دراصل لوگ مصروف نہیں ہوتے، جب وہ ہمیں دریافت کر لیتے ہیں تو کھوج ختم ہو جاتی ہے، اور جب کھوج ختم ہو جائے تو انہیں ہم تک رسائی حاصل ہو جاتی ہے، اور جس چیز تک رسائی حاصل ہو جائے اس میں دلچسپی بتدریج کم ہوتے ہوتے ختم ہو جاتی ہے .......................!!!
اُس کو دینا ہے، ترو تازہ نہیں لگ رہا ہے۔ پھول کی عمر کا اندازہ نہیں لگ رہا ہے۔ چھٹی حس کہتی ہے اس بار پلٹ کر دیکھوں۔ کسی اوباش کا آوازہ نہیں لگ رہا ہے۔ اس نے یہ کہہ کہ مسیحائی نہیں کی میری۔ زخم گہرا ہے مگر تازہ نہیں لگ رہا ہے۔🥀 احمد سلیم رفی۔