کانچ کے خوابوں پر جب حقیقت کا پتھر لگتا ہے توکرچیاں بہت دیر تک آنکھوں میں چبھتی رہتی ہیں
" یہ حقیقت بھی کیا تلخ ہے
کچھ اداکار وفادار بنے پھرتے ہیں "
Ab tak to dil ka dil se taruf na ho saka
Mana ke us se milna milana bohat hoa
Kia kia na ham kharab hoye hain magar ye dil
Aey yaad-e yaar tera thekana bohat hoa
چراغ لے کے پھرا ڈھونڈھتا ہوا گھر گھر
شب فراق جو مجھ کو رہی سحر کی تلاش
ایک ہنستے غریب کو دیکھا __"🌸
کتنی دولت تھی اُس کے چہرے پر💯
مجھے سے منسوب تھیں داستانیں کئی، ایک سی ایک نئی خوبصورت مگر اک جو الزام تھا، وہ تیرا نام تھا..
وہ بھی مر مر کے جی رہا ہو گا
میرا یہ وہم کیوں نہیں جاتا؟؟
ﺻﺮﻑ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﮧ ﺩﯾﮑﮭﻮ ﮐﺒﮭﯽ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﭘﮍﮬﻮ
ﮐﭽﮫ ﺳﻮﺍﻟﯽ ﺑﮍﮮ ﺧﻮﺩﺍﺭ ﮨُﻮﺍ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ
زندگی کے کچھ مقامات پر لاپرواہ رہنا سیکھیں، کیونکہ جس طرح ہر بات کہنے والی نہیں ہوتی اسی طرح ہر بات سننے والی بھی نہیں ہوتی...
میرپور آزاد کشمیر پہلا شہر جس میں کورونا وائرس کے تمام مریض صحتیاب ہو چکے ہیں😍۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ پوری دنیا میں سے اس بیماری کو ختم فرما دے
آمین۔۔۔
ہر بار برداشت کرنا اور مسکرا کر آگے بڑھ جانا ممکن نہیں ہوتا کئی بار ہم بکھر بھی جاتے ہیں..
تلاش اسے کرتے ہیں
جو گم ہو
اور گم وہ ہوتے ہیں
جسے آپ پا چکے ہوں۔۔
Judge our talent competition
Hahahaha iSs se beHtaR tO yE tHa aDmin K FB ki tarHa viDeos Add kaR LetY...iSs KaBarr kO lAaNy ki kyA zAroOraT tHiii😂😂😂
Talent competition starting in 24 hrs
damadam ko tiK tOk bAnneY me 24 gHanTy reHty hAin😂🤣😂🤣😂
وفا کے قید خانوں میں
سزائیں کب بدلتی ہیں
بدلتا دل کا موسم ہے
ہوائیں کب بدلتی ہیں
میری ساری دعائیں
تم سے ہی منسوب ہیں ھمدم
محبت ہو اگر سچی
دعائیں کب بدلتی ہیں
کوئی پاکر نبھاتا ہے،
کوئی کھو کر نبھاتا ہے
نئے انداز ہوتے ہیں
وفائیں کب بدلتی ىیں...!!!
یے جو رقص ہے میرا فرش پر
یہی لے اُڑا مُجھے ارش پر
میری ذات میں جو دھمال ہے
تیرے عشق کا یے کمال ہے
ابر بہار آج کیوں اشک بار ہے
یقینا در حبیب سے رخصت کا بار ہے
یہ شدت گرج زخم دل کی پکار ہے
کانپتے لبوں سے سسکیوں کا اظہار ہے
یہ بجلیاں آتش ہجر کی ادنی سی تار ہے
اک بےنوا کی عرض کا اس میں شعار ہے
گرد ابر ،ابر کی بے خودی کا اظہار ہے
مطر ابر،ابر کی بےکسی کا سوز و گزار ہے
اگر وہ پوچھ لیں ہم سے تمہیں کس بات کا ٖغم ہے
تو پھر کس بات کا غم ہے اگر وہ پوچھ لیں ہم سے
وہ شرارتیں، وہی شوخیاں، میرے عہد طفل کے قہقہے
کہیں کھو گٸے میرے رات دن، اسی بات کا تو ملال ہے
میں سنجیدہ ہوں ۔
میرے ہنسنے کا رونے سے ۔
بہت گہرا تعلق ہے ۔
میری طرف دیکھو ۔
سنو !
ان قہقہوں کی گونج ۔
چلو چھوڑو !
میری سنجیدگی پہ گر ۔
زرا سا بھی گماں گزرے ۔
قسم لے لو !
مجھے ہر اس بات پر ۔
ہنسنے کی عادت ہے' ۔
میں جس پر رو نہیں سکتا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain