎ ﺑﺴﺘﯽ ﻧﮑﺎﻝ
ساکوں قسم چواؤ بیشک یارو۔۔۔۔
سجنا دے ناں تے جیندے ہاں۔۔۔۔
جد پیندے ہاں خوش تھیندے ہاں۔۔۔
ارادہ روز کرتا ہوں ، مگر کچھ کر نہیں سکتا میں پیشہ ور فریبی ہوں ، محبت کر نہیں سکتا
بُرے ہو یا کہ اچھے ہو ، مجھے اِس سے نہیں مطلب مجھے مطلب سے مطلب ہے ، میں تم سے لڑ نہیں سکتا
یہاں ہر دوسرا انساں خُدا خود کو کہاتا ہے خُدا بھی وہ کہ جو اپنی ہی جھولی بھر نہیں سکتا
میں تم سے صاف کہتا ہوں ! مجھے تم سے نہیں اُلفت فقط لفظی محبت ہے میں تم پہ مر نہیں سکتا
تمہاری بات سُن لی ہے، بہت دُکھ کی کہانی ہے سنو تم بعد میں آنا ! ابھی کچھ کر نہیں سکتا
محبت کی مسافت نے بہت زخمی کیا مجھ کو ابھی یہ زخم بھرنے ہیں، میں آہیں بھر نہیں سکتا صنم تیری محبت نے مجھے نفرت سکھائی ہے مگر اب اجنبی ہو تم، میں نفرت کر نہیں سکتا بھلے میں نے نہیں چاہا، مگر تم نے تو چاہا ہے
تمہاری یاد کو دل سے تو باہر کر نہیں سکتا
نجانے آدمی کیوں آدمی سے خوف کھاتا ہے جو اپنے رب سے ڈرتا ہو
ہم زندگی میں ضرور کامیاب ہونگے،،،،
اگر ہم ان نصیحتوں پر عمل کر لیں، جو دوسروں کو کرتے ہیں۔۔۔۔
خوش رہنا انتخاب ہے نتیجہ نہیں کوئی چیز، کوئی شخص، کوئی جگہ، کوئی مقام آپ کو خوشی نہیں دے سکتا جب تک کہ آپ خوش رہنے کا انتخاب نہ کریں۔
کبھی کبھی زندگی جینے کے لئے چند لمحات کافی ہوتے ہیــــں ... اور کبھی کبھی پوری زندگی بھی کم پڑ جاتی ہے .....!!!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain