روح کے گھاؤ میں دُکھن اتر ے تو سانسوں کے تانے بانے ٹوٹنے لگتے ہیں دل سے نکلی دلخراش چیخ تنہائی کے گھنے جنگلوں میں بھٹکتی رہتی ہے کوئی کاندھا نصیب نہ ہونے پر پلٹ کر سماعتوں پر گہرا وار کرتی اور شکستگی کے لمحوں میں ڈوب کر بےصدا ہو جاتی ہے لیکن درد معدوم ہوتا ہے نہ روح آزاد __
زندگی سے ایک بات میں نے سیکھی ہے کہ جب تک آپ پہیلی بنے رہیں گے آپ لوگوں کے لیئے اہم رہیں گے جہاں آپ نے کسی کو اپنا سمجھ کے اپنا آپ اس کے آگے کھول دیا وہیں آپ غیر اہم انسان بن کے رہ جائیں گے۔۔۔ سو اپنا بھرم کبھی کسی کے سامنے مت کھولیں۔۔۔ کیونکہ بہت کم لوگ اس اپنائیت کو اس کی اہمیت کو سمجھتے ہیں ورنہ عموما ہر کوئی پہیلی سلجھانے تک ہی ساتھ ہوتا ہے ۔ ..😊😊
پھر یوں ہوا کہ۔۔ ساتھ تیرا چھوڑنا پڑا ثابت ہوا کہ لازم و ملزوم کچھ نہیں پھر یوں ہوا کہ راستے یکجا نہیں رہے وہ بھی انا پرست تھا میں بھی انا پرست پھر یوں ہوا کہ۔ درد کی لذت بھی چھن گئی اک شخص مجھے موم سے پتھر بنا گیا