تجھ میں پڑا ھوا ھو میں اب تو زرہ سمجھ مجھے ۔ میں نے تجھے سمجھ لیا تو بھی زرہ سمجھ مجھے۔ اتنا بتا کے شہر میں کتنے سمجھ سکے تجھے۔ کتنو کو تو سمجھ سکا اب تو زرہ سمجھ مجھے
صدائیں دیتے ھوئے اور خاک اڑاتے ھوئے۔ میں اپنے آپ سے گزرا ھو تجھ تک آتے ھوئے۔ پھر اد کے بعد زمانے نے روند ڈالا مجھے ۔ میں گر پڑا تھا کسی اور کو اٹھاتے ھوئے۔ کہانی ختم ھوئی اور ایسے ختم ھوئی۔ کے لوگ رونے لگے تالیاں بجاتے ھوئے