میری اداسیوں کا حل تلاشتے ہوئے شخص،
تجھے پتہ ہی نہیں ___مَیں کس عذاب میں ہوں
سُکھ اِسی ڈر سے ہی میرا مکان چھوڑ گئے
کہ دل میں ڈیرہ اُداسی کا بہت ذیادہ ہے
سلگ اٹھے ہیں کناروں پر سنگریزے بھی
گرا ہے ٹوٹ کر پانی میں_____ حوصلہ کس کا
میں کیسے پکاروں؛ کہاں سے لاؤں تُجھے
تیرے بغیر اگر زندگی__________ عذاب لگے
کس طرح ممکن تھا ایک شاخ پر کھلتے
میں ہجر کا لمحہ ، ___تو وصال کا موسم
اشک جتنے ہیں میرے خواب تو اتنے نہ تھے ___
میرے حصے میں چلا آیا ہے____ حصہ کس کا!!!!!!
میں آنے والے زمــانوں سے ڈر رہا ہُـوں فراز
کہ میں نے دیکھی ہیـں__ آنکھیـں اُداس لوگوں کی
🖤
تُجھکو کیا علم کہ ہم تیری محبت کے طفیل
ساری دُنیا سے کٹے_____، سارے زمانے سے گئے
افسوس کِس لئے ھے تُجھے سوگوار دِل
وُہ کون سا ھے دُکھ ___جو میسّر نہیں ہُوا
پہلو میں میرے بیٹھ کے بانٹے گا میرے دُکھ؟
تُجھ سے نا ہوسکے گا،__ کوئی اور بات کر۔
نگل لیتی ہے انسانوں کو زندہ
سنو ترک تعلق _____اک بلا ہے
"-سسکتے ہوئے ہاتھ چھڑانا پڑتا ہے
کچھ محبتیں تقدیر میں نہیں ہوتی
زندگی منہ بنائے پھرتی ھے
جیسے حالات میرے بس میں ہیں
میری موت کے اسباب میں لکھا ہوگا
خون میں ازیت کی مقدار زیادہ تھی
بھولے ہیں رفتہ رفتہ انہیں __مدتوں میں ہم
قسطوں میں خودکشی کا مزا ہم سے پوچھئے
تو کـبهـی دیکھ ، جهلسے ہوئے صحرا میں درخت
ایسے جلـتـــے ہیں____وفـاؤں کو نـبهـــــانے والے
اندھے نکالتے ہیں میری شخصیت میں نقص
بہروں کو ہے شکوہ کہ بہت بولتا ہوں میں
لفظ کریں گے اشارا جانے کا
تم آنکھیں پڑھنا اور رک جانا
شکر کرو درد سہتے ھیں لکھتے نھیں۔۔۔۔۔
ورنہ کاغذ پہ لفظوں کے جنازے اٹھتے۔۔۔
میری چپ سب کو کھاے جا رہی ہے
میں گھر میں سب سے زیادہ بولنے والا لڑکا تھا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain