تہمت جھوٹی ہی سہی دامنِ یوسف پہ مگر
مصر میں آج بھی زلیخا کی سنی جاتی ہے
محفلِ غیر گفتگو تیری ...
میں سرِ شام سنتا رہتا ہوں ...
ساری باتوں کو کون سنتا ہے؟...
بس ترا نام سنتا رہتا ہوں ...🌚
کہتی ہے تشنگی ___ کِسی دریا سے جا مِلو..
فِطرت کا کیا کرُوں مُجھے صِحرا سے عِشق ہے!!
بدلتے مو سم پے اپنی امیدیں نہ رکھنا
دن بہا روں کے بڑے مختصر ہوا کرتے ہیں۔
وہ جا ُچکا ہے ُمجھے بھی ُمعلوم ہے َ،مگر ....
ِجس ِسمت میں وہ گیا ہے ُادھر دیکھنے تو ُدو....!!!
یادوں کی جڑیں پھوٹ ہی پڑتی ہے کہیں سے
دل سوکھ تو جاتا ہے مگر بنجر نہیں ہوتا ......؟؟
طویل اثرات چھوڑ جاتا ہے
یوں تیرا مختصر سا یاد کرنا
ہو بزمِ راز تو آشوبِ کار میں کیا ہے
شراب تلخ سہی ایک بار میں کیا ہے
جون ایلیا
نظر ان کی زبان ان کی تعجب ہے کہ اس پر بھی
نظر کچھ اور کہتی ہے زبان کچھ اور کہتی ہے
تُجھ کو اے شخص کبھی زیست کی تنہائی میں
یاد آئیں گے ہم عُجلت میں گنوائے ہوے لوگ
حساب عشق دیکھا ، عجب دیکھا ، غضب دیکھا_!!
سب نفی ، تجھے واحد ، خود کو صفر دیکھا_!!!
بات تو دل شکن ہے پر، یارو!
عقل سچی تھی، عشق جھوٹا تھا۔۔
جون
تنہائیوں میں سکون ہے
محفلوں میں اکثر دل ٹوٹ جایا کرتے ہیں
اس کے نذدیک غمِ تر کِ وفا کچھ بھی نہیں۔۔
مطمٸن ایسا ہے وہ جیسے ہوا کچھ بھی نہیں۔۔۔
مسکراہٹ جھوٹی ہو سکتی ہے
مگر آنکھ سے گرتا آنسو نہیں -
کوئی شکوہ نہیں تم سے،اگر ہو بھی تو کیا حاصل__
وہی رسمی سا ایک جملہ،میری مجبوریاں سمجھو
!!!!!یونہی سامان پرانے پہ نظر جا ٹھہری,
!!!پھر سے تم بند لفافوں سے نکل آۓ ہو جیسے
جو یقین کی راہ چل پڑے
انہیں منزلوں نے پناہ دی
جنہیں وسوسوں نے ڈرا دیا
وہ قدم قدم پر بہک گئے !
آئینوں سے ڈر جائیں گے لوگ یہاں
کبھی کردار نظر آیا جو چہرے کی جگہ!
وہ جو کہتا تھا اک دن مر جاوُں گا تیرے لیے 💔
ہائے ۔ ۔ ۔ قول کا بڑا سچا نکلا اب جیتا ہے اوروں کے لیے ۔ ۔ ۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain